سائنسدانوں نے کتوں کو بات سمجھانے کا طریقہ ڈھونڈ لیا

سائنس دانوں نے اس طریقے کا انکشاف کیا ہے کہ پالتو کتے کو اپنی بات کس طرح سمجھائی جا سکتی ہے۔

14 مئی، 2024 کی اس تصویر میں نیویارک میں ہونے والے ایک ڈاگ شو میں شریک کتا(اے ایف پی)

سائنس دانوں نے اس طریقے کا انکشاف کیا ہے کہ پالتو کتے کو اپنی بات کس طرح سمجھائی جا سکتی ہے۔

اس ہفتے شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا کتا آپ کی بات کو سمجھے تو آپ کو تھوڑا آہستہ بولنے کی کوشش کرنی ہو گی۔

تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کتوں کی انسانی آواز کو سمجھنے کی صلاحیت کا انحصار اس کے دھیمے پن پر ہوتا ہے۔

اگرچہ کتے انسانی آوازیں پیدا نہیں کر سکتے، لیکن وہ انسانی آواز کا جواب دینے کے قابل ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ جب لوگ آہستہ بات کرتے ہیں تو یہ عمل ان کے پالتو جانوروں کی سمجھنے کی صلاحیتوں سے مطابقت رکھتا ہے، جس سے کتے بہتر طریقے سے احکامات کو سمجھ سکتے ہیں۔

جریدے پلوس بیالوجی میں شائع ہونے والی تحقیق مصنفین نے کہا: ’کتے اور انسان آواز پر کس طرح ردعمل ظاہر کرتے ہیں اس کے تقابلی جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ کتوں میں بات سمجھنے کی صلاحیت انسانوں کی نسبت دھیمے پن پر منحصر ہوتی ہے۔

’حالانکہ کتے بولے گئے الفاظ اور لہجے کے معاملے میں برابر کے حساس ہوتے ہیں۔‘

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ لوگ اپنے بولنے کی رفتار میں ’رابطے کے بہتر طریقے کے طور پر‘ کمی بیشی کر سکتے ہیں۔

یونیورسٹی آف جنیوا، سوئٹزرلینڈ کی ایلوایز دو اور ان کے ساتھیوں نے 30 کتوں کی آوازوں اور پانچ زبانوں میں بولنے والے 27 انسانوں کی آوازوں کا تجزیہ کیا اور ان زبانوں میں کتوں سے بات کرنے والے 22 لوگوں کی آوازوں کا بھی جائزہ لیا۔

سائنس دانوں نے انسانوں اور کتوں میں بات کرنے پر نیورل ردعمل کا بھی معائنہ کیا۔ انہیں معلوم ہوا کہ انسان کتوں کے مقابلے میں بہت تیزی سے بولتے ہیں۔

تقریباً چار الفاظ فی سیکنڈ کی رفتار سے جبکہ کتے بھونکنے، غرانے، اور کراہنے کے عمل میں ایک سیکنڈ میں تقریباً دو الفاظ پر ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ جب لوگ کتوں سے بات کرتے ہیں تو وہ بولنے کی اپنی رفتار کو ایک سیکنڈ میں تین الفاظ تک سست کر لیتے ہیں۔

دماغی سگنلز کے تجزیے سے پتہ چلا کہ کتوں کا ردعمل سست دماغی لہروں پر مرکوز ہوتا ہے، جبکہ انسانی ردعمل کا انحصار آواز کی مخصوص لے پر ہوتا ہے۔

تحقیق کے مصنفین کا کہنا ہے کہ انسانوں اور کتوں کا آواز کو سمجھنے کا نظام مختلف ہوتا ہے اور جب ہم اپنے پالتو جانوروں سے بات کرتے وقت اپنی بولنے کی رفتار کم لیں گے تو اس سے ہمارے اور ان کے درمیان بہتر رابطہ قائم ہو سکتا ہے۔

محققین نے 30 کتوں کی آوازوں کا مطالعہ کیا اور ان کا موازنہ 27 انسانوں کی آوازوں سے کیا جو پانچ مختلف زبانوں میں ایک دوسرے سے بات کر رہے تھے۔

انہوں نے یہ بھی دیکھا کہ انہی زبانوں میں بات کرنے والے 22 لوگ جب کتوں سے بات کرتے ہیں تو ان کی آواز کا انداز کیا ہوتا ہے۔

اس تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ جب انسان کتوں سے بات کرتے ہیں تو ان کے لہجے اور آواز میں کیا فرق ہوتا ہے، بہ نسبت اس کے کہ جب وہ دوسرے انسانوں سے بات کرتے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق