اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف وفاقی دارالحکومت میں درج مقدمات کی تعداد 76 ہو گئی ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے عمران خان کی ہمشیرہ نورین نیازی کی بانی پی ٹی آئی پر ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیلات کی درخواست پر سماعت کی، جس میں درخواست گزار وکلا شاہینہ شہاب اور مرزا عاصم بیگ عدالت پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران وفاقی محتسب ادارے (نیب)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور سیکرٹری داخلہ کی جانب سے عدالت میں رپورٹس جمع کروائی گئیں، جن میں ملک بھر میں عمران خان پر درج مقدمات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسلام آباد پولیس کی جانب سے ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے عدالت میں اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں۔
عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے بعد عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں مزید 14 مقدمات درج کیے گئے، جس کے بعد وفاقی دارالحکومت میں ان پر مقدمات کی تعداد 76 ہو گئی ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد میں 62 مقدمات درج تھے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم پر بلوچستان میں دو مقدمات درج تھے، جن میں سے ایک کیس خارج ہو چکا ہے۔
درخواست گزار وکیل نے عدالت میں سوال اٹھایا کہ عمران خان کے خلاف اسلام آباد کی کچھ ایف آئی آر سیل ہیں، جس پر عدالت نے جواب دیا کہ ان کے پاس پولیس رولز کے اختیارات ہیں، جوڈیشل مجسٹریٹ کو درخواست دیں۔
اس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے حصول کی درخواست نمٹا دی۔