انگلینڈ کے خلاف میچ میں الزاری جوزف کا رویہ ’ناقابل قبول‘: سیمی

الزاری جوزف نے اپنے دوسرے اوور کے اختتام پر کپتان شائے ہوپ کے ساتھ فیلڈنگ پوزیشن پر اختلاف کے بعد میدان چھوڑا اور ڈریسنگ روم کی طرف چلے گئے تھے۔

ویسٹ انڈیز کے الزاری جوزف (بائیں) 31 اکتوبر 2024 کو نارتھ ساؤنڈ، انٹیگوا اور باربوڈا کے ویوین رچرڈز کرکٹ سٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان پہلے ون ڈے میچ کے دوران انگلینڈ کے جیکب بیتھل (دائیں) کو رنز بناتے ہوئے دیکھ رہے ہیں (رینڈی بروکس / اے ایف پی)

ویسٹ انڈیز کے کوچ ڈیرن سیمی نے فاسٹ بولر الزاری جوزف کے رویے کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا ہے، جو انگلینڈ کے خلاف میزبان ٹیم کی ایک روزہ میچ میں فتح کے دوران غصے میں میدان چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

واضح طور پر غصے میں دکھائی دینے والے الزاری جوزف نے اپنے دوسرے اوور کے اختتام پر کپتان شائے ہوپ کے ساتھ فیلڈنگ پوزیشن پر اختلاف کے بعد میدان چھوڑا اور ڈریسنگ روم کی طرف چلے گئے تھے۔

27  سالہ فاسٹ بولر نے اس اوور کے دوران انگلینڈ کے جورڈن کاکس کو ایک زوردار باؤنسر کے ذریعے آؤٹ کیا، لیکن وکٹ لینے کے بعد اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ جشن منانے سے انکار کر دیا۔

جب ان کی جگہ لینے کے لیے کوئی متبادل فیلڈر تیار نہیں تھا، تو مجبوراً اوپننگ پارٹنر میتھیو فورڈ کو پانچواں اوور بھی کروانا پڑا، جس کی وجہ سے میدان میں ویسٹ انڈیز کا ایک کھلاڑی کم ہوگیا۔

الزاری جوزف اگلے اوور کے آغاز پر واپس آئے لیکن شائے ہوپ نے انہیں بولنگ سے ہٹا دیا۔ وہ بعد میں واپس آئے اور اپنے مخصوص اوورز مکمل کیے۔ انہوں نے  10 اوورز میں 45 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں اور ویسٹ انڈیز نے آٹھ وکٹوں سے فتح حاصل کر کے سیریز اپنے نام کر لی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سابق آل راؤنڈر ڈیرن سیمی نے الزاری جوزف کی اس حرکت پر ٹاک سپورٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’میرے کرکٹ کے میدان میں اس طرح کا رویہ ناقابل قبول ہے۔ ہم دوست رہیں گے، لیکن میں جو روایت ڈالنے کی کوشش کر رہا ہوں، یہ ناقابل قبول ہے۔ ہم یقینی طور پر اس کے بارے میں بات چیت کریں گے۔‘

کنسنگٹن اوول کی پچ پر تیز بولنگ، باؤنس اور حرکت کی وجہ سے فاسٹ بولرز چھائے رہے اور انگلینڈ کی ٹیم چار وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز ہی بناسکی۔

فل سالٹ (74) کی شاندار اننگز اور ڈین موسلے (57) کی پہلی ون ڈے ففٹی کی مدد سے انگلینڈ نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر  263 رنز بنائے، لیکن برینڈن کنگ اور کیسی کارٹی کی سنچریوں نے ویسٹ انڈیز کو 43 گیندوں کے فرق سے فتح دلوا دی۔

انگلینڈ کی شکست نے 50 اوورز کے فارمیٹ میں حصہ لینے کے لیے نوجوان ٹیم کی تیاری پر ایک بار پھر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ عبوری کوچ مارکوس ٹریسکوتھیک کے پاس وائٹ بال ٹور کے لیے زیادہ تر ٹیسٹ کھلاڑی نہیں ہیں اور ان کے سکواڈ میں لسٹ اے کرکٹ کے کئی ناتجربہ کار کھلاڑی شامل ہیں۔

ٹریسکوتھک نے ٹی این ٹی سپورٹس سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ’یہ ہمارے لیے واقعی ایک چیلنجنگ وقت رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کھلاڑیوں نے ابھی پاکستان میں ٹیسٹ سیریز ختم کی ہے۔ ایک اور ٹیسٹ سیریز 20 دن میں شروع ہونے والی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔ ہم نے کچھ چیزیں دیکھی ہیں جو ہم دیکھنا چاہتے تھے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ