ماحولیاتی فنانسنگ پر آئی ایم ایف سے مذاکرات اگلے ہفتے متوقع

وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد 24 سے 28 فروری کے دوران پاکستان آئے گا اور اس دوران ماحولیاتی استحکام کی فنڈنگ کا جائزہ اور تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف کے مشن چیف برائے پاکستان ناتھن پورٹر اور پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 14 اپریل 2024 کو اسلام آباد میں اپنی ٹیموں کے ہمراہ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے دوسرے جائزے کے موقعے پر (اے پی پی)

وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایک وفد تقریباً ایک ارب ڈالر کی ماحولیاتی فنانسنگ پر تبادلہ خیال کے لیے آئندہ ہفتے اسلام آباد پہنچے گا۔

خرم شہزاد نے جمعرات کو خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ آئی ایم ایف کا وفد 24 سے 28 فروری کے دوران پاکستان آئے گا اور اس دوران ماحولیاتی استحکام کی فنڈنگ کا جائزہ اور تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یہ رقم آئی ایم ایف کے ’ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبیلٹی ٹرسٹ‘ کے تحت فراہم کی جائے گی، جو 2022 میں موافقت اور ماحول دوست توانائی پر منتقلی جیسے ماحولیاتی اخراجات کے لیے طویل المدتی رعایتی قرض فراہم کرنے کے مقصد سے قائم کیا گیا تھا۔

خرم شہزاد کے مطابق آئی ایم ایف کا ایک اور وفد مارچ کے پہلے ہفتے میں پاکستان پہنچے گا تاکہ اس فنڈنگ کے پہلے جائزے کے عمل کا آغاز کیا جا سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان نے گذشتہ سال اکتوبر میں اس ٹرسٹ کے تحت ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کے لیے باضابطہ درخواست دی تھی تاکہ ملک کی ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔

ملک کی معیشت ایک طویل بحالی کے عمل سے گزر رہی ہے جسے گذشتہ سال کے آخر میں حاصل کردہ سات ارب ڈالر کے آئی ایم ایف ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی کے تحت نسبتاً استحکام حاصل ہوا تھا۔

گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے، جو ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔

2022   میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے پاکستان میں کم از کم تین کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے اور 1,700 سے زائد جانیں گئی تھیں۔ ملک کی معاشی مشکلات اور بھاری قرضوں کے بوجھ نے اس کی تباہی سے نمٹنے کی صلاحیت کو محدود کر دیا تھا۔

رواں ہفتے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ پاکستانی معیشت ’یقیناً درست سمت‘ میں سفر کر رہی ہے۔

یہ بات انہوں نے سعودی عرب کے شہر العلا میں 16 سے 17 فروری تک ابھرتی ہوئی معیشتوں پر دو روزہ افتتاحی سالانہ عالمی کانفرنس کے دوران کی، جس کی مشترکہ میزبانی سعودی وزارت خزانہ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کی۔

اس سے قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے پیر کو کہا تھا کہ عالمی بینک کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

وزیراعظم کی عالمی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے وفد سے اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو خوش آئند ہے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ ’20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نوجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا۔

’انٹرنیشنل فنانس کوآپریشن (آئی ایف سی) کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔ ‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان