ایک ویڈیو میں وہ لمحہ قید ہوا ہے جب انڈین بحریہ کی ایک تیز رفتار کشتی ممبئی کے ساحل کے قریب ایک مسافر فیری سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں 13 لوگ جان سے گئے۔
مہاراشٹر ریاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کے مطابق، بدھ کو یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب تیز رفتار کشتی بے قابو ہو کر فیری سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں 10 عام شہری اور بحریہ کے تین اہلکار مارے گئے۔
فیری، جس کا نام نیل کمل ہے، 1116 مسافروں کو لے کر گیٹ وے آف انڈیا سے یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل ایلیفنٹا کیووز کے لیے سیاحتی سفر پر روانہ ہوئی تھی جب یہ حادثہ پیش آیا۔
جمعرات کو ریاستی حکام نے بتایا کہ کم از کم دو مسافر اب بھی لاپتہ ہیں۔ بلدیہ کے مطابق بچائے گئے افراد میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 97 کی حالت بہتر ہے۔
ویڈیو، جو ایک مسافر ناتھارام چودھری نے بنائی، میں دکھایا گیا کہ تیز رفتار کشتی فیری سے دور سمندر میں ادھر سے اُدھر جا رہی تھی۔
پھر کشتی ایک تیز موڑ لیتے ہوئے فیری کی طرف بڑھتی ہے، کنٹرول کھو بیٹھتی ہے اور اس سے جا ٹکراتی ہے۔ ٹکر کے وقت مسافروں کی چیخ و پکار سنی جا سکتی ہے۔
جب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں نے سوال اٹھائے کہ کشتی فیری کے قریب کیوں آئی اور اسے ’غیر ذمہ دارانہ‘ رویہ قرار دیا۔
ممبئی کے ساحل کے ارد گرد فیری روزانہ چلتی ہیں اور ان کے راستے مقرر ہوتے ہیں۔
ممبئی کے قریب نالا سوپارا کے ایک شخص نے، جو اپنے دو رشتہ داروں کے ساتھ فیری پر ایک خوش گوار سفر کے لیے آئے تھے، کہا کہ اس حادثے میں اس کی 55 سالہ آنٹی جان سے گئیں۔
انہوں نے مقامی براڈکاسٹر مرر ناؤ کو بتایا کہ بحریہ کی کشتی کا کیپٹن ’ہمیں اپنے کرتب دکھانے کی کوشش کر رہا تھا‘ اور فیری کے سامنے آیا۔
انہوں نے کہا کہ ’فیری کو سفر شروع کیے ابھی 30 سے 40 منٹ ہی گزرے تھے جب ایک تیز رفتار کشتی فاصلے پر چکر لگا رہی تھی۔
’پہلے چکر میں کچھ نہیں ہوا، لیکن جب اس نے ہمیں متاثر کرنے کے لیے اپنے کرتب دکھانے کی کوشش کی وہ ہم سے ٹکرا گئی اور کشتی پر موجود کچھ لوگ فیری میں آ گرے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سفر کے آغاز میں کسی بھی مسافر کو لائف جیکٹ فراہم نہیں کی گئی۔
بحریہ نے کہا کہ کشتی کا انجن فیل ہو گیا تھا اور وہ ٹیسٹ رائیڈ کے دوران بے قابو ہو گئی تھی۔
بحریہ کے مطابق، ’آج دوپہر ممبئی کی بندرگاہ میں انجن ٹرائلز کے دوران ایک انڈین بحریہ کی کشتی انجن کی خرابی کی وجہ سے کنٹرول برقرار نہ رکھ سکی۔ نتیجتاً کشتی ایک مسافر فیری سے ٹکرا گئی جو بعد میں الٹ گئی۔
’بچ جانے والوں کو جائے حادثہ کے قریبی ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں فوری طور پر شروع کی گئیں، جس میں چار بحریہ ہیلی کاپٹر، 11 بحری جہاز، ایک کوسٹ گارڈ کشتی اور تین میری پولیس کے جہاز شریک ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ویڈیو بنانے والے ناتھارام چودھری نے بعد میں اس حادثے کے ذمہ دار کشتی کے کیپٹن اور دیگر بحریہ کے اہلکاروں کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔
بحریہ نے کہا کہ اس نے حادثے کی اصل وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
سوشل میڈیا پر لوگوں نے بحریہ پر ’غفلت‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کشتی اتنی تیز رفتاری سے کیوں چل رہی تھی۔
ایس واسودیو راؤ نامی ایک صارف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے لکھا، ’یہ انتہائی غیر ذمہ داری اور پیشہ ورانہ ناکامی ہے کہ ایک بحریہ کی کشتی ایک مسافر فیری سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں 13 افراد کی جان چلی گئی۔ کیا بحریہ کا سربراہ ان غفلتوں پر سو رہا ہے؟ کم از کم وزیر دفاع راج ناتھ کو تحقیقات کا حکم دینا چاہیے اور غفلت برتنے والے اہلکاروں کے
خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے۔‘
حادثے کی ’چونکا دینے والی ویڈیو‘ شیئر کرتے ہوئے ایک اور صارف آنند سرکار نے کہا: ’ویڈیو سے لگتا ہے کہ یہ بحریہ کی کشتی کی انتہائی غیر ذمہ دارانہ حرکت تھی۔‘
ممبئی پورٹ ٹرسٹ کی ایک پائلٹ بوٹ چلانے والے عارف بمانے نے پی ٹی آئی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ یہ ان کے 18 سالہ کیریئر کا سب سے خوف ناک حادثہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’جب ہم وہاں پہنچے تو صورت حال انتہائی افسوس ناک اور مکمل طور پر افراتفری کا منظر پیش کر رہی تھی۔ لوگ مدد کے لیے چیخ رہے تھے اور کچھ رو رہے تھے۔ یہ اب تک کا سب سے بڑا بچاؤ آپریشن تھا جو میں نے دیکھا۔‘
© The Independent