افغانستان دہشت گردوں کو پڑوسیوں پر فوقیت نہ دے: پاکستان فوج

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان تک جاتے ہیں، دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔ ‘

پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری منگل سات مئی 2024 کو راولپنڈی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں (آئی ایس پی آر)

پاکستان فوج کے ترجمان نے جمعے کو کہا ہے کہ افغانستان ان کا برادر پڑوسی ملک ہے، اور کابل ’خوارجیوں اور دہشت گردوں‘ کو پڑوسیوں پر فوقیت نہ دے۔ 

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے یہ بات راولپنڈی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کی۔ پریس کانفرنس میں ملکی سلامتی، سکیورٹی کی صورت حال اور دیگر اہم امور پر بات کی گئی۔

پاکستان کی سرحدوں پر موجود خطرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے کوششیں کیں، پاکستان کی تمام تر کوشش کے باوجود افغان سرزمین سے دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی کر رہے ہیں۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان تک جاتے ہیں، دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔ ‘

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ افغان عبوری حکومت سے ہر سطح پر دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے بات کی۔

’پاکستان افغانستان سرحد کو بارودی سرنگوں سے پاک کر دیا ہے۔‘

پانچ سال میں سب سے زیادہ دہشت گرد رواں برس مارے گئے: پاکستان فوج

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ دہشت گرد رواں برس مارے گئے، جن کی تعداد 925 ہے جبکہ سینکڑوں گرفتار ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عسکریت پسندوں کے خلاف 59 ہزار 755 آپریشنز کیے۔

انہوں نے کہا کہ ’59 ہزار سے زائد انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر آپریشنز کیے گئے۔

’دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے طویل جنگ لڑی اور اب بھی لڑ رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فوج کے ترجمان کے مطابق: ’آپریشنز میں دہشت گردوں کے کئی بڑے نام جہنم واصل کیے گئے، آپریشنز میں 73 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو مارا گیا۔‘

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائیوں سے دہشت گردوں کے عزائم ناکام بنائے، ان کارروائیوں میں 383 سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے جان کی بازی ہار دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کارروائیوں میں دو خودکش بمباروں کو حراست میں لیا گیا جبکہ 14 مطلوب دہشت گردوں نے ہتھیار ڈالے اور قومی دھارے میں شامل ہوئے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’شورش زدہ علاقوں میں گڈ گورننس، تعلیم اور انصاف سے ہی دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔‘

انہوں نے مشرقی سرحد پر خطرات کے حوالے سے کہا کہ انڈین حکومت نے فالس فلیگ آپریشن کیے۔

’پاکستانی فوج ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارت ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔‘

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ انڈیا میں سازش کے تحت اقلیتوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا اپنے معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے جو اقدامات کر رہا ہے اس سے سول اور عسکری قیادت آگاہ ہے۔

’نو مئی واقعے کا فیصلہ میرٹ پر ہوا‘

پاکستان فوج کے ترجمان نے کہا کہ نو مئی فیصلوں سے پیغام جاتا ہے کہ کوئی ہنگامہ آرائی کی گنجائش نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نو مئی پاکستان کی عوام کا مقدمہ ہے اور ملٹری کورٹس میں ان کا فیصلہ میرٹ کی بنیاد پر ہوا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’یہ سلسلہ تب تک جاری رہے گا جب تک نو مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا۔‘

ان کے بقول، کچھ عناصر جو فوجی عدالتوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں وہ ماضی میں ان عدالتوں کے حق میں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان ہے، پاکستان میں دہشت گردی، بھتہ خوری اور سمگلنگ کا اربوں روپے کا سپیکٹرم موجود ہے۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ’جب دہشت گردی اور جرائم کا گٹھ جوڑ ختم ہو گا۔ پاکستان میں اربوں روپے کا غیر قانونی سپیکٹرم ہے جس کا فیک نیوز بھی حصہ ہے۔ یہ فیک نیوز سپیکٹرم کو توڑنے کی راہ میں روڑے اٹکاتی ہے۔ اشرافیہ بھی غیر قانونی سپیکٹرم کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ  سیکورٹی ادارے اس غیر قانونی سپیکٹرم کے خلاف کھڑے ہیں۔‘

ترقیاتی کام اور آفات میں امدادی کارروائیاں

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان فوج نے قدرتی آفات میں عوام کا ساتھ دیا۔ اس کے علاوہ سیلاب کے دوران مختلف علاقوں میں امدادی کیمپس اور متاثرین کا ہر ممکن ساتھ دیا گیا۔

ان کے بقول پاکستان آرمی کی جانب سے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انفراسٹرکچر کی بحالی کے حوالے سے بہت سے منصوبوں کو تکمیل تک پہنچایا گیا۔

’کچھ پر کام جاری ہے۔ کچھ اہم منصوبوں میں جنڈولا مارکیٹ مکین سٹیڈیم ڈگری کالج میرین شاہ، میر علی ہسپتال اور دیوان مارکیٹ شامل ہیں۔‘

پاکستان فوج کے ترجمان نے کہا کہ ’علم ٹولو دپارہ‘ کے تحت سات لاکھ سے زائد طالب علم جن کا تعلق ضم شدہ اضلاع سے تھا، انہیں تعلیمی سہولیات فراہم کی گئیں۔

یہ پریس کانفرنس پاکستان کی جانب سے افغانستان میں شدت پسندوں پر حملے کے چند روز بعد منعقد کی گئی۔ میڈیا کو اس بریفنگ سے ایک دن قبل پاکستان فوج نے نو مئی 2023 کے پرتشدد واقعات میں ملوث مزید 60 افراد کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں بھی سنائی ہیں جبکہ گذشتہ ہفتے بھی 25 افراد کو سزائیں سنائی گئی تھیں۔

اس سے قبل رواں برس مئی میں فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف نے پاکستان تحریک انصاف کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ’انتشاری ٹولے سے کوئی بات نہیں ہو سکتی‘ ہے۔ تاہم حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

تحریک انصاف کے ساتھ کسی بھی طرح کی ’ڈیل اور ڈھیل‘ سے متعلق اُس وقت سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا تھا کہ ’اگر کوئی سیاسی سوچ اور سیاسی ٹولہ اپنی فوج پر حملہ آور ہو، عوام اور فوج میں خلیج پیدا کرے اور تضیحک کرے، دھمکیاں دے تو اس سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان