فیکٹ چیک: اسرائیلی پروپیگنڈا، پاکستان پر فلسطینی کیڈٹس کی تربیت کا الزام

​​​​​​​اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے قریبی اسرائیلی چینل نے پاکستان پر الزام لگایا ہے کہ وہ فلسطینی کیڈٹس کی تربیت میں مدد کر رہا ہے۔

اسرائیلی میڈیا میں پاکستان کے خلاف تواتر سے پروپیگنڈا خبریں شائع کی جاتی رہی ہیں۔ تازہ واقعے میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے قریبی چینل نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ فلسطین کی فوج کے قیام میں اس کی مدد کر رہا ہے۔

کئی اسرائیلی میڈیا آؤٹ لیٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی مشترکہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فلسطینی اتھارٹیز ایبٹ آباد میں قائم پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے فلسطینی نوجوانوں کی تربیت کروا رہی ہیں۔

یہ تحقیقات ’کول یہودی (جوئش وائس) اور سٹرگل فور ایوری ڈونام‘ نامی اداروں نے کیں اور گذشتہ دنوں پہلی مرتبہ چینل 14 سے نشر کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں کم از کم 12  فلسطینی سیکورٹی اہلکاروں نے پاکستان میں دو سالہ تربیت مکمل کی ہے۔ چینل 14 کے مطابق یہ تربیت بکتر بند گاڑیوں، آرٹلری، سنائپنگ، شوٹنگ، پیراٹروپنگ اور دیگر شعبوں میں کروائی گئی ہے۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان اوسلو معاہدے کے مطابق فلسطینی نیشنل اتھارٹی نیم فوجی صلاحیتوں کی حامل پولیس فورس کی بھرتی اور تربیت کا اختیار رکھتی ہے لیکن اسے فوج رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ ان معاہدوں کے تحت اسرائیل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بھرتیوں کا جائزہ لے اور ناپسندیدہ افراد کی منظوری روک دے، تاہم، اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

اسرائیلی میڈیا نے اس مرتبہ دنیا میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور تربیت کے لیے مانے جانے والے عسکری تربیت گاہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ اسے شاید یہ علم نہیں کہ پاکستان ملٹری اکیڈیمی کاکول میں مختلف ممالک بالخصوص عرب دنیا سے بڑی تعداد میں نوجوان یہ تربیت کئی برس سے حاصل کر رہے ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق گذشتہ 76 برس کے دوران سعودی عرب، اردن، عراق، فلسطین، قطر اور بحرین سمیت 31 دوست ممالک کے 1522 کیڈٹس نے پی ایم اے میں تربیت حاصل کی ہے۔ تربیت مکمل کرنے پر یہ کیڈٹس فلسطینی اتھارٹی کی فورسز میں خدمات سرانجام دیتے ہیں۔

جون 2023 میں پاس آؤٹ ہونے والے ایک فلسطینی کیڈٹ علی تاج نے عرب نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ تربیت کی سخت جسمانی ضروریات کے علاوہ، انہوں نے ہتھیاروں اور دیگر ضروری چیزوں کے بارے میں بھی تربیت حاصل کی۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ ’میں بہترین تربیت حاصل کر رہا ہوں، جب میں واپس جاؤں گا تو دوسرے ساتھی فوجیوں سے مختلف ہوں گا۔ میں اپنے ملک کی خدمت کروں گا اور اپنے ملک کے لیے بہترین کام کروں گا۔ میں نے جو کچھ  سیکھا ہے وہ میں آگے سکھاؤں گا۔‘

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس تربیت کا ایک اور خطرہ سیاسی بھی ہے۔ انہیں ایسا لگتا ہے کہ یہ تربیت ایسی فوج کا بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کی وجہ بن سکتی ہے جو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی صورت میں باضابطہ طور پر کام کرنا شروع کر دے گی۔

اسرائیلی رپورٹ میں ایک دلچسپ بات یہ تھی کہ ’کول یہودی‘ تحقیقات سے سامنے آیا کہ اسرائیلی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے پاکستان میں فلسطینی سکیورٹی اہلکاروں کو ملنے والی تربیت کے بارے میں کبھی نہیں سنا اور نہ ہی وہ اس سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ تاحال ان اسرائیلی رپورٹوں پر حکومت پاکستان، وزارت خارجہ یا پاکستان فوج کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے لیکن پاکستان کا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں عالمی قوانین کے تحت ادا کر رہا ہے۔ 

اگست 1947 میں برطانوی راج سے آزادی حاصل کرنے کے فوراً بعد قائم کی گئی پاکستان ملٹری اکیڈمی فوجی افسران کو سخت تعلیمی اور جسمانی تربیت دینے کے لیے بنائی گئی تھی۔

21 اکتوبر 2023 کو عرب نیوز میں شائع پی ایم اے پاسنگ آؤٹ نوٹیفیکیشن کے مطابق عراق، فلسطین، قطر، یمن کے علاوہ مالدیپ، سری لنکا اور نیپال کے کیڈٹس تازہ گریجوئٹس میں شامل تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ پاسنگ آؤٹ تقریب 148ویں لانگ کورس، 67 ویں انٹیگریٹڈ کورس، 35ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس اور 22ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کے لیے پی ایم کاکول میں منعقد کی گئی تھی۔

17 جون 2023 کو عرب کیڈٹس کی تربیت کے بارے میں عرب نیوز پاکستان کی شائع شدہ خبر کے مطابق پی ایم اے کے کمانڈنگ آفیسر میجر عالمگیر پرویز خان کا کہنا تھا کہ تربیتی کورسز میں ’غیر ملکی کیڈٹس کی موجودگی تربیتی ماحول میں نئی جہت کا اضافہ کرتی ہے اور دوست ممالک کی افواج کی مستقبل کی قیادت کے درمیان ثقافتی تفہیم اور تعاون کو فروغ دیتی ہے۔‘

اسرائیلی خبر میں ایک الزام یہ عائد کیا گیا ہے کہ یہاں تربیت حاصل کرنے والے اکثر فلسطینی نوجوان دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں، اس کا عجیب ثبوت وہ بتاتے ہیں کہ ان نوجوانوں کا تعلق ایسے فلسطینی علاقوں سے ہے جہاں مبینہ طور پر دہشت گردی کی حمایت کی جاتی ہے۔

سوال یہ ہے کہ کسی علاقے کا ’مبینہ تاثر‘ اور اس علاقے سے کسی شہری کا تعلق کیا وہاں موجود ہر انسان کو دہشت گردی کا حامی قرار دینے کے لیے کافی ہے؟

17 جون 2023 کو میجرعالمگیر خان نے عرب نیوز سے گفتگو میں کہا تھا کہ ’پی ایم اے ایک منظم نصاب پر عمل پیرا ہے جہاں نظریاتی علم کو عملی مشقوں اور فیلڈ ٹریننگ کے ساتھ ملایا گیا ہے اور پی ایم اے زندگی کے مختلف پہلوؤں میں جامع تربیت فراہم کرتی ہے، جن میں کردار کی نشوونما، قائدانہ صلاحیتوں میں دانشورانہ اضافہ، جسمانی تندرستی، اور جنگی تیاری شامل ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان