ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی پیر کو دور روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ ’مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات پر مشاورت کریں گے۔‘
بیان کے مطابق اپنے دورے میں وہ وزیراعظم محمد شہبازشریف اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ملاقاتیں کریں گے۔ ’یہ دورہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت، توانائی اور سلامتی سمیت وسیع شعبوں میں تعاون اور بات چیت کو آگے بڑھانے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔‘
اسرائیل کے غزہ کے بعد لبنان اور دیگر ممالک میں کئی اہداف پر حملوں کے بعد مشرق وسطی کی صورت حال کشیدہ ہے۔
اسرائیلی فوج نے اتوار کو شام میں ایک زمینی کارروائی کرتے ہوئے ’ایرانی نیٹ ورکس‘ سے منسلک شامی شہری کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ موجودہ تنازعے میں یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے شام کی سرزمین پر اپنے فوجیوں کی موجودگی کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
26 اکتوبر کو اسرائیل نے ایران میں فوجی مقامات پر حملے کیے تھے، جن میں چار فوجی جان سے گئے۔ یہ حملے یکم اکتوبر کو اسرائیل کی طرف سے 200 کے قریب میزائل داغے کے جواب میں کیے۔
ایران کے پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر 26 نومبر کو تقریباً 200 میزائلوں سے حملے کیے تھے۔
پاسداران انقلاب کا کہنا تھا یہ میزائل بیروت اور تہران میں ہونے والے ان اسرائیلی حملوں کا جواب تھا، جن میں کمانڈر عباس نیلفروشان کے ساتھ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ مارے گئے تھے۔
ایران کہہ چکا ہے کہ اسرائیل کے حالیہ حملوں کا جواب دیا جائے گا جس کے بعد کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
اسرائیل کے ایران پر 26 اکتوبر کو حملوں کے بعد پاکستان نے ان کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔