اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ اس نے ایم پاکس (منکی پاکس) ویکسین کے لیے ہنگامی ٹینڈر کا آغاز کر دیا ہے تاکہ اس وبائی مرض کے حالیہ پھیلاؤ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی مدد کی جا سکے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یونیسیف، عالمی ادارہ صحت، گاوی ویکسین الائنس اور افریقہ سی ڈی سی نے ہفتے کو جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ’ہنگامی ٹینڈر ایم پاکس ویکسین تک فوری رسائی کے ساتھ ساتھ پیداوار کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا: ’یہ ویکسین کی طلب، مینوفیکچررز کی پیداواری صلاحیت اور فنڈنگ پر منحصر ہے کہ 2025 تک ایک کروڑ 20 لاکھ خوراکوں کی تیاری کے معاہدے کیے جا سکتے ہیں۔‘
ہنگامی ٹینڈر کے تحت یونیسیف ویکسین مینوفیکچررز کے ساتھ مشروط فراہمی کے معاہدے طے کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
بیان کے مطابق: ’جب ممالک اور شراکت داروں کی طرف سے مالی اعانت، طلب اور تیاری کی تصدیق ہو جائے اور ویکسین کی منظوری کے لیے ریگولیٹری تقاضے پورے ہو جائیں تو یونیسیف بغیر کسی تاخیر کے ویکسین خریدنے اور (مختلف ممالک کو) بھجوانے کے قابل ہو جائے گا۔‘
ڈبلیو ایچ او نے 14 اگست کو منکی پاکس کے حوالے سے بین الاقوامی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا جسے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں نئے Clade 1b ورینٹ کے کیسز میں اضافے سے تشویش ہے جو قریبی ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔
اس سال اب تک ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں ایم پاکس کے 18 ہزار سے زیادہ مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں میں 629 اموات بھی ہو چکی ہیں۔
منکی پاکس کیا ہے؟
منکی پاکس یا ’ایم پاکس‘ سائنس دانوں نے 1958 میں اس وقت دریافت کیا، جب بندروں میں ’پاکس جیسی‘ بیماری پھیلی۔
کچھ عرصہ پہلے تک، انسانوں میں یہ بیماری وسطی اور مغربی افریقہ کے ان لوگوں میں دیکھی گئی جو متاثرہ جانوروں سے قریبی رابطے میں آئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
2022 میں پہلی بار اس وائرس کے جنسی تعلقات کے ذریعے پھیلنے کی تصدیق ہوئی اور اس نے دنیا بھر کے 70 سے زائد ممالک میں اس وبا کو جنم دیا۔
منکی پاکس کی علامات
ایم پاکس، چیچک جیسے وائرس کی فیملی سے تعلق رکھتا ہے اور اس کی علامات میں بخار، سردی لگنا اور جسم میں درد شامل ہیں۔
اس بیماری کے زیادہ سنگین کیسز میں انسان کے چہرے، ہاتھوں، سینے اور جنسی اعضا پر زخم ہو جاتے ہیں۔
خود کو منکی پاکس سے کیسے بچائیں؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ویب سائٹ پر درج معلومات کے مطابق اگر آپ کے کسی جاننے والے میں ایم پاکس کی تشخیص ہوئی ہے یا اسے شک ہے تو ان کے ساتھ قریبی رابطے سے گریز کریں، بشمول جنسی رابطے کے۔
منکی پاکس کی علامات کو جانیں اور باقاعدگی سے اپنا چیک اپ کروائیں۔