میلانیا ٹرمپ کا نئی کتاب میں اپنے عریاں ماڈلنگ کیریئر کا دفاع

امریکہ کی سابق خاتون اول نے اپنے ابتدائی کام کو کلاسیکی پینٹنگز اور مجسموں کی طرح ’انسانی شکل کا جشن‘ قرار دیا۔

سابق امریکی صدر اور 2024 کے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور سابق خاتون اول میلانیا ٹرمپ 18 جولائی 2024 کو ملواکی، وسکونسن میں 2024 ریپبلکن نیشنل کنونشن کے آخری دن سٹیج پر کھڑے ہیں(پیٹرک ٹی فالن/ اے ایف پی)

امریکہ کی سابق خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے اپنی نئی یادداشت ’میلانیا‘ کی تشہیر کرنے والی تازہ ترین ویڈیو میں اپنے ماضی کے عریاں ماڈلنگ کیریئر میں دلچسپی پر میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

سابق خاتون اول اور رپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی 54 سالہ اہلیہ نے ایکس اورانسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں پوچھا: ’میں اپنے عریاں ماڈلنگ کے کام کے پیچھے فخر سے کیوں کھڑی ہوں؟‘

’زیادہ اہم سوال یہ ہے کہ میڈیا نے فیشن فوٹو شوٹ میں انسانی شکل کے میرے جشن کی جانچ پڑتال کرنے کا انتخاب کیوں کیا؟‘

کلاسیکی عریاں پینٹنگز اور مجسموں کی چند مثالیں دکھاتے ہوئے، جن میں سیزان اور مائیکل اینجلو کے کام شامل ہیں، وہ کہتی ہیں: ’کیا اب ہم انسانی جسم کی خوبصورتی کی تعریف کرنے کے قابل نہیں رہے؟‘

’پوری تاریخ میں ماسٹر فن کاروں نے انسانی شکل کا احترام کیا ہے، گہرے جذبات اور تعریف کو جنم دیا ہے۔

’ہمیں اپنے جسموں کا احترام کرنا چاہیے اور آرٹ کو اپنے اظہار کے ایک طاقتور ذریعے کے طور پر استعمال کرنے کی لازوال روایت کو اپنانا چاہیے۔‘

اصل میں نوومیسٹو، سلووینیا سے تعلق رکھنے والی میلانیا ناوس نے پیرس اور میلان میں 16 سال کی عمر میں ماڈلنگ شروع کی۔

وہاں، ان کی ملاقات تاجر پاولو زمپولی سے ہوئی، جو انہیں پہلی بار 1996 میں نیو یارک سٹی لائے اور دو سال بعد انہیں اپنے مستقبل کے شوہر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملوایا۔

ٹرمپ نے انہیں 1999 میں اپنی ایجنسی ٹرمپ ماڈل مینجمنٹ سے اس وقت سائن کیا جب وہ ڈیٹ کر رہے تھے اور سال 2000 میں، وہ برٹش جی کیو میگزین میں اس پرتعیش پراپرٹی ٹائیکون کے نجی طیارے پر سوار عریاں نظر آئیں۔

یہ تصاویر فرانسیسی فوٹوگرافر انٹوئن ورگلاس نے لی تھیں، جنہوں نے 2016 کی صدارتی مہم کے دوران اے بی سی نیوز کو بتایا کہ انہوں نے اپنی تصاویر کو دوسرے میگزینوں کو لائسنس دینے کے لیے ’دسیوں ہزار ڈالرز‘ کی پیش کشوں کو مسترد کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس ماڈل نے اصرار کیا تھا کہ تصاویر میں کوئی ’مکمل عریانیت‘ نہیں ہوگی اور یاد ہے: ’میلانیا ایک بہت ہی محدود رہنے والی شخصیت تھیں ۔ وہ یقینی طور پر کوئی ایسی نہیں تھیں جسے آپ نائٹ کلبوں میں یا بہت زیادہ باہر جاتے ہوئے دیکھیں گے۔ زمین سے جڑی، بہت اچھی، بہت گرم جوش۔‘

اس مہم کے دوران نیویارک پوسٹ نے برہنہ شاٹس کی ایک پرانی سیریز کا بھی پردہ فاش کیا جو میلانیا نے فرانس کے مردوں کے میگزین میکس کے جنوری 1996 کے شمارے کے لیے کیا تھا، جسے ٹیبلوئڈ نے ’دی اوگل آفس‘ اور ’مینیج اے ٹرمپ‘ کی سرخیوں کے تحت دوبارہ شائع کیا تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ تصاویر لینے والے فوٹوگرافر جارل الی الیگزینڈر ڈی باسویل نے دی پوسٹ کو بتایا: ’میرے خیال میں عورت کی خوبصورتی اور آزادی کو ظاہر کرنا ضروری ہے اور مجھے ان تصاویر پر بہت فخر ہے کیونکہ یہ میلانیا کی خوبصورتی کا جشن مناتے ہیں۔‘

ٹرمپ نے خود اس وقت اپنی اہلیہ کے پہلے کام کے بارے میں کہا: ’میلانیا سب سے کامیاب ماڈلز میں سے ایک تھیں اور اس نے بہت سے فوٹو شوٹ کیے بشمول کور اور بڑے میگزین کے لیے۔

’یہ میری میلانیا کو جاننے سے پہلے ایک یورپی میگزین کے لیے لی گئی تصویر تھی۔ یورپ میں اس طرح کی تصویریں بہت فیشن ایبل اور عام ہیں۔‘

مصنف کیٹ بینیٹ نے اپنی 2019 کی سوانح عمری ’فری، میلانیا‘ میں لکھا ہے کہ میلانیا نے خود یہ ماننے سے انکار کر دیا کہ ان کے شوہر کا ٹیبلوئڈ پر تصاویر لیک کرنے میں کوئی کردار تھا اور اس کے بجائے رپبلکن آپریٹو راجر سٹون پر شبہ تھا۔

نئی ویڈیو میلانیا کی جانب سے اپنی آنے والی ہارڈ بیک کتاب کی تشہیر کرنے کے لیے شیئر کی گئی ہے، جو فی الحال ان کی ویب سائٹ کے ذریعے پری آرڈر کے لیے دستیاب ہے۔

ایک معیاری کاپی کے لیے 40 ڈالر اور دستخط شدہ کاپی کے لیے 75 ڈالر اور ’کولیکٹرز ایڈیشن‘ کے لیے 250 ڈالر میں دستیاب ہیں، جو اضافی تصاویر اور ’ڈیجیٹل کولیکٹیبل‘ کے ساتھ دستخط کیے جاتے ہیں۔

دیگر تشہیری مواد میں انہیں اگست 2022 میں مار-اے-لاگو پر ایف بی آئی کے خفیہ دستاویزات کی تلاش کے لیے چھاپے، اپنے بیٹے بیرن ٹرمپ کی پیدائش کو یاد کرتے ہوئے، اپنے شوہر کو ’خاموش‘ کرنے کی مبینہ کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ بٹلر، پنسلوانیا میں ٹرمپ پر پہلے قاتلانہ حملے میں سازش کا امکان موجود ہے۔

ان کا ابھی تک اتوار کو فلوریڈا گالف کورس میں شوہر پر حملے کی تازہ ترین کوشش پر تبصرہ کرنا باقی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میری کہانی