انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے قصبے تروپتی میں واقع ایک مندر کی انتظامیہ نے بھگدڑ کے نتیجے میں کم از کم چھ افراد کی اموات کے بعد معافی مانگ لی ہے۔
آندھرا پردیش میں واقع یہ مندر انڈیا کے مالدار ترین مندروں میں سے ایک ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عقیدت مند بدھ کے روز دیوتا وینکٹیشورا سوامی کی پوجا کے لیے 90 سے زائد کاؤنٹرز سے ٹوکن حاصل کرنے کے لیے قطاروں میں انتظار کر رہے تھے۔
مندر کے انتظامات کی نگرانی کرنے والے ادارے تیروملا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) نے بتایا کہ مندر میں 10 روزہ ہندو تہوار کے لیے مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی صبح پانچ بجے ٹوکن تقسیم کیے جانے تھے لیکن ہزاروں افراد ٹوکن کے حصول کے لیے رات کو ہی کاؤنٹرز پر جمع ہو گئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہجوم اس وقت قابو سے باہر ہو گیا جب ایک خاتون کی طبیعت خراب ہونے پر ایک دروازہ کھولا گیا، جس کے بعد عقیدت مند تیزی سے آگے بڑھے جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی۔
اس واقعے میں کم از کم 40 افراد زخمی بھی ہوئے جب کہ حکام کو ہجوم پر قابو پانے میں 15 منٹ سے زیادہ وقت لگا۔
ٹی ٹی ڈی کے سربراہ بی آر نائیڈو نے مقامی انگریزی اخبار دا انڈین ایکسپریس کو بتایا: ’ہم نے تیروملا میں ٹریفک مسائل سے بچنے کے لیے انتظامات کیے تھے اور سکیورٹی کے لیے تین ہزار پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ ٹی ٹی ڈی کے ساڑھے 15 سو کارکنان تعینات کیے تھے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے الزام لگایا کہ حفاظتی اقدامات ناکافی تھے اور قطاروں کی نگرانی کے لیے ذمہ دار پولیس اہلکار کہیں نظر نہیں آئے۔ واقعے کی ویڈیوز میں پولیس اہلکاروں کو زخمی افراد کو سی پی آر (ابتدائی طبی امداد) دیتے اور انہیں ایمبولینسوں میں منتقل کرتے ہوئے دکھایا گیا۔
تروپتی ٹرسٹ کے رکن بھانو پرکاش ریڈی نے اس ’بدقسمت‘ واقعے کے لیے معذرت کی۔
ان کے بقول: ’مندر کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ میں مخلصانہ طور پر عقیدت مندوں سے معافی چاہتا ہوں۔‘
جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں تروپتی مندر ہندوؤں کے لیے سب سے مقدس عبادت گاہوں میں سے ایک ہے۔ یہ دیوتا وینکٹیشور کے لیے وقف ہے جو بالاجی کے نام سے مشہور ہیں۔ ٹی ٹی ڈی کے مطابق مندر میں ہر سال انڈیا اور بیرون ملک سے تقریباً ڈھائی کروڑ زائرین آتے ہیں۔
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایکس پر لکھا: ’تروپتی میں بھگدڑ کے واقعے سے میرا دل دکھا ہے۔ میری دعائیں اپنے پیاروں کو کھو دینے والوں کے ساتھ ہیں۔ میں دعا کرتا ہوں کہ زخمی جلد صحت یاب ہوں۔ آندھرا پردیش حکومت متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔‘
آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے اعلیٰ حکام کو مندر کا دورہ کرنے اور زخمیوں کے بہتر علاج کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا: ’تروپتی کے وشنو نیواسم کے قریب ویکونڈ دوارا درشن کے لیے کوشش کرتے ہوئے بھگدڑ میں کچھ عقیدت مندوں کی موت پر مجھے بے حد دکھ ہوا۔‘
گذشتہ سال جولائی میں شمالی انڈیا میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد مارے گئے تھے، جو حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ جان لیوا حادثات میں سے ایک ہے۔
© The Independent