دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تاحال سرفہرست

لاہور میں سموگ کی وجہ سے حد نگاہ انتہائی کم رہی، جبکہ دوسرے نمبر پر دہلی تھا جہاں اے کیو آئی 174 ریکارڈ کیا گیا جب کہ انڈیا ہی کا شہر ممبئی 168 اے کیو آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ کراچی 151 نمبر کے ساتھ فہرست میں آٹھویں نمبر پر تھا۔

پاکستان کا شہر لاہور دنیا کے سب سے آلودہ شہروں کی فہرست میں تاحال یعنی سوموار کو بھی سرفہرست ہے، صبح 11 بج کر 40 منٹ پر لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 299 تھا جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ رہا۔ 

لاہور میں سموگ کی وجہ سے حد نگاہ انتہائی کم رہی، جبکہ دوسرے نمبر پر دہلی تھا جہاں اے کیو آئی 174 ریکارڈ کیا گیا جب کہ انڈیا ہی کا شہر ممبئی 168 اے کیو آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ کراچی 151 نمبر کے ساتھ فہرست میں آٹھویں نمبر پر تھا۔

300 سے اوپر اے کیو آئی صحت کے لیے شدید نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے۔

انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی پاکستان کے نوٹیفیکیشن کے مطابق لاہور کے دائرہ اختیار میں تمام سرکاری اور نجی سکولوں کے کھلنے کا وقت 28 اکتوبر سے صبح 8:45 بجے سے پہلے نہیں ہو گا۔ یہ اوقات کار 31 جنوری 2025 تک نافذ رہیں گے۔

سموگ کے بحران کی بنیادی وجہ فصلوں کی باقیات کو جلانا اور صنعتی اخراجات ہیں، جس کی وجہ سے پنجاب حکومت نے عوام کی صحت کی حفاظت کے لیے فوری اور سخت اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے عوام کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ کھلی جگہوں پر جانے سے پہلے AQI چیک کریں، ماسک کا استعمال کریں، بچوں کو باہر کھیلنے سے روکیں، اور زیادہ آلودہ علاقوں میں سفر سے گریز کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک پولیس نے شہریوں کو موٹرسائیکل چلاتے وقت احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے، کیونکہ شہر میں حد نگاہ ایک کلومیٹر تک کم ہو گئی ہے۔

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے اعلان کیا کہ محکمہ ماحولیات کے سکواڈز نے لاہور میں چار صنعتی یونٹس کو آلودگی پھیلانے پر منہدم کر دیا ہے۔ ان فیکٹریوں کو بارہا انتباہی نوٹس دیے گئے تھے کہ وہ اخراج کنٹرول سسٹمز نصب کریں، لیکن انہوں نے نظرانداز کیا۔ 941 گاڑیوں کی جانچ کی گئی، جن میں سے 234 دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو جرمانے کیے گئے، 72 گاڑیوں کو ضبط کیا گیا، اور آلودگی کا باعث بننے پر کل 503,000 روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔

صوبے کے دیگر علاقوں میں کارروائی کے دوران لیہ میں چھ، شیخوپورہ میں ایک اور راولپنڈی میں چار بھٹے بند کر دیے گئے جو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہیں ہوئے تھے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سموگ کے خلاف کارروائی بغیر کسی سمجھوتے کے جاری ہے اور لاہور کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ انسداد سموگ ایکشن پلان کی حمایت کریں اور آلودگی میں اضافہ نہ کریں۔

انہوں نے عوام کو ہدایت کی کہ وہ کسی بھی سموگ پیدا کرنے والی سرگرمی کی اطلاع 1373 پر دیں اور حکومت کے اسموگ کے خلاف اقدامات میں تعاون کریں تاکہ اپنی اور اپنے بچوں کی صحت کی حفاظت کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کیے جانے والے اقدامات آئندہ 8 سے 10 سالوں میں واضح فرق لائیں گے

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان