حزب اللہ رہنما اور حسن نصر اللہ کے ممکنہ جانشین مارے گئے: اسرائیل

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ گذشتہ مہینے حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے جانشین ہاشم صفی الدین ایک حملے میں مارے گئے۔

حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین 18 ستمبر 2024 کو بیروت کے جنوبی مضافات میں لبنان میں ہونے والے اسرائیلی حملوں میں جان سے جانے والے افراد کی آخری رسومات میں شریک تھے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

اسرائیل نے منگل کو حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے جانشین ہاشم صفی الدین کو بھی ایک حملے میں قتل کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ مبینہ حملہ حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے گذشتہ ماہ کیا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہاشم صفی الدین تین ہفتے قبل بیروت کے جنوبی مضافات میں کیے گئے ایک حملے میں قتل کر دیے گئے تھے۔

تاہم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے اس بیان پر فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے کہا ہے کہ ’ہم نصر اللہ، ان کے متبادل اور حزب اللہ کی زیادہ تر اعلیٰ قیادت تک پہنچ چکے ہیں۔ ہم ہر اس شخص تک پہنچیں گے جو اسرائیلی ریاست کے شہریوں کی سلامتی کے لیے خطرہ بنے گا۔‘

روئٹرز کے مطابق حسن نصر اللہ کے رشتہ دار، ہاشم صفی الدین کو حزب اللہ کی جہاد کونسل اور ایگزیکٹو کونسل میں تعینات کیا گیا تھا۔ جہاد کونسل تنظیم کی فوجی کارروائیوں کی ذمہ دار ہے جبکہ ایگزیکٹو کونسل حزب اللہ کے مالی اور انتظامی امور کی نگرانی کرتی ہے۔

صفی الدین نے اسرائیل کے ساتھ لڑائی کے آخری سال کے دوران حزب اللہ کے ترجمان کی حیثیت سے نمایاں کردار ادا کیا تھا، اور جنازوں سمیت دیگر تقریبات میں خطاب کیا جن میں حسن نصر اللہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر طویل عرصے سے شرکت نہیں کر سکے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اب اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ تقریباً تین ہفتے قبل ایک حملے میں حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین اور حزب اللہ کے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ علی حسین حزیمہ دیگر کمانڈروں سمیت مارے گئے ہیں۔‘

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی فضائیہ نے تین ہفتے قبل بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے دہیہ میں حزب اللہ کے مرکزی انٹیلیجنس ہیڈکوارٹرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر حملہ کیا تھا۔

بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’حملے کے دوران حزب اللہ کے 25 سے زائد عسکریت پسند ہیڈکوارٹر میں موجود تھے، جن میں بلال صائب ایش بھی شامل تھے جو فضائی انٹیلیجنس اکٹھا کرنے کے انچارج تھے۔‘

اے ایف پی کے مطابق، حزب اللہ کے ایک اعلیٰ سطحی ذرائع نے اس وقت بتایا تھا کہ چند ہفتے قبل بیروت پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے صفی الدین کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا۔

صفی الدین اپنے کزن حسن نصر اللہ سے کافی مشابہت رکھتے تھے، تاہم وہ ان سے کئی سال چھوٹے تھے، اور ان کی عمر 50 یا 60 کے اوائل میں تھی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا