ملتان ٹیسٹ: نعمان کی ہیٹ ٹرک، پہلے دن 20 وکٹیں گر گئیں

ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 163 رنز بنائے، جس کے جواب میں پاکستان 154 پر آل آؤٹ ہو گیا۔

پاکستان کے سپنر نعمان علی 25 جنوری، 2025 کو ملتان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پہلی اننگز کے اختتام پر کپتان شان مسعود کے ہمراہ (اے ایف پی)

ملتان میں ہفتے کو پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن سپنرز کا غلبہ رہا، جب نعمان علی نے ہیٹ ٹرک کی اور پورے دن میں 20 وکٹیں گر گئیں۔

آج پاکستان ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی مہمان ٹیم کے 163 رنز کے جواب میں 154 رنز پر  آل آؤٹ ہو گیا۔

پاکستان کے سپنر نعمان نے لنچ سے کچھ پہلے 41 رنز کے عوض چھ وکٹیں لے کر ویسٹ انڈیز کو آل آؤٹ کر دیا۔

جواب میں ویسٹ انڈیز نے بھی سپنرز  جومل واریکن (چار وکٹیں) اور گداکیش موتی (تین وکٹیں) کی مدد سے پاکستانی بیٹرز کو مشکل وقت دیا اور  154 رنز پر اننگز سمیٹ دی۔

آج  20 میں سے 16 وکٹیں سپنرز  نے حاصل کیں، جو کسی بھی ٹیسٹ میچ کے پہلے دن میں سب سے زیادہ ہیں۔ اس سے قبل 1907 میں لیڈز میں جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے مابین ٹیسٹ میچ  کے پہلے دن 14 وکٹیں سپنرز  کو ملی تھیں۔

پاکستان کی پہلی اننگز کی آخری چھ وکٹیں 35 رنز پر گر گئیں۔ اس سے قبل صرف سعود شکیل (32 رنز) اور محمد رضوان (49 رنز) نے 4-119  کے بعد پانچویں وکٹ کے لیے  پراعتماد  بیٹنگ کی۔

تیز بولر کیمار روش نے دونوں اوپنرز محمد ہریرہ (نو رنز) اور شان مسعود (15 رنز) کو پویلین کی راہ دکھائی۔ موتی نے بابر اعظم (ایک رن) اور کامران غلام (16 رنز) پر آؤٹ کیا۔

چائے کے وقفے کے بعد روچ نے شکیل کا عمدہ کیچ لیا جبکہ رضوان سٹمپ ہو گئے۔ دونوں کو واریکن نے آؤٹ کیا۔

موتی نے سلمان آغا کو نو رنز پر  آؤٹ کیا۔ پاکستان کی آخری وکٹ کاشف علی تھے جو  بغیر کو ئی رن بنائے رن آؤٹ ہوئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ بری طرح ناکام رہی اور محض 39 رنز پر سات بیٹرز پویلین لوٹ گئے۔

اس موقعے پر موتی نے اپنے کیریئر کے بہترین 55 رنز بنائے اور واریکن (36 ناٹ آؤٹ)کے ساتھ مل کے آخری وکٹ کے لیے قیمتی 68 رنز جوڑے۔

موتی نے نویں وکٹ کے لیے روش (25 رنز)کے ساتھ مل کر 41 رنز بنائے۔

آج کے کھیل کی اہم بات نعمان کی ہیٹ ٹرک تھی۔ وہ پانچویں پاکستانی بولر ہیں جنھوں نے کرکٹ کے طویل فارمیٹ میں یہ کارنامہ سرانجام دیا۔

ان سے قبل وسیم اکرم سری لنکا کے خلاف 1999 میں دو مرتبہ، عبدالرزاق نے سری لنکا کے خلاف 2000 میں، محمد سمیع نے بھی سری لنکا کے خلاف 2002 میں اور نسیم شاہ نے بنگلہ دیش کے خلاف 2020 میں یہ اعزاز کیا۔

آج آف سپنر ساجد نے دو جبکہ ابرار احمد نے ایک وکٹ لی۔ ٹیسٹ فارمیٹ میں ڈیبیو کرنے والے کاشف نے اپنے پہلے ہی اوور میں اننگز کی اپنی ایک وکٹ لی

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ