پاکستان کی وفاقی کابینہ نے منگل کو وزارت مذہبی امور کی سفارش پر حج پالیسی 2025 کی منظوری دی ہے۔
کابینہ اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ سال 2025 میں پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہو گا جسے حکومت پاکستان اور نجی شعبے میں 50، 50 فیصد کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے سرکاری حج سکیم کے تحت بیلٹنگ یعنی قرعہ اندازی میں ایسے افراد کو ترجیح دینے کی ہدایت کی جو پہلی مرتبہ حج ادا کرنا چاہتے ہوں۔
حج پالیسی کے تحت 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو اس سال حج کے سفر کی اجازت نہیں ہو گی۔
بیان میں کہا گیا کہ ’حکومتی کوٹے کے حوالے سے کمپیوٹرآئزڈ بیلیٹنگ کی جائے گی۔ 300 نشستیں مزدوروں یا کم آمدنی والے ملازمین جو کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ یا ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوٹ سے رجسٹر ہوں گے، کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔‘
نئی حج پالیسی کے تحت روڈ ٹو مکہ منصوبے کی سہولت اسلام آباد اور کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر دستیاب ہو گی۔
مکہ روٹ انیشی ایٹو جسے عمومی طور پر (روڈ ٹو مکہ) کے نام سے جانا جاتا ہے، کا مقصد دنیا بھر سے عازمین حج کو سفری سہولیات فراہم کرنا ہے۔
اس منصوبے کے تحت عازمین کو پاکستان ہی سے امیگریشن اور کسٹم کلیئرنس کی سہولت فراہم کر دی جاتی ہے اور حجاج کو سعودی عرب پہنچنے پر ان مراحل سے نہیں گزرنا پڑتا۔
روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی سہولت 2019 سے صرف پاکستان کے اسلام آباد ایئرپورٹ پر دستیاب تھی لیکن رواں سال کراچی کے ہوائی اڈے پر یہ سہولت فراہم کر دی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
روڈ ٹو مکہ سعودی عرب کے ویژن 2030 منصوبے کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد سعودی عرب پہنچنے پر امیگریشن کی طویل قطاروں، کسٹم کی چیکنگ اور ہوائی اڈوں پر عازمین کے انتظار کے وقت میں نمایاں طور پر کمی لانا تھا۔
کابینہ اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ حج گروپ آرگنائزرز وزارت مذہبی امور کے ساتھ سروس پرووائیڈر معاہدے پر دستخط کریں گے اور خدمات کی فراہمی کے حوالے سے ان آرگنائزرز کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔
کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ ’حجاج کو بہتر سہولیات کی فراہمی کی نگرانی کے حوالے سے اس مرتبہ ناظم کا نیا عہدہ مقرر کیا گیا ہے۔ ہر 100 حجاج کے لیے ایک ناظم مقرر ہو گا۔‘
ان ناظمین کا انتخاب ویلفیئر سٹاف میں سے ہی کیا جائے گا۔
کابینہ کو مزید بتایا گیا کہ دوارن حج انتقال اور زخمی ہونے والوں کے لیے معاوضہ بڑھایا گیا ہے۔
انتقال کرنے والے حجاج کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے سے 20 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا جبکہ زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ حجاج کی سہولت کے لیے ایک خصوصی حج مینجمنٹ ایپلی کیشن بنائی گئی ہے۔