چین میں جمعہ کو جب نیا آئی فون 16 لانچ ہوا تو بیجنگ کے سی بی ڈی (سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ) میں گاہک بارش کے باوجود صبح سے ایک ایپل سٹور کے باہر قطار بنائے کھڑے تھے۔
یہ سب وہ لوگ تھے جنہوں نے نیا آئی فون آن لائن آرڈر کرنے کے بعد سٹور کا رخ کیا۔
چین میں ایپل کے نئے فون کے رنگ اس وقت پھیکے پڑ گئے جب معلوم ہوا کہ آئی فون 16 سیریز کے لیے اس ملک میں اے آئی پارٹنر کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ’ایپل اے آئی‘ مصنوعی ذہانت کا سافٹ ویئر جس کو مرکوز کرتے ہوئے 16 سیریز ڈیزائن کیا گیا تھا، اگلے سال صرف چینی زبان میں دستیاب ہوگا۔
فنانس انڈسٹری میں کام کرنے والے بیجنگ کے 23 سالہ رہائشی، کنیت زو نے کہا کہ ’میں اب بھی کیمرے کی خصوصیات میں اپ گریڈ کا منتظر ہوں کیونکہ میں بہت زیادہ باہر جاتا ہوں اور اکثر فوٹوگرافی فنکشن استعمال کرتا ہوں۔ ایک اور چیز سپرے پینٹ کیے گئے فریم کا احساس ہے، کیونکہ میں عام طور پر فون کو بغیر کسی کور کے استعمال کرتا ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسی طرح25 سالہ وو نے کہا کہ ’ویسے بھی، میں نے اسے آن لائن دیکھا۔ میں نے سنا ہے کہ چین میں اے آئی ماڈل فعال نہیں ہے۔ آپ تصویر لینے کے بعد دائیں طرف کا بٹن دبائیں، یہ ایک بڑے ڈیٹا ماڈل کے ساتھ کچھ متعلقہ معلومات کا حساب لگا سکتا ہے اور میچ کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی کسی ریستوران میں تصویر لیتا ہے تو، ہو سکتا ہے کہ آئی فون تجویز کرے کہ کون سے پکوان بہترین ہیں۔ یہ بہت وقت بچا سکتا ہے۔‘
ان کے علاوہ 27 سالہ پوسٹ ڈاکٹریٹ طالب علم لو کہتے ہیں کہ ’مجھے لگتا ہے کہ ایپل کی خصوصیات کافی اچھی ہیں۔ ایک اور وجہ یہ ہے کہ میں بیرون ملک جا رہا ہوں ، اور مجھے لگتا ہے کہ آئی فون بیرونی ممالک میں استعمال کے لیے زیادہ موزوں ہیں۔ اگر میں نے چین میں رہنا ہوتا تو میں شاید دوسرے برانڈ کے فونز پر غور کرتا۔‘