ٹیلی گرام کے بانی، سو سے زائد بچوں کے باپ پاول دوروف کون ہیں؟

’روسی مارک زکربرگ‘ کہلانے والے پاول دروف کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک بار ایک ماہ تک کھانا نہیں کھایا تھا۔

 ٹیلی گرام کے شریک بانی سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں 21 ستمبر 2015 کو پیئر کانفرنس 70 کے پہلے دن سٹیج پر بات کر رہے ہیں (سٹیو جیننگز / اے ایف پی)

میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے بانی پاول دوروف کو عدالتی تحقیقات کے بعد گذشتہ ہفتے گرفتاری کے بعد بدستور فرانس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔

39 سالہ ارب پتی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’وی کے‘ کی بنیاد رکھنے کی وجہ سے روسی مارک زکربرگ بھی کہا جاتا ہے تاہم انہیں 2014 میں ان مظاہرین کی تفصیلات بتانے کے روسی حکومتی مطالبات کی تعمیل کرنے سے انکار کے بعد کمپنی چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا تھا جو ان کی سائٹ پر فعال تھے۔

روس چھوڑنے کے بعد انہوں نے دبئی سے ٹیلی گرام چلانا جاری رکھا، متحدہ عرب امارات اور فرانس سے دوہری شہریت حاصل کی اور ہفتے کو اپنی گرفتاری سے قبل ایشیا، مشرق وسطیٰ اور یورپ میں باقاعدگی سے سفر کرتے رہے۔

مبینہ طور پر یہ گرفتاری ٹیلی گرام پر اعتدال پسندانہ پالیسی کی کمی کے باعث کی گئی جیسا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں نے پیر کو کہا کہ یہ ’کسی بھی طرح سے سیاسی فیصلہ نہیں ہے۔‘

فرانسیسی پولیس کے ایک ترجمان نے مزید کہا کہ عدالتی تحقیقات ٹیلی گرام کی جانب سے سائبر اور مالیاتی جرائم کی تعمیل نہ کرنے سے متعلق ہیں۔

ٹیلی گرام کے جولائی 2024 میں 95 کروڑ فعال صارفین تھے، دوروف کے مطابق، یہ واٹس ایپ، وی چیٹ اور فیس بک میسنجر کے بعد دنیا کا چوتھا مقبول ترین میسجنگ پلیٹ فارم بنا۔

اتوار کو ایک بیان میں ٹیلی گرام نے کہا کہ ’دوروف کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے اور یہ کہ ایپ یورپی یونین کے قوانین کی پاسداری کرتی ہے اور اعتدال کے حوالے سے اس صنعت کے معیارات پر عمل کرتی ہے۔‘

ٹیلی گرام ایپ پر کمپنی کے آفیشل چینل سے پوسٹ کیے گئے پیغام میں مزید کہا گیا کہ ’یہ دعویٰ کرنا مضحکہ خیز ہے کہ پلیٹ فارم یا اس کا مالک پلیٹ فارم کے غلط استعمال کے ذمہ دار ہیں، ہم اس صورت حال کے فوری حل کے منتظر ہیں۔‘

روسی جلاوطن دوروف شاذ و نادر ہی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہیں لیکن اکثر اپنے ٹیلی گرام چینل کے ذریعے ذاتی اپ ڈیٹس اور معلومات شیئر کرتے ہیں۔ اس چینل پر ان کے ایک کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔

2019 میں دوروف نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے اپنی صلاحیت اور توجہ کو بہتر بنانے کے لیے کھانا ترک کر دیا ہے جب کہ ایک حالیہ پوسٹ نے انہوں نے چونکا دینے والا انکشاف کیا کہ ان کے 100 سے زیادہ بچے ہیں۔

دوروف نے 29 جولائی کو اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک پوسٹ میں لکھا: ’مجھے ابھی بتایا گیا تھا کہ میرے 100 سے زیادہ بائیولوجیکل بچے ہیں۔ 15 سال پہلے میرے ایک دوست نے ایک عجیب و غریب درخواست کے ساتھ مجھ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ فرٹیلیٹی مسائل کی وجہ سے بچے پیدا نہیں کر سکتے اور مجھے بچے کی پیدائش کے لیے ایک کلینک میں سپرم عطیہ کرنے کو کہا۔‘

ان کے بقول: ’کلینک کے سربراہ نے مجھے بتایا کہ اعلیٰ معیار کے سپرم کی فراہمی بہت کم ہے اور یہ میرا بطور ذمہ دار شہری فرض ہے کہ میں گمنام طور پر مزید جوڑوں کی مدد کے لیے مزید سپرم عطیہ کروں۔ 2024 تک میرے عطیہ کیے گئے سپرم سے 12 ممالک میں ایک سو جوڑے بچے پیدا کرنے کے قابل بنے۔ مزید یہ کہ کئی سال بعد بھی کم از کم ایک آئی وی ایف کلینک میں اب بھی میرے منجمد سپرم ایسے خاندانوں کے لیے دستیاب ہیں جو بچے پیدا کرنا چاہتے ہیں۔‘

دوروف نے مزید کہا کہ وہ اپنے ڈی این اے کو ’اوپن سورس‘ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ان کے بیالوجیکل بچے ایک دوسرے کو آسانی سے تلاش کر سکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے اپنے 11 ملین سبسکرائبرز کو بتایا: ’یقیناً اس حوالے سے خطرات موجود ہیں لیکن مجھے سپرم عطیہ کرنے پر افسوس نہیں ہے۔ صحت مند سپرم کی کمی دنیا بھر میں ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے اور مجھے فخر ہے کہ میں نے اس کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔‘

دوروف کی گرفتاری پر رازداری اور آزادی اظہار رائے کے حامیوں کی طرف سے شدید مذمت کی گئی ہے۔ این ایس اے کے وسل بلور ایڈورڈ سنوڈن نے اسے ’آزادی رائے اور تنظیم کے بنیادی انسانی حقوق پر حملہ‘ قرار دیا۔

اس ایپ کو اس سے قبل بھی کئی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا جس کا استعمال داعش کے دہشت گردوں سے لے کر برطانیہ میں حالیہ فسادات میں ملوث افراد تک ہر ایک نے کیا ہے جو پرائیوٹ گروپس میں معلومات کو منظم اور شیئر کرتے ہیں۔

ٹیلی گرام کا کہنا ہے کہ تشدد کی ترغیب دینا واضح طور پر ممنوع ہے اور ایسے چینلز کو ہٹا دیا جاتا ہے۔ 2015 میں ایک تقریب میں دوروف نے کہا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ ’رازداری کا حق دہشت گردی جیسی بری چیزوں کے ہونے کے خوف سے زیادہ اہم ہے۔‘

14 اگست کو پوسٹ کیے گئے اپنے آخری پیغام میں دوروف نے لکھا: ’جب میں 1995 میں 11 سال کا ہوا، میں نے اپنے آپ سے یہ وعدہ کیا تھا کہ میں ہر روز زیادہ سمارٹ، مضبوط اور آزاد بنوں گا۔ آج ٹیلی گرام 11 سال کا ہو گیا ہے اور یہ بھی وہی عہد کرنے کے لیے تیار ہے۔ جیسا کہ ہر روز ٹیلی گرام کو زیادہ سمارٹ (لوگوں کے لیے مزید فیچرز)، مضبوط (صارفین میں زیادہ مقبولیت) آزاد (زیادہ خود مختار اور خود کفیل) بننا چاہیے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ