عربی زبان کاگانا ’مقامات‘ محبت کرنے والوں کے لیے کوئی کہانی نہیں ہے بلکہ یہ سعودی عرب کے معروف گلوکار محمد عبدو کے لیے وقفے کے بعد گلوکاری میں واپس آنے کا ایک موقع تھا۔
ویب سائٹ بلبورڈ کے مطابق یہ ان کے دل کے لیے ایک دوا تھی جس نے انہیں سوگ کی کیفیت سے نکالا جس سے قبل اس عرب فنکار کا کیریئر تقریباً ختم ہو گیا تھا۔
عبدو شرقِ اوسط اور عرب دنیا میں ’عربوں کے فنکار‘ کے نام سے مشہور ہیں۔
گلوکار کے نام پر موسیقی کے 125 سے زیادہ البمز ہیں جن میں بڑے پیمانے پر سراہا جانے والا نغمہ ’آباد‘ بھی شامل ہے۔ ان کے موسیقی کے ذخیرے میں 300 سے زیادہ ملی نغمات ہیں جو ان کی میراث اور عربی موسیقی پر ان کے اثرات کا ثبوت ہیں۔
عبداللہ عظیم مصور محمد عبدو کے بڑے بیٹے تھے۔ عبداللہ کی ٹریفک حادثے میں اچانک موت ہوئی تو یہ عرب فنکار غم سے نڈھال ہو گئے۔ یہ اداسی کی کیفیت عبدو کی ریٹائرمنٹ کے برسوں کے بعد آئی، جو 1989 سے 1997 تک جاری رہی۔
دوسرے وقفے نے اس عرب فنکار کے کیرئیر کو تقریباً ختم کر دیا تھا لیکن گانے ’مقامات‘ کے بول نے ان کے ضمیر کو چھو لیا اور اسے اپنے غم سے باہر آنے اور اپنی فنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دی۔
اس گیت کی کہانی کے الفاظ صرف محمد عبدو کی ذاتی زندگی تک محدود نہیں بلکہ اس کے موسیقار اور مصنف اور فنکار نوال الکویتی کے ساتھ بھی جڑے ہوئے ہیں۔ گانے کے موسیقار ناصر الصالح کے مطابق نوال نے شاعر منصور الشادی کی نظم مقامات کمپوز کرنے کے لیے الصالح کو دے دی۔ لیکن بعد میں پہلے مصرے کی کمپوزنگ شروع ہوئی تو انہیں محسوس ہوا کہ یہ راگ محمد عبدو کی آواز کے لیے زیادہ موزوں ہے۔
محمد عبدو نے 2005 میں جدہ فیسٹیول میں پہلی بار گانا ’مقامات‘ پیش کیا اور پھر اسے اپنے البم میں ریلیز کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
برسوں بعد محمد عبدو کا کہنا ہے کہ جب وہ ہوائی جہاز میں سفر کر رہے تھے تو انہیں ایک شخص ملا، جو مذہبی جنونی معلوم ہوتا تھا، اور انہیں روک رہا تھا۔
عبدو نے سوچا کہ شاید وہ اسے گائیکی چھوڑنے کا مشورہ دینے آیا ہے لیکن حقیقت میں وہ اس کا شکریہ ادا کرنے آیا تھا۔ اس نے بتایا کہ اس کی ماں اپنے شوہر اور دوسرے بیٹے کو کھو دیا تھا اور وہ ایک مشکل نفسیاتی حالت میں پڑ گئی یہاں تک کہ ان پر فالج کا حملہ ہوا تو ان کے ڈاکٹروں نے انہیں مسلسل یہ گانا سننے کا مشورہ دیا تاکہ وہ رو کر اپنے صدمے سے باہر آجائیں۔
اس سال مئی میں محمد عبدو نے اعلان کیا کہ انہیں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ اس وقت اس بیماری کا علاج کر رہے ہیں۔ میوزک چینل روتانا کو ایک آڈیو پیغام میں 74 سالہ گلوکار نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل کینسر کی تشخیص کے بعد وہ پیرس میں علاج کروا رہے تھے۔
انہوں نے آڈیو پیغام میں کہا، ’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میری صحت اچھی ہے، الحمد للہ۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’تابکاری علاج کے ضمنی اثرات دیگر طریقۂ کار [اور] جراحت کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔ اور میں ہر تین ماہ بعد ایک گولی لیتا ہوں۔ ابتدائی ٹیسٹ بہت اچھے ہیں، الحمد للہ۔ کینسر کا انزائم بہت کم ہو گیا۔ اس لیے میں آپ کو خوشخبری دیتا ہوں، الحمد للہ۔‘
انہوں نے اپنے مداحوں سے کہا ہے کہ وہ ان کے علاج کی کامیابی اور صحت یابی کے لیے دعا کریں۔
آج 19 سال گزر جانے کے باوجود یہ گانا اب بھی عرب مداحوں کے ایک بڑے حصے میں کافی مقبول ہے۔