چین میں ضدی معمر شہری نے ایک لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ معاوضے کی پیشکش کے باوجود دوسری جگہ منتقل ہونے سے انکار کر دیا جس کے بعد موٹر وے ان کے مکان کے اردگرد تعمیر کر دی گئی۔
ہوانگ پنگ کا دو منزلہ گھر چین کے شہر جنکسی میں واقع ہے اور اب وہ مسلسل دھول، شور کرتے مزدوروں، اور لرزتی دیواروں کے درمیان، تعمیراتی مقام میں گھرا ہوا ہے۔
ہوانگ کا کہنا ہے کہ اب انہیں چینی حکومت کی پیشکش ٹھکرانے کا افسوس ہے اور وہ اس بات سے پریشان ہیں کہ جب یہ ایکسپریس وے موسم بہار میں کھلے گا تو ان کی زندگی کیسی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر میں وقت کو واپس پلٹا سکتا تو میں ان کی پیش کردہ انہدامی شرائط پر اتفاق کر لیتا۔ اب ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میں نے ایک بڑا جوا ہار دیا ہو۔‘
تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ گھر کی چھت موٹروے کی دو لینز کے تقریباً برابر سطح پر ہے، جو اس عمارت کے اطراف سے گزرتی ہیں اور پھر دوبارہ آپس میں مل جاتی ہیں۔
جنکسی کاؤنٹی، پارٹی کمیٹی کے سکریٹری نے پہلے بتایا کہ ہوانگ، جو اپنے 11 سالہ پوتے کے ساتھ رہتے ہیں، نے حکومت کی پیشکش پر عدم اطمینان کے باعث نقل مکانی سے انکار کر دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
طویل اور بے نتیجہ مذاکرات کے بعد، حکام نے موٹروے کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے ہوانگ کے گھر کے دونوں طرف بائی پاس ڈیزائن کیا۔
اس کے بعد سے لوگ اس علاقے میں تصاویر لینے کے لیے آ رہے ہیں، اور ہوانگ کو چین میں ’نیل ہاؤس کے طاقتور مالک‘ کا لقب دیا جا رہا ہے۔
نیل ہاؤس ایک چینی اصطلاح ہے جو ایسے گھروں کے لیے استعمال ہوتی ہے جن کے مالکان جائیداد کی ترقی کے خلاف ڈٹے رہتے ہیں۔ ایسی جائیدادیں اکثر ملبے سے گھری ہوتی ہیں یا ترقیاتی کام ان کے اردگرد مکمل کر لیے جاتے ہیں۔
مالکان اپنی جائیداد کو محفوظ رکھنے کے لیے غیرمعمولی اقدامات اٹھا سکتے ہیں، چاہے ان کے ارد گرد فلک بوس عمارتیں اور شاپنگ سینٹرز تعمیر ہو جائیں یا سڑکیں ان کے گھروں کے بیچ سے گزارنے کا منصوبہ ہو۔
2017 میں، شنگھائی میں ایک مشہور نیل ہاؤس کو مسمار کر دیا گیا، جو تقریباً 14 سال تک ایک وسیع سڑک پر ٹریفک کے لیے رکاوٹ بنا ہوا تھا۔
رہائشیوں نے 2003 سے ہر پیشکش کو مسترد کر دیا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ معاوضہ ناکافی ہے۔ لیکن بالآخر، انہوں نے تین لاکھ پاؤنڈ لے کر وہاں سے منتقل ہونے پر اتفاق کر لیا۔
© The Independent