وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے تمام آئینی اداروں کے ساتھ مل کر ملکی ترقی کے لیے آئین کے دائرے میں رہ کر کام کریں۔
وزیر اعظم نے اسلام آباد میں دو روزہ نیشنل یوتھ کنونشن کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں اتحاد کے ساتھ آگے بڑھنا ہے اور پاکستان کا آئین ایک ایسا ٹول ہے جو ہم سب کو ایک مربوط قومی قوت کے طور پر باندھتا ہے۔‘
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پرعزم کردار کو بھی سراہا۔
’میں بلاخوف تردید کہتا ہوں کہ میں آج اگر پاکستان کا خادم ہوں تو پاکستان آرمی کا جو سپہ سالار موجود ہیں یقین کریں کہ یک جان دو قالب ہو کر صرف پاکستان کے عظیم مقصد کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ معاشی طور پر بااختیار بننے اور اپنے ہنر کو بڑھانے کے لیے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) سے منسلک ہوں۔
انہوں نے بینکوں سے کہا کہ وہ چھوٹے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے ایس ایم ایز کو کم از کم 40 فیصد قرضے فراہم کریں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کی کنجی نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومت انہیں بااختیار بنانے پر پوری توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کی سہولت کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔
انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے دور میں نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے پروگراموں کا ذکر کیا جن میں لیپ ٹاپ، سکالرشپ اور انڈومنٹ فنڈ سکیم شامل تھیں۔
’ریاست کی ذمہ داری ہے عوام کو سوشل میڈیا کے ہیجان سے دور رکھے‘
پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا شدہ ہیجان اور فتنے کے مضمرات سے دور رکھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ عوام، حکومت اور فوج کے درمیان مضبوط رشتہ پاکستان کے تحفظ اور ترقی کا ضامن ہے۔
جنرل عاصم منیر کے مطابق آزاد ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو لیبیا، شام، کشمیر اور غزہ کے عوام سے پوچھیں۔
انہوں نے تقریب میں خطاب کے دوران نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’آپ کی آنکھوں کی چمک دیکھ کر یقین ہو جاتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔‘
’پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں، ہم کسی صورت اسے ضائع نہیں ہونے دیں گے۔‘
انہوں نے سوال کیا کہ جو پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا بیانیہ بنا رہے تھے، وہ آج کہاں ہیں؟
جنرل عاصم منیر نے شرکا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قبائل مل بیٹھ کر زمینی اور فروعی تنازعات ختم کرنے میں مدد دیں۔
’خیبر پختونخوا کے عوام 22 سال سے پاکستان فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے رہے ہیں۔‘
بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کی عوام، حکومت اور مسلح افواج کے درمیان مضبوط رشتہ اس کی سلامتی اور ترقی کا ضامن ہے۔
قرآن کریم کی ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے بری فوج کے سربراہ نے کہا کہ ’مسلمان کی حیثیت سے ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہیے۔‘
جنرل سید عاصم منیر نے زور دیا کہ نوجوان پاکستان کا انتہائی قیمتی اثاثہ ہیں اور ہم انہیں ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
ایک آزاد وطن کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ ایک آزاد ملک کی اہمیت جاننا چاہتے ہیں تو مقبوضہ کشمیر اور غزہ کے عوام سے پوچھیں۔
بعد میں آرمی چیف نے نوجوانوں کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔ انہوں نے پختہ یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی عطا کرے گا۔