حسن نصر اللہ اور ہاشم صفی الدین کی تدفین 23 فروری کو ہو گی: حزب اللہ

نعیم قاسم نے اتوار کو ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے خطاب میں کہا ہے کہ ’حزب اللہ نے 23 فروری کو ایک بڑی تقریب اور عوام کی موجودگی میں تدفین کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

حزب اللہ کے ایک رکن کے جنازے میں چار دسمبر 2024 کو ایک شخص نے حزب اللہ کے مقتول سربراہ حسن نصر اللہ کی تصویر اٹھا رکھی ہے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

حزب اللہ کے موجودہ سربراہ نعیم قاسم نے اتوار کو اپنے ایک خطاب کے دوران اعلان کیا ہے کہ سابق رہنما حسن نصر اللہ کی تدفین 23 فروری کو کی جائے گی۔

حسن نصر اللہ گذشتہ سال ستمبر میں ایک اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نعیم قاسم نے پہلی بار یہ بھی تصدیق کی ہے کہ سینیئر رہنما ہاشم صفی الدین کا حسن نصر اللہ کے جانشین کے طور پر انتخاب کیا گیا تھا، تاہم وہ بھی اکتوبر میں اسرائیلی حملے میں جان سے گئے۔

حزب اللہ کے سربراہ کے مطابق 23 فروری ہی کو حسن نصر اللہ کے ہمراہ ہاشم صفی الدین کی تدفین بھی کی جائے گی۔

نعیم قاسم نے اتوار کو ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے خطاب میں کہا ہے کہ ’حزب اللہ نے 23 فروری کو ایک بڑی تقریب اور عوام کی موجودگی میں تدفین کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید بتایا کہ ’صفی الدین کو ’سیکریٹری جنرل‘ یا حزب اللہ کے رہنما کی حیثیت سے دفنایا جائے گا، کیونکہ ’ہم نے سید ہاشم کو سیکریٹری جنرل منتخب کیا تھا، لیکن وہ اعلان سے ایک یا دو دن قبل تین اکتوبر کو قتل کر دیے گئے۔

ان کے مطابق حسن نصر اللہ کو بیروت کے مضافات میں ’پرانی اور نئی ایئرپورٹ روڈز کے درمیان ہماری منتخب کردہ زمین کے ٹکڑے‘ پر دفنایا جائے گا، جبکہ صفی الدین کو جنوبی لبنان میں ان کے آبائی شہر میں دفن کیا جائے گا۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ ’حسن نصر اللہ 27 ستمبر کو ایک اسرائیلی حملے میں اس وقت مارے گئے جب حالات مشکل تھے، یہی وجہ ہے کہ حزب اللہ کو ان کی مذہبی روایات کے مطابق عارضی طور پر تدفین کرنا پڑی تھی۔‘

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان فائربندی کا معاہدہ گذشتہ سال نومبر میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گذشتہ برسوں میں ہونے والی مہلک ترین جھڑپ کا خاتمہ ہوا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا