انڈیا کشمیر پر امن کے لیے مذاکرات کرے: پاکستان

پاکستانی دفتر خارجہ نے اتوار کو انڈین وزیر خارجہ کے ایک بیان سے متعلق سوالات پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ انڈیا کشمیر کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوے ترک کر دے۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں واقع پاکستانی دفتر خارجہ کی عمارت کا داخلی دروازہ(تصویر:انڈپینڈنٹ اردو/سہیل اختر)

پاکستان کے دفتر خارجہ نے اتوار کو کہا ہے کہ پاکستان انڈیا سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوے ترک کرے اور ’جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بامعنی مذاکرات کرے‘۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے جموں و کشمیر کے بارے میں حالیہ بیان پر صحافیوں کے سوالات پر پاکستان کا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ’جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے اس حل طلب تنازعے کا حل ہونا نہایت ضروری ہے۔‘

انڈیا کے وزیر خارجہ جے شنکر نے گذشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان کے ساتھ بلا تعطل مذاکرات کا دور ختم ہو چکا ہے۔‘

انڈین خبر رساں ادارے اے این آئی کی جمعہ 30 اگست کو رپورٹ ہونے والی خبر کے مطابق جے شنکر نے ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ ’ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے۔ جہاں تک جموں و کشمیر کی بات ہے، آرٹیکل 370 ہو چکا۔ اب سوال یہ ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ کس قسم کے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔‘

جے شنکر نے مزید کہا تھا کہ ’میں یہ ضرور کہنا چاہتا ہوں کہ ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھے نہیں بیٹھے رہیں گے اور مثبت یا منفی سمت میں جو کچھ بھی ہو گا ہم بھی اسی انداز میں ردعمل دیں گے۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے جواب میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان ’مذاکرات کا دور ختم‘ ہونے کے جے شنکر کے بیان پر کوئی واضح ردعمل تو نہیں دیا، البتہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان سفارت کاری اور مذاکرات کے لیے پُرعزم رہتے ہوئے دشمنی پر مبنی کسی بھی اقدام کا بھرپور عزم کے ساتھ جواب دے گا۔‘

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’جنوبی ایشیا میں حقیقی امن اور استحکام صرف اسی صورت میں قائم ہو سکتا ہے جب جموں و کشمیر کے تنازعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کے مطابق حل کیا جائے۔‘

’اس لیے پاکستان انڈیا سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوے ترک کر دے اور اس کی بجائے جموں و کشمیر کے تنازعے کے منصفانہ، پُرامن، اور دیرپا حل اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے بامعنی مذاکرات کرے۔‘

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق: ’پاکستان واضح طور پر کسی بھی ایسے بیانیے کو مسترد کرتا ہے جو یہ تجویز کرتا ہو کہ جموں و کشمیر کا تنازع یک طرفہ طور پر حل ہو چکا ہے یا ہو سکتا ہے۔ ایسے دعوے نہ صرف گمراہ کن بلکہ خطرناک فریب ہیں، جو زمینی حقائق کو سراسر نظرانداز کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر میں انڈیا کے یکطرفہ اقدامات حقیقت کو تبدیل کر سکتے ہیں نہ کریں گے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جموں وکشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردوں اور کشمیر عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنا ضروری ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان