چینی، سعودی کمپنیوں میں دنیا کے بڑے قابل تجدید توانائی کے معاہدے

چینی کمپنی بی وائی ڈی انرجی سٹوریج اور سعودی الیکٹرسٹی کمپنی (ایس ای سی) کے درمیان یہ منصوبہ مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کے حصول کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

28 دسمبر 2023 کو جنوبی افریقہ میں بی وائی ڈی کی انرجی سٹوریج کی کھینچی گئی تصویر (بی وائی ڈی فیس بک)

چین کی کمپنی بی وائی ڈی انرجی سٹوریج (بی وائی ڈی) اور سعودی الیکٹرسٹی کمپنی (ایس ای سی) نے دنیا کے سب سے بڑے گرڈ سکیل توانائی سٹوریج منصوبوں کے معاہدے دستخط کیے ہیں، جن کی پیدواری صلاحیت 12.5  گیگا واٹ فی گھنٹہ ہے۔

بی وائی ڈی کے مطابق اس منصوبے کی، جس میں پہلے سے قائم کردہ 2.6 گیگا واٹ فی گھنٹے کے منصوبے کو شامل کیا گیا، مجموعی طور پر صلاحیت 15.1 گیگا واٹ فی گھنٹے تک پہنچ گئی ہے۔

یہ تعاون سعودی عرب کی قابل تجدید توانائی کے شعبے کو آگے بڑھانے اور مملکت کے وژن 2030 کی منصوبہ بندی کے مطابق اہداف کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

عالمی ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے، ایس ای سی نے سعودی عرب کے توانائی کے منظرنامے کو نئے سرے سے تشکیل دینے اور قابل تجدید توانائی کی تلاش میں قیادت کے عزم اظہار کیا ہے۔

یہ مملکت کی اس خواہش کا عکاس ہے کہ وہ 2030 تک اپنی توانائی کی ضرورت کا 50 فیصد حصہ قابل تجدید توانائی سے حاصل کرے۔

ان منصوبوں میں بیٹری انرجی سٹوریج سسٹمز( بی ای ایس ایس) کا سامان سعودی عرب کے پانچ مقامات پر نصب کیا جائے گا۔

بی وائی ڈی انرجی سٹوریج اپنے جدید ترین MC Cube-T ESS فراہم کرے گا، جس میں کمپنی کی عالمی سطح پر انقلابی  (Cell-to-System) سپر انٹیگریٹڈ ٹیکنالوجی ہے۔

ان سسٹمز کا Vcts (سیل والیوم اور سسٹم والیوم کے تناسب) انڈیکس 33 فیصد سے زیادہ ہے، جو انہیں انتہائی مؤثر بناتا ہے۔

یہ تنصیبات سعودی عرب کے پاور ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں شامل کی جائیں گی، جو بڑھتی ہوئی قابل تجدید توانائی پیداوار کے نظام کے چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے مستحکم توانائی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی اور توانائی کی مانگ کو پورا کریں گی۔

17 سال قبل، بی وائی ڈی نے مارکیٹ میں اپنا پہلا پائلٹ بی ای ایس ایس سسٹم متعارف کرایا تھا۔ 

اس کے بعد، بی وائی ڈی انرجی سٹوریج نے دنیا بھر کے 110 سے زیادہ ممالک اور خطوں میں 350 منصوبوں کے لیے 75 گیگا واٹ گھنٹے سے زیادہ کے بی ای ایس ایس سامان کی ترسیل کی ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق یہ تاریخی منصوبہ توانائی سٹوریج کے حل کے نئے دور کا آغاز ہے۔

چین کی کمپنی بی وائی ڈی انرجی سٹوریج (بی وائی ڈی) اور سعودی الیکٹرسٹی کمپنی (ایس ای سی) نے دنیا کے سب سے بڑے گرڈ سکیل توانائی سٹوریج منصوبوں کے معاہدے دستخط کیے ہیں، جن کی پیدواری صلاحیت 12.5  گیگا واٹ فی گھنٹہ ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق اس منصوبے کی، جس میں پہلے سے قائم کردہ 2.6 گیگا واٹ فی گھنٹے کے منصوبے کو شامل کیا گیا، مجموعی طور پر صلاحیت 15.1 گیگا واٹ فی گھنٹے تک پہنچ گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ تعاون سعودی عرب کی قابل تجدید توانائی کے شعبے کو آگے بڑھانے اور مملکت کے وژن 2030 کی منصوبہ بندی کے مطابق اہداف کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

عالمی ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے، ایس ای سی نے سعودی عرب کے توانائی کے منظرنامے کو نئے سرے سے تشکیل دینے اور قابل تجدید توانائی کی تلاش میں قیادت کے عزم اظہار کیا ہے۔

یہ مملکت کی اس خواہش کا عکاس ہے کہ وہ 2030 تک اپنی توانائی کی ضرورت کا 50 فیصد حصہ قابل تجدید توانائی سے حاصل کرے۔

ان منصوبوں میں بیٹری انرجی سٹوریج سسٹمز( بی ای ایس ایس) کا سامان سعودی عرب کے پانچ مقامات پر نصب کیا جائے گا۔

بی وائی ڈی انرجی سٹوریج اپنے جدید ترین MC Cube-T ESS فراہم کرے گا، جس میں کمپنی کی عالمی سطح پر انقلابی  (Cell-to-System) سپر انٹیگریٹڈ ٹیکنالوجی ہے۔

ان سسٹمز کا Vcts (سیل والیوم اور سسٹم والیوم کے تناسب) انڈیکس 33 فیصد سے زیادہ ہے، جو انہیں انتہائی مؤثر بناتا ہے۔

یہ تنصیبات سعودی عرب کے پاور ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں شامل کی جائیں گی، جو بڑھتی ہوئی قابل تجدید توانائی پیداوار کے نظام کے چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے مستحکم توانائی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی اور توانائی کی مانگ کو پورا کریں گی۔

17 سال قبل، بی وائی ڈی نے مارکیٹ میں اپنا پہلا پائلٹ بی ای ایس ایس سسٹم متعارف کرایا تھا۔ 

اس کے بعد، بی وائی ڈی انرجی سٹوریج نے دنیا بھر کے 110 سے زیادہ ممالک اور خطوں میں 350 منصوبوں کے لیے 75 گیگا واٹ گھنٹے سے زیادہ کے بی ای ایس ایس سامان کی ترسیل کی ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق یہ تاریخی منصوبہ توانائی سٹوریج کے حل کے نئے دور کا آغاز ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی