مصنفہ کو ہراساں کرنے کے مقدمے میں ٹرمپ کے خلاف فیصلہ برقرار

امریکی وفاقی عدالت نے مصنفہ ای جین کیرول کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے مقدمے میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 5 ملین ڈالر کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

سابق امریکی صدر اور 2024 میں صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پانچ مارچ 2024 کو فلوریڈا میں سپر ٹیوز ڈے الیکشن کی رات ایک تقریب میں شریک ہیں (اے ایف پی)

امریکہ کی ایک عدالت نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مصنفہ ای جین کیرول کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے مقدمے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ اس مقدمے میں مجرم کو 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

نیو یارک کی جیوری نے گذشتہ سال نو روزہ سول ٹرائل کے بعد سابق صدر کو قصوروار پایا اور ٹرمپ کو حکم دیا تھا کہ وہ جنسی استحصال پر 20 لاکھ ڈالر اور ایلی میگزین کی سابق کالم نگار کیرول کو بدنام کرنے پر 30 لاکھ ڈالر ادا کریں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے الزامات کی تردید کی اور فیصلے کے خلاف یہ دلیل دیتے ہوئے اپیل کی کہ دو دیگر خواتین، جنہوں نے کہا تھا کہ ٹرمپ نے ان کا بھی جنسی استحصال کیا، کو گواہی دینے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے تھی۔

دوسری یو ایس سرکٹ کورٹ آف اپیلز کے تین رکنی پینل نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔

انہوں نے کہا، ’ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مسٹر ٹرمپ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ ضلعی عدالت نے کسی بھی متنازع فیصلے میں غلطی کی ہے۔

‘مزید یہ کہ، وہ یہ ثابت کرنے کی ذمہ داری پوری نہیں کر سکے کہ کسی بھی دعویٰ کردہ غلطی یا ان غلطیوں کے مجموعے نے ان کے بنیادی حقوق پر ایسا اثر ڈالا جو نئے مقدمے کے لیے ضروری ہو۔’

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کیرول کو ایک اور جیوری نے ٹرمپ کے خلاف ایک الگ مقدمے میں آٹھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر دیے تھے۔

انہوں نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی ہے اور ٹرمپ کے ترجمان سٹیون چیونگ نے کہا ہے کہ رپبلکن جنسی استحصال اور ہتک عزت کے مقدمے میں دیے گئے 50 لاکھ ڈالر ہرجانے کے خلاف مزید اپیل دائر کریں گے۔

چیونگ نے ایک بیان میں کہا کہ ’امریکی عوام نے بھاری اکثریت سے ٹرمپ کو دوبارہ صدر منتخب کیا ہے۔

انہوں نے کہا: ’وہ ہمارے نظام انصاف کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے فوری خاتمے اور تمام انتقامی کارروائیوں، بشمول ڈیموکریٹس کی مالی معاونت سے چلنے والے کیرول فراڈ، جس کے خلاف عدالتوں میں اپیل جاری رہے گی، کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد سے خصوصی وکیل جیک سمتھ کی جانب سے ٹرمپ کے خلاف دائر کیے گئے دو وفاقی مقدمات کو مسترد کیا گیا۔

ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویزات کو مناسب طریقے سے نہیں سنبھالا اور 2020 کے انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کی لیکن سمتھ نے محکمہ انصاف کی پالیسی کے تحت یہ مقدمات واپس لے لیے کہ وہ موجودہ صدر کے خلاف قانونی چارہ جوئی نہیں کرتے۔

ٹرمپ کو مئی میں نیو یارک میں اداکارہ سٹورمی ڈینیئلز کو خفیہ رقم کی ادائیگی  چھپانے کے لیے جعلی کاروباری ریکارڈ بنانے کے 34 الزامات میں سزا سنائی گئی تھی۔

جج جوان مرچن نے حال ہی میں نومنتخب صدر کی جانب سے سزا منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے، لیکن سزا سنانے کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ