غزہ پر اسرائیلی جارحیت: پاکستان نے دسویں امدادی کھیپ روانہ کر دی

پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے طبی امدادی سامان لے کر ایک جہاز اتوار کو عمان روانہ ہوا۔

19 اکتوبر 2023 کی اس تصویر میں پہلی مرتبہ پاکستان کی جانب سے اسلام آباد سے غزہ کے لیے امداد سامان لے کر روانہ ہونے والے جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے  (وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات)

پاکستان نے فلسطینی عوام کے لیے طبی امدادی اشیا پر مشتمل 10ویں امدادی سامان پر مشتمل کھیپ غزہ کے لیے روانہ کر دی ہے۔

اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ اتوار کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ایک کارگو فلائٹ اردن کے دارالحکومت عمان کے لیے روانہ ہوئی۔

بیان میں بتایا گیا کہ عمان میں پاکستان کے سفیر کو فلسطینی عوام کو امدادی سامان کی جلد منظوری اور ترسیل کے لیے تعاون فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

عمان سے یہ امدادی طبی سامان اسرائیلی حملوں سے متاثر ہونے والے فلسطینی علاقے غزہ کے مختلف حصوں کو پہنچایا جائے گا۔

وزارت خارجہ کے بیان میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر کراچی ایئر پورٹ پر تقریب کے مہمان خصوصی سندھ سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر درشن تھے، جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ سفیر نجیب درانی نے وزارت خارجہ کی نمائندگی کی۔

بیان میں کہا گیا کہ تقریب میں نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور خاص طور پر سپانسرنگ فاؤنڈیشن سمیت متعلقہ محکموں کے دیگر اعلیٰ سطحی عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

اس سے قبل بھی پاکستان غزہ پر اسرائیلی حملوں سے متاثر ہونے والے فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان روانہ کر چکا ہے۔

سات اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے بعد پاکستان سے غزہ کے شہریوں کے لیے امدادی سامان کی پہلی کھیپ 19 اکتوبر 2023 کو روانہ کی گئی تھی، جب کہ اب تک مجموعی طور پر ہزاروں ٹن امدادی سامان اسرائیلی حملوں سے متاثر ہونے والے فلسطینی علاقوں کو بھیجا جا چکا ہے۔


اتوار کو حکومت پاکستان نے ایک بیان میں کہا کہ اسلام آباد اور بیروت میں موجود پاکستانی سفارت خانہ لبنان کی بحران زدہ صورت حال میں پھنسے پاکستانی شہریوں کی سہولت کاری کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق اس نے اپنے کرائسس مینیجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا ہے، اور لبنان میں موجود پاکستانی شہری اور ان کے اہل خانہ درج ذیل تفصیلات پر کرائسس مینیجمنٹ یونٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

لینڈ لائن: 051-920788

ای میل [email protected]

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کا بیروت میں موجود سفارت خانہ 24/7 دستیاب ہے، اور اس سے درج ذیل نمبروں پر رابطہ کیا جا سکتا ہے:

سیل/ وٹس ایپ نمبر:

00961-81669488

00961-81815104

ای میل [email protected]


بیروت حملے میں حسن نصر اللہ کے علاوہ حزب اللہ کے 20 ارکان مارے گئے: اسرائیل

اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ بیروت میں ہونے والے حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے علاوہ تنظیم کے 20 سے زیادہ ارکان بھی مارے گئے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے بیان میں حملوں میں جان سے جانے والے بعض افراد کے نام بھی موجود تھے۔

بیان کے مطابق حزب اللہ میں مختلف عہدوں پر فائز 20 سے زیادہ لوگ بیروت میں شہری عمارتوں کے نیچے زیر زمین بنائے گئے ہیڈ کوارٹر میں موجود تھے۔ ’یہ لوگ اسرائیل کے خلاف کارروائیاں منظم کرنے میں مصروف تھے۔‘

اسرائیل کا کہنا ہے کہ ابراہیم حسین جازینی اور سمیر توفیق دیب، جو ’حسن نصراللہ کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے‘  مرنے والوں میں شامل ہیں۔

’نصراللہ کے ساتھ قریبی تعلق کی وجہ سے یہ لوگ حزب اللہ اور خاص طور پر نصراللہ کی روزمرہ کی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔‘


حسن نصراللہ کی ملبے سے ملنے والی لاش پر زخم کے نشان نہیں: رپورٹس

طبی اور سکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی لاش بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے کے مقام سے مل گئی ہے۔

حزب اللہ نے ہفتے کو حسن نصراللہ کی موت کی تصدیق کی تھی، لیکن اس نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں کس طرح مارا گیا اور نہ ہی یہ کہ ان کی آخری رسومات کب ادا کی جائیں گی۔

تاہم دونوں ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نصراللہ کے جسم پر براہ راست کوئی زخم نہیں تھے اور ایسا لگتا ہے کہ ان کی موت زور دار دھماکے کے اثرات کی وجہ سے ہوئی۔


اسرائیلی بمباری سے 14 ریسکیو اہلکاروں کی موت: لبنان کی وزارت صحت

لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ لبنان کے مشرق اور جنوب سمیت بیروت میں دو روز سے جاری شدید اسرائیلی بمباری میں طبی عملے کے 14 ارکان جان سے گئے۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ’طبی مراکز پر اسرائیلی دشمن کے بار بار حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ طبی عملہ لڑائی میں حصہ نہیں لیتا۔‘


اسرائیلی فوج کا ایک اور حزب اللہ کمانڈر کو مارنے کا دعوی

اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا ہے کہ اس نے بیروت کے مضافاتی علاقے میں ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک سینیئر عہدیدار کو نشانہ بنایا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن نبیل قوق کو ہفتے کے روز اسی طرح کے ایک حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے ایک دن بعد نشانہ بنایا گیا ہے۔‘

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق نبیل قوق 20 ستمبر سے مارے جانے والے حزب اللہ کے ساتویں اہم کمانڈر ہیں۔

حزب اللہ کے ایک قریبی ذرائع نے اے ایف پی کو تصدیق کی ہے کہ ’نبیل قوق ہفتے کے روز ایک حملے میں مارے گئے اور ان کی شناخت حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن کے طور پر کی گئی ہے جو گروپ میں سکیورٹی کی انچارج ہے۔‘

اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نبیل قوق کو حزب اللہ کے سینیئر کمانڈروں کا قریبی سمجھا جاتا تھا اور وہ حالیہ دنوں میں بھی اسرائیل اور اس کے شہریوں کے خلاف براہ راست دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے۔‘

انہوں نے 1980 کی دہائی میں حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہیں اپنے شعبے میں ماہر سمجھا جاتا تھا۔

حالیہ ہفتوں میں اسرائیل نے جنوبی اور مشرقی لبنان کے علاوہ جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے سینیئر کمانڈروں اور گروپ کے ہتھیاروں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں۔


کشیدگی ختم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کے علاوہ کوئی راستہ نہیں: لبنانی وزیر اعظم

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لبنان کے نگران وزیراعظم نجیب میقاتی نے اتوار کو کہا ہے کہ خطے میں کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران اسرائیل کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے حوالے سے کیے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کے پاس اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی راستے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

نیوز کانفرنس کے دوران ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ان کا ملک اسرائیل کے شدید فضائی حملوں کے نتیجے میں نقل مکانی کی اب تک کی سب سے بڑی لہر کا سامنا کر رہا ہے۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ ’یہ نقل مکانی کی سب سے بڑی تحریک ہو سکتی ہے۔‘

 ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسرائیل کے حملوں سے دس لاکھ افراد بے گھر ہو سکتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا