پاکستان میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے تحریری امتحان (ایم ڈی کیٹ) آج (اتوار کو) منعقد ہو رہے ہیں اور امتحانی مراکز کے گرد 500 میٹر کے دائرے میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی گئی ہیں۔
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام ہونے والے امتحانات کے حوالے سے یونیورسٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے 12 شہروں میں یہ امتحانات منعقد کیے جا رہے ہیں۔
ان اضلاع میں بہاولپور، ڈیرہ غازی خان، فیصل آباد، گجرات، گجرانوالہ، لاہور، ملتان، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودھا اور سیالکوٹ شامل ہیں۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج کے مطابق: ’ایم ڈی کیٹ امتحانات کے لیے ملک بھر میں یہ امتحانات کروانے والی یونیورسٹیوں نے اپنے صوبوں میں امتحانی مراکز قائم کیے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی نے 33 اور یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے 26 مراکز قائم کیے ہیں، جب کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے 13 اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے چھ مراکز لگائے ہیں۔
ایم ڈی کیٹ امتحان کے لیے پورے ملک میں مجموعی طور پر ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ امیدواروں کا اندراج کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر رضوان تاج کا کہنا تھا کہ ’صوبہ پنجاب میں رجسٹرڈ طلبہ کی تعداد 58380، سندھ میں 38678، خیبر پختونخوا میں 42329، بلوچستان میں 5806، اسلام آباد میں 18408، آزاد جموں کشمیر میں 3245 اور گلگت بلتستان میں 739 ہیں جب کہ 259 غیر ملکی بھ ٹیسٹ میں شامل ہیں۔‘
ایم ڈی کیٹ امتحانات کے دوران نقل کی حوصلہ شکنی کی غرض سے پنجاب حکومت نے 19 ستمبر کو وفاقی محکمہ داخلہ کوایک خط لکھا تھا، جس میں 22 ستمبر (اتورا) کو ہونے والے امتحانات کے دوران مراکز کے ارد گرد 500 میٹر کے دائرے میں موبائل اور انٹر نیٹ سروسز صبح نو بجے سے دوپہر 1:30 تک معطل رکھنے کی درخواست کی گئی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس درخواست کے نتیجے میں وفاقی محکمہ داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ہدایات جاری کیں اور آج ان امتحانی مراکز کے اردگرد موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا کے مطابق امتحانی مراکز کے ارد گرد موبائل سگنلز صبح 9:30 پر معطل کر دیے گئے تھے اور ایسا دوپہر 1:30 تک رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لیے آٹھ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی ویب سائٹ پر موجود ہدایات کے مطابق امیدوار اپنے ساتھ امتحانی مراکز میں جیومیٹری یا پینسل باکس، پلاسٹک پاؤچ، کیلکولیٹر، سکیل، رائٹنگ پیڈ کے علاوہ موبائل فون، بلوٹوتھ کا آلہ، پین ڈرائیوز، ایئرفون، مائیکروفون، پیجر، الیکٹرانک پین، سکینر، ڈیجیٹل سمارٹ گھڑی، کیمرہ اور ہیلتھ بینڈ وغیرہ نہیں لے جا سکتے۔
ڈی سی لاہور نے بتایا کہ امتحانی مراکز کی پارکنگ کے وسیع انتظامات کے علاوہ پولیس، محکمہ صحت، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ ادارے الرٹ ہیں۔
طلبہ کی رہنمائی کے لیے سائن بورڈز نصب کیے گئے ہیں، جب کہ والدین کے بیٹھنے کے لیے بھی انتظامات موجود ہیں۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان محمد فاروق نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’ریسکیو، صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں ایم ڈی کیٹ کے امتحانی مراکز کو خصوصی ایمرجنسی کوور فراہم کر رہا ہے۔‘