آسٹریلیا نے سری لنکا کے خلاف پہلا ٹیسٹ ایک دن اور ایک سیشن پہلے ہی ختم کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی شکست سے دوچار کر دیا۔
ہفتے کو سری لنکا اپنی دوسری اننگز میں محض 247 رنز پر ڈھیر ہو گیا اور ایک اننگز اور 242 رنز سے شکست کھائی۔ اس سے پہلے سری لنکا کی بدترین ٹیسٹ شکست 2017 میں ناگ پور میں انڈیا کے ہاتھوں ہوئی تھی، جہاں اسے اننگز اور 239 رنز سے ہار کا سامنا کرنا پڑا۔
کونیمن، جنہوں نے پہلے ہی اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں، میچ کا اختتام 9 وکٹوں کے عوض 149 رنز کے شاندار اعداد و شمار کے ساتھ کیا، جو ان کے ٹیسٹ کیریئر کی بہترین کارکردگی ہے۔
سری لنکا کی مزاحمت انتہائی کمزور رہی۔ صبح کے سیشن میں اس کی آٹھ وکٹیں گر گئیں جب کہ دوپہر کے کھانے اور چائے کے وقفے کے درمیان مزید سات وکٹیں گنوا بیٹھے۔
آسٹریلیا نے سمجھداری کے ساتھ بولنگ اور شاندار فیلڈنگ کے ساتھ میچ پر مکمل گرفت قائم رکھی۔
پہلی اننگ میں دنیش چندیمل نے تنہا جدوجہد کی اور 72 رنز بنائے، جب کہ دوسری اننگز میں نمبر نو پر بیٹنگ کرنے والے جیفری وینڈرسے نے جارحانہ نصف سنچری بنا کر مزاحمت کی۔ ان کی 47 گیندوں پر 53 رنز کی برق رفتار اننگز، جس میں سات چوکے اور دو چھکے شامل تھے، اس بات کا واضح اشارہ تھا کہ پچ میں کوئی خرابی نہیں تھی، بس تحمل اور صحیح اپروچ کی ضرورت تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سری لنکا کو امید تھی کہ جیفری وینڈرسے کچھ دیر تک مزاحمت کر کے بدترین شکست سے بچا لیں گے لیکن وہ یہ ناپسندیدہ ریکارڈ توڑنے سے محض چار رنز پہلے ہی غیر ذمہ دارانہ انداز میں وکٹ گنوا بیٹھے۔
سری لنکا کی بیٹنگ تباہ کن ثابت ہوئی۔ نہ شراکتیں بن سکیں، نہ ڈسپلن نظر آیا اور نہ ہی شاٹ سلیکشن میں سمجھ داری دکھائی گئی۔
پورے میچ میں صرف دو نصف سنچریاں بنیں، جس سے سری لنکا کی نہایت کمزور بیٹنگ لائن پر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے۔ توقع ہے کہ جمعرات کو گال میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ سے قبل ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔
کپتان دھنن جایا ڈی سلوا نے وارن-مرلی ٹرافی واپس جیتنے کی بات کی تھی، جو سری لنکا نے 2019 میں گنوائی، لیکن آسٹریلیا کے ناقابل شکست 1-0 کی برتری حاصل کرنے کے بعد، یہ ٹرافی بدستور مہمان ٹیم کے قبضے میں رہی۔
ڈی سلوا کا خواب ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں تیسرے نمبر پر پہنچنے کا بھی تھا، لیکن اس کے برعکس، سری لنکا ساتویں نمبر پر چلا گیا۔