وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے کو غزہ اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی مشترکہ ترجیحات اور مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
جمعے کو وزیراعظم ہاؤس میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہٰ سے گفتگو میں وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں 11 اور 12 جنوری کو مسلم ممالک میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق عالمی کانفرنس میں شرکت پر او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
او آئی سی میں فعال کردار پر سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہٰ کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم نے تنظیم کی مشترکہ ترجیحات اور مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور اسے مسلم امہ کی اجتماعی آواز کے طور پر مزید موثر بنانے کا عزم کیا۔
اسرائیل کی نسل کشی کی مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط فائر بندی، فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی بلارکاوٹ فراہمی کو یقینی بنانے اور انسانیت کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم کے عالمی احتساب کی ضرورت پر زور دیا۔
سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہٰ نے وزیراعظم سے اتفاق کیا کہ او آئی سی کو غزہ میں فوری فائر بندی کے لیے عالمی برادری پر دباؤ ڈالنا جاری رکھنا چاہیے اور اس بات پر زور دیا کہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا حل خطے میں پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنانے کی کلید ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے اصولی موقف اور مستقل حمایت کو بھی سراہا۔ اس موقعے پر او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے کشمیری عوام کی آزادی اور حقِ خود ارادیت کی جائز جدوجہد میں تنظیم کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور وزیراعظم کو اس سلسلے میں تنظیم کی جاری سفارتی کوششوں سے آگاہ کیا۔
سیکریٹری جنرل نے پاکستان کی طرف سے اپنی اور اپنے وفد کی گرم جوشی سے مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم پر بین الاقوامی کانفرنس نے مسلم امہ کے لیے اہمیت کے حامل مسائل پر پاکستان کے قائدانہ کردار کی مثال دی۔
فریقین نے افغانستان اور اسلامو فوبیا میں عالمی اضافے سمیت مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس سے قبل او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہ نے پاکستان میں موجود او آئی سی کی مستقل وزارتی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون (کامسٹیک) سیکریٹریٹ کے دورے کے دوران تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ مسلمان ممالک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور معاشی و اقتصادی ترقی کے لیے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کامسٹیک کی سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں خدمات اور مسلمان ممالک کے مابین تعاون کی کوششوں کو سراہتے ہوئے فلسطینی طلبہ کے لیے 5000 خصوصی فیلوشپس و سکالرشپ پروگرام کی بھی تعریف کی۔