پہیے کی ایجاد، جو تقریباً چھ ہزار سال قبل ہوئی تھی، کے متعلق معلومات ایک معمہ ہیں تاہم، ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مشرقی یورپی تانبے کے کان کنوں نے 3900 قبل مسیح کے اوائل میں وہیل ٹیکنالوجی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہوگا۔
تانبے کے دور (5000 سے 3000 قبل مسیح) کے آثار قدیمہ کے شواہد یورپ، ایشیا اور شمالی افریقہ میں پہیوں اور پہیوں والی گاڑیوں کے پھیلاؤ کو ظاہر کرتے ہیں، جس سے پہیے کی اصل ایجاد کے مقام کی نشاندہی کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
لائیو سائنس نامی ویب سائٹ کے مطابق پہیے کی ابتدا کے بارے میں تین اہم نظریات موجود ہیں: ایک خیال یہ ہے کہ یہ سب سے پہلے 4000 قبل مسیح کے آس پاس میسوپوٹیمیا میں بنایا گیا اور پھر یورپ میں پھیل گیا۔ ایک اور دعویٰ ہے کہ یہ 3800 قبل مسیح کے آس پاس شمالی ترکی کے پونٹک ساحل کے ساتھ تیار کیا گیا تھا۔
اور تیسرا نظریہ، جو مورخ رچرڈ بلیٹ نے پیش کیا ہے، سے پتا چلتا ہے کہ یہ 4000 اور 3500 قبل مسیح کے درمیان کارپاتھیائی پہاڑوں میں بنا تھا۔ بلیٹ کا نظریہ یہ ہے کہ جیسے جیسے تانبے کی چٹانیں نایاب ہوتی گئیں، کان کنوں کو گہری کانوں سے تانبے والی چٹانیں لے جانے کے لیے موثر نقل و حمل کے حل کی ضرورت پیش آئے۔
رائل سوسائٹی اوپن سائنس نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں، بلیٹ اور شریک مصنفین نے سادہ رولرز سے پہیے کے ارتقا کو ماڈل کرنے کے لیے کمپیوٹیشنل میکانکس کا استعمال کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے اس ارتقا کے لیے ضروری تین اہم ایجادات کی نشاندہی کی: گرووڈ رولرز کی ایجاد، جس کے باعث بھاری اشیا کو آسانی سے منتقل کیا جا سکتا تھا۔ وہیل سیٹ، جہاں پہیوں کو بہتر کلیئرنس کے لیے ایکسل پر نصب کیا جاتا ہے۔ اور آخر میں، آزاد پہیے کی نقل و حرکت، جس نے نقل و حرکت میں اضافہ کیا۔
محققین نے اشارہ کیا کہ کارپاتھیائی خطے میں انوکھے ماحولیاتی حالات نے ممکنہ طور پر اس پہیے کے ڈیزائن کے ارتقا کو متاثر کیا۔ اگرچہ ان کا ماڈل مشرقی یورپ میں ممکنہ اصل کی نشاندہی کرتا ہے، محققین مختلف تہذیبوں میں پہیے کی بیک وقت ایجادات کے امکان کو تسلیم کرتے ہیں۔