یونان کے جنوب میں کشتی الٹنے کے واقعے پر پاکستانی وزارت خارجہ ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حادثے میں جان سے جانے والے چار پاکستانیوں کی شناخت ہو گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم گہرے دکھ کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ یونانی حکام کی جانب سے فراہم کردہ تازہ ترین معلومات کے مطابق، ہفتے کے روز یونان کے جزیرہ کریٹ کے جنوب میں کشتیوں کے الٹنے کے واقعات میں مرنے والوں میں چار پاکستانی شہریوں کی شناخت ہوئی ہے۔
’ایتھنز میں ہمارا مشن یونانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ بچ جانے والوں کو سہولت فراہم کی جا سکے اور لاشوں کو وطن واپس لایا جا سکے۔‘
قبل ازیں دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ’ایتھنز میں پاکستان کا سفارت خانہ ہیلینک کوسٹ گارڈ اور چانیا کے کوسٹ گارڈ کے ساتھ رابطے میں ہے جو براہ راست تلاش اور بچاؤ آپریشن سے نمٹ رہے ہیں۔ سفارت خانے کے اہلکار بچائے جانے والے پاکستانیوں سے ملنے اور انہیں ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے کریٹ پہنچ گئے ہیں۔‘
جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب یونان کے جنوبی جزیرے کے قریب پیش آنے والے واقعے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، جس میں پانچ افراد کی موت اور متعدد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات تھیں جب کہ 39 افراد کو یونانی بحریہ نے بچا لیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم ہاؤس سے اتوار کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’انسانی سمگلنگ ایک اندوہناک جرم ہے، جس کی وجہ سے کئی افراد کی جانیں جاتی ہیں اور ہر سال کئی گھر اجڑ جاتے ہیں۔‘
وزیراعظم نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو جلد از جلد واقعے کی انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسے افراد کی شناخت کی جائے اور ان کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ وہ ایسے قبیح فعل کو نہ دہرائیں۔‘
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا: ’ایسے واقعات کے مستقبل میں تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔‘
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو کشتی حادثے کی تحقیقات کر کے پانچ روز میں رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش کرے گی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’انسانی سمگلنگ جرم ہے، جس میں ملوث مافیا کئی گھر اجاڑ چکے ہیں۔‘
انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو انسانی سمگلنگ میں ملوث مافیا کے خلاف ملک گیر کارروائیاں شروع کرنے کی بھی ہدایات دیں۔