ارشد ندیم کے لیے اعلیٰ سول اعزاز کی تجویز، کامیابی پر جشن

جیولن تھرو کے مقابلوں میں ارشد ندیم نے نہ صرف گولڈ میڈل جیتا بلکہ عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا جسے پاکستان کے لیے تاریخی کامیابی اور خوبصورت تحفہ کہا جا رہا ہے۔

ارشد ندیم نے اولمپکس مقابلوں میں نہ صرف 32 سال بعد پاکستان کے لیے کوئی تمغہ جیتا ہے بلکہ جیولن تھرو میں عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔ کئی دہائیوں بعد ایسی کامیابی سے ملک میں جشن کا سماں ہے۔

پاکستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں جمعے کو وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قرار داد پیش کی جس میں حکومت کو تجویز کیا گیا کہ ارشد ندیم کو ملک کے اعلیٰ ترین سول اعزاز سے نوازا جائے۔

نہ صرف ملک کی سیاسی و عسکری قیادت کی طرف سے اسے ’تاریخی کامیابی‘ اور ملک کے لیے ’خوبصورت تحفہ‘ قرار دیا جارہا ہے بلکہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی طرف سے خوشی کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔

ارشد ندیم نے جمعرات (آٹھ اگست) کی رات پیرس اولمپکس 2024 کے مینز جیولن تھرو مقابلے میں نہ صرف سونے کا تمغہ جیتا بلکہ عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا تھا۔

مینز جیولن کے فائنل مقابلوں میں ارشد کے پہلے راؤنڈ میں تھرو کو منسوخ قرار دے دیا گیا۔ پہلے راؤنڈ میں ناکامی کے بعد انہوں نے 110.0 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 92.97 میٹر کی تھرو کر کے نہ صرف عمدہ کم بیک کیا بلکہ اولمپکس میں نیا ریکارڈ بھی بنا ڈالا۔

 

پاکستان نے 1992 سے اولمپکس میں کوئی تمغہ نہیں جیتا جبکہ اس نے سونے کا میڈل آخری بار 40 سال پہلے حاصل کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی ایتھلیٹ کی اس جیت پر وزیراعظم شہباز شریف نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ ’ارشد ندیم نے پوری پاکستانی قوم کو ایک بہت ہی خوبصورت تحفہ دیا ہے۔‘

وزیراعظم آفس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ ’ارشد ندیم اولمپکس ریکارڈ بنا کر پاکستان اور اولمپکس کی تاریخ میں امر ہو گئے۔ پوری قوم کو ارشد ندیم پر فخر ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کئی دہائیوں بعد ارشد ندیم وہ پاکستانی ایتھلیٹ ہیں جن کی شاندار کارکردگی کی بدولت اولمپکس میں سبز ہلالی پرچم کی شان بڑھی۔

’اس شاندار کامیابی کا سہرا ارشد ندیم اور ان کے اہل خانہ کی محنت کو جاتا ہے۔‘

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’ارشد ندیم کی محنت، لگن اور شاندار کامیابی نوجوان ایتھلیٹس کے لیے ایک قابلِ تقلید مثال ہے‘ اور ’یہ ثابت کرتی ہے کہ مقصد کے لیے سچی لگن ہو تو کامیابی ضرور قدم چومتی ہے۔‘

 

دوسری جانب پاکستان کی مسلح افواج، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے بھی ارشد ندیم کی کامیابی پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’ارشد ندیم نے انفرادی طور پر گولڈ میڈل حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی بن کر تاریخ میں اپنا نام روشن کیا۔

’عالمی اولمپکس میں پاکستان کے لیے یہ شاندار کامیابی ارشد ندیم کی غیر متزلزل لگن، انتھک ثابت قدمی اور مثالی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے، جو پوری قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔‘

آئی ایس پی آر کے مطابق: ’ان کی فتح پاکستانی ٹیلنٹ اور عزم کا ایک شاندار ثبوت ہے، جو عالمی سطح پر ملک کی بہترین صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے۔‘

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی بلاول بھٹو زرداری نے بھی ارشد ندیم کی کامیابی کا جشن مناتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے ہم سب کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔‘

 

 

میئر کراچی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے ارشد ندیم کی جیت پر سندھ حکومت کی جانب سے پانچ کروڑ روپے انعام کا اعلان کرنے کے ساتھ کہا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) شہر میں ارشد ندیم ایتھلیٹکس اکیڈمی بھی قائم کرے گی۔

 

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے ارشد ندیم کی فتح کو ’ناقابل یقین‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ارشد ندیم نے وہ کر دکھایا جو اولمپکس کی 118 سالہ تاریخ میں کوئی نہ کرسکا۔‘

 

 

سیاسی شخصیات کے ساتھ ساتھ کھیلوں اور شوبز سے منسلک سلیبرٹیز بھی ارشد ندیم کی کامیابی کا جشن منا رہی ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے انسٹاگرام پر ارشد ندیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ پوری قوم کے لیے فخر کا باعث بنے ہیں۔

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Babar Azam (@babarazam)

 

سابق پاکستانی کرکٹر وسیم اکرم نے ارشد ندیم کی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے قحط ختم کرکے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔‘

 

اداکارہ حرا مانی نے فتح کے بعد ارشد ندیم کو ’ہیرو‘ قرار دیا۔

گلوکار اور اداکار فرحان سعید نے بھی ارشد ندیم کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان میں ارشد کی کامیابی جیسے معجزے کا انتظار کرنے کے بجائے ایتھلیٹس بنانے کا کوئی نظام ہونا چاہیے۔

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Farhan Saeed (@farhan_saeed)

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان