لبنان میں اسرائیلی حملہ، حزب اللہ کے ایلیٹ کمانڈر جان سے گئے

حزب اللہ کے قریبی ذریعے نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں کمانڈر ابراہیم عقیل جان سے گئے، جو حزب اللہ کے ایلیٹ یونٹ رضوان فورس کے سربراہ تھے۔

لبنان کے جنوبی علاقے میں 20 ستمبر، 2024 کو اسرائیلی حملے کے بعد لوگ نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں (اے ایف پی)

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ پر جمعے کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں آٹھ افراد مارے گئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔

لبنانی وزارت صحت کے مطابق حملے میں آٹھ افراد کی جان گئی اور 59 زخمی ہوئے۔

لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کے قریبی ذریعے نے کہا کہ حملے میں تنظیم کے ایلیٹ یونٹ رضوان فورس کے سربراہ ابراہیم عقیل جان سے گئے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کے جنوبی بیروت میں کیے گئے حملے میں ابراہیم عقیل سمیت 10 سینیئر کمانڈر مارے گئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ کے قریبی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں کمانڈر ابراہیم عقیل جان سے گئے، جو حزب اللہ کی مسلح فورس میں فواد شُکر کے بعد دوسرے نمبر پر تھے۔

فواد شکر جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ پر رواں سال جولائی میں اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق حملے میں مجموعی طور پر تین لوگ مارے گئے اور 17 زخمی ہوئے۔

اس سے قبل جمعے کو اسرائیل نے کہا کہ حزب اللہ نے اسرائیل پر درجنوں راکٹ داغے۔

حزب اللہ نے کہا کہ اس نے جنوبی لبنان میں رات بھر بمباری کے بعد کم از کم چھ اسرائیلی فوجی اڈوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ایک گھنٹے کے اندر لبنان کے اندر سے 140 راکٹ داغے گئے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فوج کا کہنا ہے کہ رات اس کے جیٹ طیاروں نے حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے اور ’تقریبا 100 لانچرز‘ کو نشانہ بنایا جو راکٹ داغنے کے لیے تیار تھے۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کے دو جنگجو مارے گئے۔

روئٹرز کے مطابق لبنان کے شہری محکمہ شہری دفاع نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں دو رہائشی عمارتیں گر گئیں۔ حملے کے بعد لاپتہ ہو جانے والے افراد کو تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے تلاش کیا گیا۔

تازہ اسرائیلی حملے نے حزب اللہ کو ایک اور دھچکا لگا۔ اس ہفتے کے اوائل میں تنظیم کو پیجرز اور واکی ٹاکی دھماکوں کی صورت میں غیر معمولی حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا