ٹرین کے انجن کی مرمت اور دیکھ بھال کا 38 سالہ تجربہ رکھنے والے کراچی کنٹونمنٹ کے انجینیئر مسعود حسین کے مطابق ٹرین کے ہر سفر کے اختتام پر ٹرین کے انجن کی مکمل جانچ پڑتال کے ساتھ ساتھ ہر حصے کو چیک کرنے اور مرمت کے بعد انجن کے فِٹ ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے جس کے بعد ہی اس انجن کو سفر کی اجازت دی جاتی ہے۔
مسعود حسین کے مطابق ٹرین کے انجن کا مکمل اور تفصیلی معائنہ، مرمت کے بعد فِٹ سرٹیفکیٹ کے بغیر سفر کی اجازت نہ ہونے کے باعث ٹرین کا سفر روڈ کے سفر کی نسبت انتہائی محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔
مسعود حسین پاکستان ریلویز کی جانب سے کراچی سے ملک کے دیگر شہروں کو آنے اور جانے والی مسافر ٹرینوں اور مال بردار ٹرینوں کے انجن کی روزانہ کی بنیاد پر معائنہ اور مرمت کے لیے کراچی کے کینٹ سٹیشن ہر بنے ’ڈیزل شیڈ‘ میں کام کرتے ہیں۔ جہاں انجن کی معائنہ کے لیے متعدد شیڈ بنے ہوئے ہیں۔ کراچی کے سٹی اور کینٹ سٹیشنز پر آنے والی ہر ریل گاڑی کے انجن کو اس ڈیزل شیڈ میں لایا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مسعود حسین کے مطابق پاکستان ریلوے کے تمام شہروں کے سٹیشنز کی نسبت سب سے زیادہ انجنز کے معائنے اور مرمت کا کام ڈیزل شیڈ کینٹ سٹیشن پر ہوتا ہے اور اس شیڈ پر مرمت ہونے والے انجن ہر مہینے چار لاکھ کلومیٹر سے زائد کا سفر کرتے ہیں۔
باقی تمام شہروں کے سٹیشنز پر مرمت ہونے والے انجن یکجا ہو کر بھی چار لاکھ کلو میٹر سے کم سفر کرتے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے مسعود حسین نے کہا: ’اس ڈیزل شیڈ پر ریلوے نظام کے قیام سے اب تک 24 گھنٹے معائنہ کا کام ہوتا ہے۔ جب بھی کوئی ٹرین کراچی پہنچتی ہے، تو سفر کے اختتام پر انجن کو اس ڈیزل شیڈ میں لایا جاتا ہے۔
’اس انجن کے تمام پرزا جات کی چیکنگ کے ساتھ آئل کا لیول، معیار چیک ہونے، بریک شوز کو چیک کرنے، پانی کی ٹنکی کا لیول چیک کرکے اسے بھرا جاتا ہے، اس کے علاوہ انجن کے بجلی کے نظام سمیت ہر ایک پرزے کو مکمل طور پر چیک کیا جاتا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا: ’اس شیڈ پر چیک ہونے اور مرمت کے بعد انجن تقریباً 1100 کلومیٹر یعنی لاہور تک سفر کر لیتا ہے، پھر وہاں یہی عمل دوبارہ کیا جاتا ہے۔
'کسی بڑی خرابی کی صورت میں انجن کو روک دیا جاتا ہے۔ انجن کو چیک کرنے کے لیے ہمارے پاس ایک پروٹوکول فارم ہوتا ہے، جسے ٹرپ شیڈول کہا جاتا ہے، اس فارم کے تحت ڈیزل شیڈ پر آنے والے انجن کے 20 سے 25 حصوں کی مکمل چیکنگ کی جاتی ہے اور اس فارم میں دی گئی ہدایت کے مطابق مرمت کی جاتی ہے۔ اس تمام عمل میں ڈیڑھ گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے۔