پاکستانی وزیر خزانہ معیشت سے متعلق العلا کانفرنس کے لیے سعودی عرب روانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب العلا کانفرنس کے دوران ایمرجنٹ مارکیٹس کا راستہ‘ کے موضوع پر ایک اعلیٰ سطحی پینل ڈسکشن میں شرکت کریں گے۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا پینل ڈسکشن کی میزبانی کریں گی۔

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 13 جون، 2024 کو اسلام آباد میں مالی سال 2024-25 کے لیے ملک کا سالانہ وفاقی بجٹ جاری کرنے کے ایک دن بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں (فاروق نعیم / اے ایف پی)

پاکستانی وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ابھرتی مارکیٹ اکانومی کے حوالے سے منعقدہ العلا کانفرنس میں شرکت کے لیے ہفتے کو سعودی عرب روانہ ہو گئے ہیں۔

العلا کانفرنس ایک سالانہ اقتصادی پالیسی کانفرنس ہے، جس کا اہتمام سعودی عرب کی وزارت خزانہ اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کے ریاض میں علاقائی دفتر نے کیا ہے۔

یہ کانفرنس ابھرتی ہوئی منڈیوں کے وزرائے خزانہ، مرکزی بینک کے گورنرز، اور پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے رہنماؤں، بین الاقوامی اداروں اور تعلیمی اداروں کے ایک منتخب گروپ کو بلائے گی۔

اورنگزیب اپنے سعودی ہم منصب محمد الجدعان کی دعوت پر اتوار سے شروع ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔

ان کی شرکت ان پالیسی اقدامات کے تناظر میں ہے جو غیر یقینی علاقائی اور عالمی ماحول کے باوجود پاکستانی معیشت میں استحکام اور مثبت تبدیلیوں کا باعث بنے ہیں۔

پاکستانی وزارت خزانہ کے مطابق ’محمد اورنگزیب کانفرنس کے دوران ایمرجنٹ مارکیٹس کا راستہ‘ کے موضوع پر ایک اعلیٰ سطحی پینل ڈسکشن میں شرکت کریں گے۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا پینل ڈسکشن کی میزبانی کریں گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان اس وقت سات بلین ڈالر کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) قرضہ پروگرام کے تحت اقتصادی بحالی کے لیے ایک مشکل راستے پر گامزن ہے جسے اس نے گزشتہ سال ستمبر میں حاصل کیا تھا۔

پاکستان نے 2023 میں اپنے بیرونی قرضوں پر نادہندہ ہونے سے بچنے کے بعد سے کئی اصلاحات اور پالیسی اقدامات کیے ہیں۔

پاکستانی وزارت خزانہ کے مطابق، کانفرنس کے کل نو سیشن ہوں گے جس میں 200 شرکا اور 36 مقررین شرکت کریں گے۔

یہ فورم بدلتی ہوئی دنیا میں لچک پیدا کرنے کے طریقوں، اور اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ترقی پذیر معیشتوں کے لیے درکار مناسب اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرے گا۔

یہ کانفرنس ایک ایسے وقت میں ہو گی جب دنیا گہرے اور مسلسل معاشی ناہمواریوں، بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان تجارتی تناؤ، جغرافیائی سیاست، اور سخت مالیاتی حالات سے دوچار ہے۔

پاکستانی وزارت خزانہ نے مزید کہا، ’یہ کانفرنس عالمی رہنماؤں کو ملکی، علاقائی اور عالمی اقتصادی حالات اور پیش رفت پر تبادلہ خیال اور تجزیہ کرنے اور عالمی چیلنجوں کے حل کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کرنے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان