افواج کو کمزور کرنا، پاکستان کو کمزور کرنا ہے: آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ملک دشمنوں کے نام پیغام میں کہا کہ ’چاہے روایتی یا غیر روایتی جنگ ہو۔۔۔ ہمارا جواب تیز اور دردناک ہوگا،  ہم یقیناً گہرا اور دور رس جواب دیں گے۔‘

پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر 29 اپریل 2023 کو کاکول ملٹری اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے (آئی ایس پی آر)

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کو کمزور کرنا، پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔

یوم آزادی کے حوالے سے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں منگل کی شب آزادی پریڈ سے خطاب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’تاریخی طور پر ہم من حیث القوم ہمیشہ ہر مشکل کے بعد اور بھی زیادہ مضبوط بن کر ابھرے، جس میں قوم اور افواج کا باہمی اعتماد کلیدی رہا ہے۔

’یاد رکھیں نااتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کرکے بیرونی جارحیت کے لیے راہ ہموار کر دیتے ہیں۔ قوم کا پاکستانی فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے۔ یہ مضبوط رشتہ مشکل حالات میں ہماری قوت بن کر حوصلوں اور جذبوں کو بڑھانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔‘

آرمی چیف کا کہنا تھا: ’مجھے پختہ یقین ہے کہ کوئی منفی قوت، اعتماد اور محبت کے اس رشتے کو نہ کبھی کمزور کر سکی، نہ ہی آئندہ کر سکے گی۔

’افواج پاکستان نے ملک کے اندرونی اور بیرونی دفاع کی قسم کھا رکھی ہے، جس کی آبیاری روزانہ کی بنیاد پر وہ اپنے خون سے کر رہی ہے۔ ہم کسی بھی صورت اور قیمت پر اپنی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کا کامیابی سے مقابلہ کیا اور نہ صرف لازوال قربانیاں دی ہیں بلکہ مستقبل میں بھی افواج پاکستان کسی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا ’مُصِمّم اور غیر متزلزل ارادہ رکھتی ہیں۔‘

تقریب سے خطاب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’آج ان آزاد فضاؤں میں زندگی بسر کرنا شہدا کی عظیم قربانیوں کی مرہونِ منت ہے۔‘

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’خیبرپختونخوا میں بالخصوص فتنہ الخوارج کی ریاست اور شریعت مخالف کارروائیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے فتنے نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، جس کی سرکوبی کے لیے افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمہ وقت بر سرپیکار ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر تم شریعتِ اسلام کو نہیں مانتے،آئین پاکستان کو نہیں مانتے تو ہم بھی تمہیں پاکستانی نہیں مانتے۔‘

آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ’ہمارے پختون بھائیوں نے جرات، ایثار اور قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے، اس پر پوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے۔

’میں پاکستان اور بالخصوص خیبرپختونخوا کے غیور عوام کو اللہ کے احکامات کی روشنی میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ فساد فی العرض کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، جس میں اللہ کے وعدوں کے مطابق فتح انشا اللہ ہماری ہوگی۔‘

بلوچستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ بہادر اور حب الوطن لوگوں کا مسکن ہے اور پاکستانی فوج، حکومتِ پاکستان اور بلوچستان کے تعاون سے بلوچستان اور اس کی غیور عوام کی سالمیت اور فلاح و بہبود کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔

افغانستان سے متعلق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے اور ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ ’ان کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ فتنہ الخوارج کو اپنے دیرینہ، خیر خواہ اور برادر ہمسائے ملک پر ترجیح نہ دیں اور اس فتنے کا قلع قمع کرنے میں ہمارا ساتھ دیں جیسا کہ پاکستان نے ہمیشہ آپ کا ساتھ دیا ہے۔‘

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پچھلے چند سالوں سے ریاست مخالف بیرونی طاقتوں کی سرپرستی میں ڈیجیٹل دہشت گردی کی مزموم کوشش کی جا رہی ہے، جس کا مقصد جھوٹی خبروں اور پراپیگنڈے کے ذریعے قوم میں نفاق اور مایوسی پھیلانا ہے۔

انہوں نے آزادی اظہار پر بھی بات کی اور کہا کہ پاکستان میں آزادی اظہار رائے کی آئین ضرور اجازت دیتا ہے، مگر آئین پاکستان نے اس کی واضح حد بندی بھی کر رکھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’آج آزادی کا جشن مناتے ہوئے ہمیں اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہونے والی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو نہیں بھولنا چاہیے، جو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں انڈین تسلط سے آزادی کے لیے کوشاں ہیں۔‘

غزہ کی صورت حال پر جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’آج کا دن ہمیں اسرائیل کی طرف سے غزہ کے بے بس لوگوں کے خلاف جاری خوفناک نسل کشی، نسلی قتلِ عام اور بِلا تفریق مظالم کی طرف بھی توجہ دلاتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیل کی انٹرنیشنل اور انسانی قوانین کی واضح خلاف ورزی یقیناً دنیا کے ضمیر اور رولز بیسڈ انٹرنیشنل آرڈر پر داغ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور ترکیہ کے شکر گزار ہیں جو ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہر مشکل وقت میں ساتھ دیتے ہیں۔‘

آرمی چیف نے ملک دشمنوں کے نام پیغام میں کہا کہ ’چاہے روایتی یا غیر روایتی جنگ ہو۔۔۔ ہمارا جواب تیز اور دردناک ہوگا، ہم یقیناً گہرا اور دور رس جواب دیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان