اسماعیلی کمیونیٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان پرتگال کے شہر لزبن میں 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
وہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے بانی اور صدر تھے، جس میں 96 ہزار افراد ملازمت کرتے ہیں اور یہ نیٹ ورک خاص طور پر ایشیا اور افریقہ میں ترقیاتی پروگراموں کی مالی اعانت کرتا ہے۔
فاؤنڈیشن کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہزادہ کریم الحسینی، آغا خان چہارم، اسماعیلیوں کے 49 ویں موروثی امام چار فروری 2025 کو لزبن میں 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
مزید کہا گیا ہے کہ ’ان کے نامزد جانشین کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس نیٹ ورک کی ویب سائٹ کے مطابق متعدد ممالک میں، خاص طور پر وسطی اور جنوبی ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطی میں، اسماعیلی برادری کی تعداد ایک کروڑ 20 لاکھ سے ایک کروڑ 50 لاکھ تک ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گویتریش نے آغا خان کے انتقال کے بعد انہیں ’پریشان حال دنیا میں امن، رواداری اور ہمدردی کی علامت‘ قرار دیا۔
نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ ان کی وراثت ’دنیا بھر میں تعلیم، صحت اور ترقی کے لئے ان کے ناقابل یقین کام کے ذریعے باقی رہے گی۔‘
جنیوا میں پیدا ہونے والے آغا خان نے اپنا بچپن کینیا میں گزارا اور 1957 میں اپنے دادا کے جانشین بننے کے لیے تنزانیہ میں مقرر ہوئے۔
ان کے والد کو امریکی اداکارہ ریٹا ہیورتھ کے ساتھ شادی کے بعد جانشینی کے حق سے محروم کر دیا گیا تھا۔