لبنان پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں 274 اموات، 1024 زخمی: وزارت صحت

لبنانی وزیر صحت نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک مرنے والوں میں 21 بچے اور 31 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 1024 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

لبنان کی وزارت صحت نے پیر کو کہا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں لبنان کے جنوبی علاقوں سمیت دیگر شہروں میں 274 افراد جان سے گئے جبکہ ایک ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لبنانی وزیر صحت نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک مرنے والوں میں 21 بچے اور 31 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 1024 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق ایک لبنانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’پیر لبنان کے لیے 15 سالہ سول جنگ کا سب سے زیادہ اموات والا دن ہے۔‘

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہزاروں لبنانیوں نے جنوب سے طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے اور جنوبی ساحلی شہر سیدون سے بیروت کی طرف جانے والی سڑک گاڑیوں کے رش کی وجہ سے جام ہو گئی۔ یہ 2006 کی لڑائی کے بعد سب سے بڑی نقل مکانی ہے۔

ادھر اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پیر کے روز لبنان میں تقریباً 300 اہداف کو نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ لبنان کی مشرقی سرحد سے متصل وادی البقاع کے علاقوں تک فضائی حملوں کو وسعت دے رہی ہے۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں 1982 میں ایران کے پاسداران انقلاب کی مدد سے حزب اللہ کی بنیاد رکھی گئی تھی۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ وادی البقاع کے رہائشیوں کو فوری طور پر ان علاقوں کو خالی کرنا ہو گا جہاں حزب اللہ ہتھیار وں کا ذخیرہ کر رہی ہے۔

ادھر حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے الجلیل میں اسرائیلی فوجی چوکی پر درجنوں راکٹ داغے ہیں اور مسلسل دوسرے دن رافیل دفاعی فرم کی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا ، جس کا صدر دفتر حیفا میں ہے۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نیشنل نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں لبنان کی سرحد سے تقریبا 130 کلومیٹر شمال میں واقع وسطی صوبے بائبلوس کے جنگلاتی علاقے کو بھی نشانہ بنایا گیا تاہم وہاں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے لبنان کے شمال مشرقی بعلبیک اور ہرمیل کے علاقوں میں بھی بمباری کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں رہائشیوں کو ٹیکسٹ پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسی عمارت سے دور چلے جائیں جہاں حزب اللہ اسلحہ ذخیرہ کرتی ہے۔

لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق عربی پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’اگر آپ کسی ایسی عمارت میں ہیں جہاں حزب اللہ کے لیے ہتھیار موجود ہیں تو اگلی اطلاع تک یہاں سے دور چلے جائیں۔‘

لبنان کے وزیر اطلاعات زیاد مقاری نے ایک بیان میں کہا کہ بیروت میں ان کے دفتر کو ’ایک ریکارڈ شدہ پیغام موصول ہوا ہے جس میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ عمارت چھوڑ دیں۔‘

گذشتہ ہفتے لبنان کے مختلف حصوں میں ہزاروں مواصلاتی آلات، جن میں زیادہ تر حزب اللہ کے ارکان استعمال کرتے تھے، دھماکوں میں 39 افراد جان سے گئے اور تقریباً تین ہزار زخمی ہوئے تھے۔ لبنان نے ان حملوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے تاہم اسرائیل نے اس حملے کی ذمہ داری کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

حزب اللہ نے سات اکتوبر کے حماس کے حملے کے ایک دن بعد اسرائیل پر حملے شروع کیے تھے جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ غزہ میں فلسطینی جنگجوؤں کی مدد کے لیے اسرائیلی افواج کو دباؤ میں لانے کی کوشش تھی۔ اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے فضائی حملے کیے ہیں اور گذشتہ ایک سال کے دوران اس تنازع میں مسلسل شدت آئی ہے۔

اس لڑائی میں لبنان میں سینکڑوں افراد جان سے جا چکے ہیں جبکہ اسرائیل میں درجنوں افراد ہلاک اور سرحد کے دونوں جانب ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا