34 سینچریاں بنانے والے روٹ مزید ’کچھ کرنے کے خواہش مند‘

روٹ نے لارڈز ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ایلسٹر کک کی 33 سینچریوں کا ریکارڈ برابر کرنے کے بعد ہفتے کو اپنے 145 ٹیسٹ میں پہلی بار دونوں اننگز میں سینچریاں بنا ڈالیں۔

انگلش بلے باز جو روٹ سری لنکا کے خلاف لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں 31 اگست، 2024 کو ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن سینچری بنانے کے بعد جشن منا رہے ہیں (اے ایف پی)

سری لنکا کے خلاف ہفتے کو لارڈز ٹیسٹ کے تیسرے روز 34 ویں ٹیسٹ سینچری بنانے والے انگلش بیٹر جو روٹ کہتے ہیں کہ ابھی وہ مزید پرفارم کر سکتے ہیں۔

روٹ نے لارڈز ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ایلسٹر کک کی 33 سینچریوں کا ریکارڈ برابر کرنے کے بعد ہفتے کو اپنے 145 ٹیسٹ میں پہلی بار دونوں اننگز میں سینچریاں بنا ڈالیں۔

وہ اس فارمیٹ میں سب سے زیادہ سینچریاں بنانے والے انگلش کرکٹر ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں روٹ کی تیز ترین سینچری بھی تھی۔

کرکٹ کی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق روٹ کے ریکارڈ بنانے کا سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے لارڈز پر سب سے زیادہ سات سینچریاں بنانے کا اعزاز بھی اپنے نام کر لیا ہے۔

روٹ کے اس کارنامے کے بعد گراہم گوچ اور مائیکل وان لارڈز میں چھ، چھ سینچریوں کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔

مزید یہ کہ جو روٹ لارڈز میں ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سینچریاں بنانے والے چوتھے بیٹسمین بھی بن گئے۔ پہلی اننگز میں انہوں نے 143 رنز بنائے تھے۔

اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے جارج ہیڈلی نے 1939 میں، انگلش بلے باز گراہم گوچ نے 1990 میں اور مائیکل وان نے 2004 میں ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سینچریاں بنانے کا کارنامہ انجام دیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایلسٹر کک اور سابق کپتان مائیکل وان نے بی بی سی ریڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے روٹ کو انگلینڈ کا ’عظیم ترین‘ بلے باز قرار دیا۔

روٹ نے تیسرے روز سٹمپ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ’انگلینڈ کے سابق دو عظیم کھلاڑیوں سے اس طرح کی تعریفیں سننا یقیناً اچھا احساس ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ ابھی بہت کام کرنا ہے اور مجھے ابھی بھی بہت کچھ کرنا ہے۔‘

ان کے بقول: ’جب تک کہ اس قسم کا جوش میرے اندر ہے کون جانتا ہے کہ اس کا کیا مطلب ہو گا؟ لیکن یہ ایک بہت ہی تیز کھیل ہے اور چیزیں بہت جلد بدل سکتی ہیں۔ آپ کو (آگے بڑھنے کی) چاہت ہوتی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’مجھے لگتا ہے کہ میرے پاس بہتر ہونے اور آگے بڑھنے کی خواہش کا ایک اچھا توازن ہے لیکن بہت زیادہ کوشش نہ جلد بازی کرنا اہم ہے اور یہ ایک کا فن ہے۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس سنگ میل کے بعد روٹ اب پاکستان کے یونس خان، انڈیا کے سنیل گواسکر، ویسٹ انڈیز کے برائن لارا اور سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے کے بعد ساتھ سب سے زیادہ ٹیسٹ سینچریاں بنانے والے بلے بازوں میں چھٹے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

دو سال قبل انگلینڈ کی کپتانی چھوڑنے کے بعد سے 33 سالہ روٹ نے 28 ٹیسٹس میں نو سینچریاں سکور کرتے ہوئے تقریباً 60 کی اوسط برقرار رکھی ہے۔

حالیہ تین میچوں کی سیریز کے لیے سری لنکا کے بیٹنگ کوچ اور انگلینڈ کے سابق ساتھی ایان بیل نے روٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ دیکھنا بہت اچھا تھا۔ ان کی مہارت کی سطح ناقابل یقین ہے۔‘

تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں انگلینڈ کو ایک صفر سے برتری حاصل ہے اور دونوں ٹیموں کے درمیان آخری ٹیسٹ چھ ستمبر سے اوول میں کھیلا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ