پاکستان کی وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری کی گئی نئی شرائط کے مطابق رواں برس (2025 میں) خواتین والدین یا شوہر کی اجازت سے تنہا حج ادا کر سکتی ہیں جبکہ 12 سال سے کم عمر بچوں کو حج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انڈپینڈنٹ اردو کو حاصل دستاویزات کے مطابق وزارت مذہبی امور کی طرف سے جاری کی گئی حج پالیسی 2025 کے مطابق خواتین کا اکیلے حج ادا کرنا اسلامی نظریاتی کونسل کی شرائط سے مشروط ہوگا۔
پالیسی کے مطابق خواتین بغیر محرم کے حج ادا کر سکتی ہیں لیکن اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جو شرائط جاری کی گئی ہیں ان پر عمل لازم ہوگا۔ حج پالیسی کے مطابق شادی شدہ خواتین کو حج کی غرض سے سفر کرنے کے لیے شوہر سے اجازت لینا ہوگی جبکہ غیر شادی شدہ لڑکیوں کے لیے والدین سے اجازت لینا شرائط میں شامل ہے۔
دستاویز کے مطابق اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ ان خواتین کے پاس قابل بھروسہ خواتین حجاج کا ایک گروپ ہوگا، جہاں وہ اپنے وقار کو کوئی خطرہ محسوس نہ کریں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دستاویز کے مطابق 12 سال سے کم عمر بچوں کو حج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور سعودی عرب کی جانب سے منظور شدہ ویکسین کے حفاظتی ٹیکوں کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ماضی میں خواتین کو اکیلے حج پر پر جانے کی اجازت نہیں تھی لیکن بعد میں سعودی عرب کے حکام نے جون 2021 میں محرم کے بغیر حج ادا کرنے کے لیے خواتین پر عائد پابندی ختم کر دی تھی۔
دستاویز کے مطابق پاکستان کو رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد کے حج کو کوٹہ دیا گیا ہے، جن میں سے 89 ہزار 602 افراد سرکاری سکیم کے تحت حج ادا کر سکیں گے جبکہ دیگر حجاج پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج کریں گے۔