اپنی نئی فلم سے ہمیش ریشمیا کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟

’ہالی وڈ کے پاس ٹام کروز ہے تو بالی وڈ کے پاس بیڈ ایس روی کمار ہے۔‘

فلم ’بیڈ ایس روی کمار‘ کی کہانی، موسیقی اور پروڈکشن تک ہمیش ریشمیا کی ہے (ہمیش ریشمیا میلوڈیز) 

’ہالی وڈ کے پاس ٹام کروز ہے تو بالی وڈ کے پاس بیڈ ایس روی کمار ہے۔‘

بظاہر یہ ایک تفریح سے بھرا تبصرہ ہے جو صارفین نے ہمیش ریشمیا کی نئی فلم ’بیڈ ایس روی کمار‘ کا ٹریلر دیکھ کر کیا، لیکن اس کے پیچھے ایک پیغام یہ بھی ہے کہ بالی وڈ والے کچھ بھی عجیب اور انوکھا کر سکتے ہیں۔

اگر آپ نے اس نئی تخلیق کا ساڑھے تین منٹ کا ٹریلر نہیں دیکھا تو آپ بہت کچھ دیکھنے سے محروم رہ گئے۔ موسیقاراور گلوکار ہمیش پورے ٹریلر میں کہیں بھی تشدد سے پیچھے نہیں ہٹ رہے۔

جدید ترین آتشی اسلحہ ہے جس سے خون برساتی گولیاں نکلتی چلی جا رہی ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ انہوں نے الیکٹرک آرے سے بھی خون کی ندیاں بہانے میں ہمت نہیں ہاری۔ دونوں ہاتھوں سے جدید اسلحہ چلا کر دل بھر گیا تو لاتوں اور گھونسوں سے مخالف کی خوب خاطر تواضع کی۔

رہی سہی کسر ان کے سنیل شیٹی والے انداز کے ڈائیلاگز نے پوری کردی اور ان کے آندھی طوفان کی طرح آنے والے بے تکے ڈائیلاگز کی بنا پر ٹریلر میں ساتھی فنکار یہ معلوم کیے بغیر نہیں رہتا کہ بھائی تم ہر بات پر ڈائیلاگ کیوں مارتے ہو؟

اس پر بھی ہمیش کا پھڑکتا ہوا جوابی ڈائیلاگ ہے۔ فلم بہت جلد سی سینیما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہے۔

دراصل ’بیڈ ایس روی کمار‘ ان کی 2014 میں ریلیز ہونے والے فلم ’دی ایکسپوز‘ کا تسلسل ہے، جس میں انہوں نے روی کمار کا کردار نبھایا اور اب اسی کو دوبارہ نئے انداز سے پیش کیا ہے۔

ٹریلر دیکھنے کے بعد تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ رنبیر کپور کی فلم ’اینیمل‘ کا سستا ورژن ہے، جس میں بات بے بات بلا جواز ایکشن ہے، ہنگامہ ہے اور گولیوں کی تڑتڑاہٹ ہے۔ اسی سے بس نہیں چلا تو انہوں نے مشین گنوں سے زندگیوں کا خاتمہ کرنے میں بھی دیر نہیں لگائی۔

اب اگر کسی نے ان کے اس ایکشن کو دیکھنے کے بعد یہ کہا کہ بالی وڈ میں ٹام کروز کی کمی انہوں نے پوری کر دی ہے تو بھائی اس میں کوئی غلط بھی نہیں کیونکہ آپ کی سانسیں اس وقت بے قابو ہو جائیں گی جب آپ ہمیش کو بلند و بالا عمارتوں یا پھر فضا میں گھومتے پھرتے ہیلی کاپٹر یا برق رفتار گاڑی کے ساتھ خوف ناک اور لرزہ خیز اسٹنٹ کرتے دیکھیں گے۔

فلم میں ان کا گیٹ اپ بھی رنبیر کپور کی فلم ’اینیمل‘ سے خاصی مشابہت رکھتا ہے، بلکہ کہیں کہیں تو آپ کو ایسا لگے گا کہ جیسے رنبیر کپور ہی ہیں جن کی فلم کے کچھ مناظر اب جاری کیے گئے ہیں۔

فلم کی نمائش سے پہلے ہمیش نے دعویٰ کیا کہ اس کے مناظر، ڈائیلاگ اور ڈرامائی صورت حال 80 کی دہائی کی فلموں کی یاد دلا دے گی۔

جبھی فلم کی ٹیگ لائن ’80 کی دہائی کی طرز کی فلم‘ ہے۔ فلم میں صرف ہمیش ہی نہیں بلکہ کوریوگرافر پربھو دیوا ولن بنے ہیں جبکہ کریتی کلہاری اور سنی لیونی بھی ہیں۔

یہ تیز ترین ایکشن، چلبلے سے کردار اور مسالا جادو سے بھری کہانی ہے، جو بطور ہیرو ہمیش کی پہلی فلم نہیں۔ اس سے پہلے وہ لگ بھگ نو فلموں میں قسمت آزما چکے ہیں۔

یہ اور بات ہے کہ ان میں کوئی فلم ایسی نہیں جس کا تذکرہ دوسرے اداکاروں کی نیندیں اڑا دے۔ ویسے تو اداکاری ہمیش کا شعبہ نہیں، لیکن وہ بار بار اس شعبے میں حملہ آور ہوتے رہے ہیں۔

بالی وڈ میں انہیں متعارف کرانے کا سہرہ سلمان خان کے سر جاتا ہے، جنہوں نے 1998 میں ’پیار کیا تو ڈرنا کیا‘ میں انہیں دو گانے کمپوز کرنے کی ذمے داری دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہمیش نے اس کے بعد کئی فلموں کے گانے ترتیب دیے اور خود بھی گلوکاری کا شوق فرمایا، لیکن کچھ کا ماننا ہے کہ وہ بے سُرے ہیں، بلکہ کئی تو انہیں ناک سے گانے کا طعنہ دیتے ہیں۔ لیکن یہ ہمیش ہی ہیں جنہوں نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو کبھی دل کا روگ نہیں بنایا۔

ہاں یہ ضرور کیا کہ گذشتہ پانچ سال سے انہوں نے خود کو اداکاری سے دور کر لیا مگر اب پھر سے ’بیڈ اس روی کمار‘ کی سوغات لا کر انہوں نے دکھانے کی کوشش کی ہے کہ ان میں اداکاری کے جراثیم کم نہیں ہوئے۔

اب جن جن نے ٹریلر دیکھا ہے وہ چٹ پٹے تبصروں سے بھی باز نہیں آ رہے۔

کوئی لکھتا ہے کہ ’یہ مووی مس مت کرنا، 100 سال میں ایک ہی بار ایسی فلمیں بنتی ہیں۔‘ کسی نے لکھا کہ ’نہ پشپا، نہ سکندر، نہ ٹاکسک، نہ وار 2، صرف بیڈ اس روی کمار۔‘

ظاہر ہے یہ سنجیدہ تبصرے تو نہیں لیکن ان میں چٹکی اور شرارت بھری ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ نمائش سے پہلے ہی اس تخلیق نے 16 کروڑ روپے موسیقی کے حقوق سے حاصل کر لیے۔

بالی وڈ ہمیشہ سے خوابوں، ڈراموں اور حیرتوں کی سرزمین رہی ہے۔ کبھی کبھار ایک فلم پورا ماحول تبدیل کر دیتی ہے۔ رنبیر کی ایکشن ایڈونچر سے بھری ’اینیمل‘ کے بعد اب ہر ہدایت کار اسی طرز کی فلمیں بنانے پر کمر کسے ہوئے ہے۔

اور لگتا یہی ہے کہ ہمیش ریشمیا نے بھی کچھ ایسا ہی سوچ کر فلم بنائی ہے۔ اب چاہے فلم کامیاب ہو یا ناکام، ایک بات یقینی ہے کہ ٹریلر کی وجہ سے اس نے ہر ایک کا دھیان اپنی طرف کھینچ لیا ہے اور اس میں دلچسپی پیدا کر دی ہے۔

یہ بھی اپنی جگہ حقیقت ہے کہ فلم کے ٹریلر کو جاری ہوئے 10 سے 11 روز ہوئے ہیں اور اس کو یوٹیوب پر 77 ملین سے زیادہ صارفین دیکھ چکے ہیں، جبکہ ایک گیت کے بھی کچھ ایسے ہی اعداد و شمار ہیں۔

یعنی سینیما گھروں میں فلم چلے کہ نہیں یوٹیوب سے اس کی لاگت کسی حد تک پوری ہو سکتی ہے۔ فلم کی کہانی، موسیقی اور پروڈکشن تک ہمیش کی ہے۔ کچھ گیت بھی خود ان کے ہی لکھے ہوئے ہیں۔ اب اس کا علم نہیں کہ یہ فلم وہ خود دیکھیں گے یا فلم بین بھی۔

نوٹ: یہ تحریر لکھاری کی ذاتی آرا پر مبنی ہے، انڈپینڈنٹ اردو کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی فلم