خاتون کی والدہ سے آخری ملاقات کے لیے امریکی ایئرلائن نے پرواز روک دی

خاتون نے ایئر لائن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا: ’ڈیلٹا کی مہربانی نے مجھے ان کے ساتھ 24 اضافی گھنٹے گزارنے کا وقت دیا، میں انہیں آخری بار ’مجھے آپ سے محبت ہے‘ کہہ پائی۔ یہ میری زندگی کے بہترین لمحات تھے۔‘

ہننا نے تحریر کیا: ’کاش میں ان لوگوں کے نام جانتی جنہوں نے میری مدد کی‘ (ہننا وائٹ)

ایک امریکی خاتون نے ڈیلٹا ایئر لائنز کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے ان کے لیے پرواز کو روکا تاکہ وہ اپنی والدہ سے ان کے انتقال سے قبل آخری ملاقات کر سکیں۔

ہننا وائٹ نے نو دسمبر، 2024 کو ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے بار بار ایئر لائن کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے شروعات میں کہا: ’کاش میں ان لوگوں کے نام جانتی جنہوں نے میری مدد کی، لیکن یہ کہانی اتنی خوبصورت ہے کہ اسے شیئر نہ کرنا زیادتی ہو گی۔‘

وائٹ نے بتایا کہ اس وقت ان کی والدہ، کیتھلین نیلسن، ہسپتال میں ’غیر تشخیص شدہ نمونیا‘ کے باعث زیرعلاج تھیں اور سرجری کے بعد بہتر ہو رہی تھیں۔ تاہم، انہیں اپنے بھائی کی کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا کہ ان کی والدہ کو سیپٹک شاک لگا ہے۔

انہیں اطلاع دی گئی کہ ’خاندان فوری ملاقات کے لیے پہنچے‘ کیونکہ ڈاکٹروں کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ کیا مسئلہ ہے یا والدہ کتنی دیر تک زندہ رہیں گی۔

ہننا کی پرواز ڈلاس، ٹیکساس سے تھی اور انہوں نے منیپولس، مینیسوٹا میں کنیکٹنگ فلائٹ لینا تھی۔

لیکن ’ مکینیکل مسئلے‘ کے باعث ان کا طیارہ ڈلاس فورٹ ورتھ انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ایک گھنٹے سے زیادہ تاخیر کا شکار ہو گیا، جس سے خطرہ تھا کہ ان کی کنیکٹنگ فلائٹ چھوٹ سکتی ہے اور اپنی والدہ کو آخری بار زندہ نہیں دیکھ پائیں گی۔

انہوں نے اپنی پریشانی ایک فضائی میزبان کو بتائی، جس پر میزبان نے وضاحت کی کہ موجودہ پرواز کی تاخیر کی وجہ سے وہ اپنی اگلی پرواز کے لیے وقت پر نہیں پہنچ پائیں گی۔

اس کے بدلے، فضائی میزبان نے اگلے دن کی ایک نئی پرواز کے لیے ان کی ٹکٹ بک کر دی۔

ہننا نے ٹک ٹاک پر لکھا: ’یہ سن کر میری آنکھوں میں آنسو آ  گئے۔ فلائٹ اٹینڈنٹ نے معذرت کی اور وہ بھی میری طرح آبدیدہ ہو گئی۔ میں اپنی نشست پر بیٹھ کر رونے لگی، یہ جانتے ہوئے کہ شاید میں اپنی والدہ کو آخری بار نہیں دیکھ سکوں گی‘

تاہم، پہلے طیارے کے پائلٹ نے وائٹ کی کنیکٹنگ فلائٹ کے پائلٹ سے رابطہ کیا، جو طیارے کو اس وقت تک روکنے کے لیے تیار ہو گیا جب تک ہننا نہ پہنچ جائے۔

فلائٹ عملے نے وائٹ کی نشست بھی تبدیل کی تاکہ وہ طیارے سے جلدی اتر سکیں اور لاؤڈ سپیکر پر اعلان بھی کیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ سب سے پہلے طیارے سے باہر نکل سکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فرسٹ کلاس میں ان کے ساتھ بیٹھے مسافر نے انہیں منیپولس ایئر پورٹ کا نقشہ نکال کر دکھایا تاکہ وہ جان سکیں کہ انہوں نے اپنی کنیکٹنگ فلائٹ پر کہاں سے بیٹھنا ہے۔

منیپولس کی پرواز نے 30 منٹ انتظار کیا، اور وائٹ وقت پر وہاں پہنچ کر اپنی منزل تک پہنچ گئیں۔

وائٹ نے اپنی ٹک ٹاک ویڈیو میں لکھا: ’میری والدہ اگلے روز انتقال کر گئیں۔ ڈیلٹا کی مہربانی نے مجھے ان کے ساتھ 24 اضافی گھنٹے گزارنے کا وقت دیا اور میں نے انہیں آخری بار ’مجھے آپ سے محبت ہے‘ کہہ پائی۔ میں نے ان کے آخری لمحات میں انہیں وہ سکون فراہم کیا، جو انہوں نے ساری زندگی مجھے دیا۔

’ایئر لائن نے مجھے میری زندگی کے بہترین لمحات تھے۔‘

ویڈیو کو پوسٹ کیے جانے کے بعد سے اسے ایک کروڑ سے زیادہ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، اور لوگ تبصروں میں اس دن ان کے ساتھ کی گئی مہربانی کی تعریف کر رہے ہیں۔

ایک تبصرے میں کہا گیا: ’ایئرپورٹ کا نقشہ دکھانے والا شخص اور وہ تمام لوگ جنہوں نے وقت کو روک دیا تاکہ آپ کو 24 گھنٹے مل سکیں، مجھے انسانیت پر یقین دلاتے ہیں۔‘

ایک اور تبصرے میں لکھا گیا: ’مجھے معلوم ہے کہ سب لوگ عملے کا شکریہ ادا کر رہے ہیں، لیکن میں اس فلائٹ اٹینڈنٹ کے بارے میں مسلسل سوچ رہا ہوں جسے آپ نے سب سے پہلے بتایا۔ بہت سے لوگ شاید پوچھنے کی زحمت بھی نہ کرتے۔ خوشی ہے کہ انہوں نے سنا اور باقی سب نے ان کی بات مانی۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ