اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے اپنی افواج سے کہا ہے کہ وہ لبنان میں ممکنہ دراندازی کے لیے تیار رہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے ’بنیادی ڈھانچے کے اندر جائیں، وہاں دشمن کو تباہ کریں اور فیصلہ کن طور پر انہیں تباہ‘ کر دیں۔
اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے دو ریزروسٹ بریگیڈز کو بلا لیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے ٹینک بریگیڈ سے خطاب میں کہا کہ ’ہم سارا دن حملے کرتے رہے ہیں، یہ حملے آپ کے وہاں داخل ہونے کا میدان تیار کرنے کے لیے، اور حزب اللہ پر مسلسل ضرب لگانے کے لیے ہیں۔‘
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے بدھ کو تصدیق کی ہے کہ لبنانی گروپ حزب اللہ کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل تاریخ میں پہلی بار تل ابیب کے علاقے تک پہنچا ہے، اس سے پہلے کہ اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام اسے وہاں پہنچنے سے روکتا۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں اے ایف پی کو بتایا: ’یہ پہلی بار ہے کہ حزب اللہ کا میزائل تل ابیب کے علاقے تک پہنچا، جس کو آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) نے روکا۔‘
ایک علیحدہ بریفنگ میں فوجی ترجمان نداف شوشانی نے کہا کہ تل ابیب پر زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل کا فائر ہونا حزب اللہ کی طرف سے ’کشیدگی میں اضافہ‘ ہے۔
لیفٹیننٹ کرنل شوشانی کے بقول ’حزب اللہ یقینی طور پر صورت حال کو مزید بگاڑنے کی کوشش کر رہی ہے، یہ بس اسی کا ایک حصہ ہے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اس نے جنوبی لبنان کے علاقے نفاخیہ سے میزائل داغنے والے لانچر کو نشانہ بنایا ہے۔
موساد کے اڈے کو نشانہ بنایا: حزب اللہ
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حزب اللہ نے بدھ کو کہا تھا کہ اس نے اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے تل ابیب میں مرکزی دفتر کو ایک راکٹ کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔
حزب اللہ اسرائیل کو اپنے ایک رہنما کے قتل اور کارکنان کے زیر استعمال مواصلاتی آلات کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتا ہے جس کے بعد فریقین کے درمیان کشیدگی بڑھ کر جنگ کے دہانے تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اسرائیل کے اقتصادی دارالحکومت تل ابیب میں انتباہی سائرن بجائے گئے کیونکہ زمین سے سطح پر مار کرنے والے ایک میزائل کو لبنان کو عبور کرتے ہوئے دیکھا گیا جسے فضائی دفاعی نظام نے روک لیا تھا۔
اس کے علاوہ انتباہی سائرن وسطی اسرائیل کے دیگر علاقوں بشمول نتانیا شہر میں بھی بجائے گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ شام سے اسرائیلی علاقے میں داخل ہونے والے ایک ڈرون کو بحیرہ طبریا کے جنوب میں لڑاکا طیاروں نے روکا۔
لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ تحریک نے حالیہ دنوں میں اسرائیل پر سینکڑوں میزائل اور راکٹ داغے ہیں کیونکہ جنوبی لبنان کے ساتھ سرحد پر کئی مہینوں سے جاری تنازعات میں تیزی سے شدت آئی ہے۔
روئٹرز کے مطابق منگل کو بیروت میں حزب اللہ کے کمانڈر ابراہیم قبیسی ایک اسرائیلی حملے میں جان سے گئے تھے جو کبھی حزب اللہ کے میزائل اور راکٹ فورس کے سربراہ تھے۔
لبنان جنگ دہانے پر
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق پیر کی صبح سے اسرائیلی کارروائیوں میں 50 بچوں سمیت 569 افراد جان سے گئے اور 1835 زخمی ہوئے ہیں۔
حزب اللہ کے خلاف ایک نئی جارحیت نے ان خدشات کو جنم دیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل اور عسکریت پسند فلسطینی گروپ حماس کے درمیان تنازعہ وسیع ہو رہا ہے اور یہ مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کر سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ وہ بدھ کو اس تنازعے پر بات چیت کے لیے اجلاس منعقد کرے گی۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گویتریش نے کہا ہے کہ ’لبنان تباہی کے دہانے پر ہے۔ لبنان کے عوام، اسرائیل کے عوام اور دنیا کے عوام لبنان کے ایک اور غزہ بننے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔‘
لبنان کے وزیر خارجہ عبد اللہ بو حبیب نے کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق لبنان میں پانچ لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کے وزیراعظم کو امید ہے کہ وہ اگلے دو دنوں میں امریکی حکام سے ملاقات کریں گے۔
بیروت میں جنوبی لبنان سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں افراد سکولوں اور دیگر عمارتوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔