نو مئی واقعات کے 19 مجرمان کی سزائیں معاف کر دی گئیں: پاکستان فوج

پاکستان فوج نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ نو مئی 2023 کے واقعات میں سزا پانے والے 19 مجرمان کی سزاؤں کو معاف کر دیا گیا ہے۔

نو مئی 2023 کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پشاور میں پی ٹی آئی کے کارکن پولیس کے ساتھ جھڑپ میں مصروف ہیں (عبدالمجید/ اے ایف پی)

پاکستان فوج نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ نو مئی 2023 کے واقعات میں سزا پانے والے 19 مجرمان کی سزاؤں کو معاف کر دیا گیا ہے۔

نو مئی 2023 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں نجی و قومی املاک اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے الزام میں 105 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالتوں نے فوج کے حوالے کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پہلے مرحلے میں ان میں سے 25 مجرمان کو گذشتہ ماہ 21 دسمبر کو مختلف مدت کے لیے قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ مزید 60 کی سزاؤں کا اعلان 26 دسمبر کو کیا گیا تھا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کی جانب سے آج جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ مجرموں کو دی جانے والی سزاؤں کے بعد انہوں نے اپیل کا حق استعمال کیا اور اپنی سزاؤں پر رحم اور معافی کی درخواست کی۔

بیان میں کہا گیا کہ ’کُل 67 مجرموں نے سزاؤں میں رحم کی اپیل کی۔‘

آئی ایس پی آر کے مطابق: ’48 درخواستوں پر اپیل عدالتوں میں کارروائی کی گئی، جبکہ 19 مجرموں کی درخواستیں خالصتاً انسانی بنیادوں پر قانون کے مطابق منظور کی گئی ہیں۔‘

مزید کہا گیا کہ ’رحم کی دیگر درخواستوں پر قانونی عمل کے بعد مقررہ وقت میں فیصلہ کیا جائے گا۔‘

معافی پانے والوں میں محمد ایاز ولد صاحبزادہ خان، سمیع اللہ ولد میرداد خان، لئیق احمد ولد منظور احمد، یاسر نواز ولد امیر نواز خان، سید عالم ولد معاذ اللہ خان، زاہد خان ولد محمد نبی، محمد سلیمان ولد سید غنی جان، حمزہ شریف ولد محمد اعظم، محمد سلمان ولد زاہد نثار شامل ہیں۔

دیگر ناموں میں اشعر بٹ ولد محمد ارشد بٹ، محمد وقاص ولد ملک محمد خلیل، سفیان ادریس ولد ادریس احمد، منیب احمد ولد نوید احمد بٹ، محمد احمد ولد محمد نذیر، محمد نواز ولد عبدالصمد، محمد علی ولد محمد بوٹا، محمد بلاول ولد منظور حسین، محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ان سبھی کو ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد رہا کر دیا جائے گا۔‘

 مزید کہا گیا کہ ’سزا پانے والے تمام افراد کو قانون اور آئین کے مطابق اپیل اور دیگر قانونی حقوق حاصل ہیں۔‘

آئی ایس پی آر کے مطابق ’سزاؤں میں کمی قانونی عمل کی شفافیت اور انصاف کی مضبوطی کی عکاس ہے، جو یہ یقینی بناتی ہے کہ ہمدردی اور رحم کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انصاف فراہم کیا جائے۔‘

فوج نے مزید کہا کہ اس سے قبل اپریل 2024 میں بھی انسانی بنیادوں پر قانون کے مطابق 20 مجرموں کی رہائی عمل میں لائی گئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان