پاکستانی حکام کے مطابق بین الاقوامی سطح پر انٹرنیٹ سے جوڑنے والی سات سب میرین کیبلز ہیں جس میں سے دو سب میرین کیبلز میں خرابی کے باعث ملک بھر میں کچھ ویب سائٹس اور ایپلی کشن سروسز میں خلل ڈیجیٹل صارفین کو مشکلات سے دوچار کر رہا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن (پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ بتاتے ہوئے بیان جاری کیا کہ ’ملک بھر میں جاری انٹرنیٹ سست روی کی بنیادی وجہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر جوڑنے والی سات بین الاقوامی سب میرین کیبلز میں سے دو ایس ایم ڈبلیو فور، اے اے ای ون میں خرابی ہے۔‘ مزید کہا گیا کہ ایس ایم ڈبلیو فور سب میرین کیبل میں خرابی اکتوبر 2024 کے اوائل تک ٹھیک ہونے کا امکان ہے۔
سب میرین کیبلز کیا ہیں اور کیسے کام کرتی ہیں؟
یہ کیبلز ممالک کی انٹرنیٹ ٹریفک ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتی ہیں۔ یہ تمام کیبلز براستہ کراچی پاکستان میں داخل ہوتی ہیں اور ملک کو دیگر خطوں اور ممالک سے ڈیجیٹل سطح پر ملاتی ہیں۔
پہلے پی ٹی اے کے وکیل کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں یہ وضاحت دی گئی کہ وی پی این کے بے جا استعمال سے انٹرنیٹ سپیڈ متاثر ہوئی ہے۔
رواں برس فروری سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پابندی کے بعد اس کو استعمال کرنے کے لیے وی پی این کا استعمال بڑھ گیا ہے جبکہ مبینہ فائر وال کے اطلاق کی وجہ سے بھی ابہام جنم لے رہے ہیں۔
گذشتہ ہفتے پاکستان کے ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سروس پرووائڈرز کی جانب سے وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کو انٹرنیٹ کا مسئلہ حل کرنے کے حوالے سے خط بھی لکھا گیا۔
ماہرین آئی ٹی اس حوالے سے کیا رائے رکھتے ہیں؟
انڈپینڈنٹ اردو نے اس تکنیکی معاملے پر ماہرین انفارمیشن ٹیکنالوجی سے رابطہ کیا۔ سوال کیا گیا کہ نیٹ فلیکس ٹھیک چل رہا ہے لیکن وٹس ایپ پر اب اکثر ’کونیکٹنگ‘ لکھا آتا ہے تو کیا سب میرین کیبل کا اثر مخصوص ایپلیکشنز پر ہے؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ماہر ٹیلی کام کنسلٹنٹ پرویز افتخار نے کہا کہ ’لگتا ایسے ہے کہ یہ سب میرین کیبل کے علاوہ کوئی اور مسئلہ ہے یہ صرف سب میرین کیبلز کا مسئلہ نہیں ہے۔ کیونکہ اگر سب میرین کیبلز کا مسئلہ ہوتا تو پورے انٹرنیٹ پر ہوتا صرف وٹس ایپ یا مخصوص یو ٹیوب چینلز پر نہ ہوتا۔‘
ماہر ٹیلی کام نے مزید کہا کہ ’میں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ کا زیادہ مسئلہ ہے لیکن گھر کی فکسڈ لائن انٹرنیٹ قدرے بہتر ہے۔ اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ صرف سب میرین کیبلز کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے۔‘
کیا ان کیبلز سے صرف پاکستان کا انٹرنیٹ متاثر ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی سب میرین کیبل میں مسئلہ ہو گا تو جن ممالک سے وہ گزر کر آ رہی ہے تو ان میں بھی مسئلہ ہے لیکن اگر T (ٹی) جنکشن کے بعد صرف پاکستان کی طرف آنے والی کیبل کے حصے میں مسئلہ ہے تو پھر صرف پاکستان کے لیے انٹرنیٹ میں خلل ہو گا۔‘
ڈیجیٹل رائٹس کے ماہر اسد بیگ نے انڈپینڈنٹ اردو سے اس معاملے پر گفتگو میں کہا کہ ’اس معاملے میں بہت الجھاؤ پیدا کیا گیا ہے۔ کبھی کہا گیا کہ وی پی این کی وجہ سے انٹرنیٹ سلو ہے یا ویب مینیجمنٹ سسٹم کی وجہ سے آہستہ چل رہا ہے۔ اور اب کہا جا رہا ہے کہ سب میرین کیبلز خراب ہیں اور ان کو ٹھیک کیا جا رہا ہے۔‘
اسد بیگ نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ ایک بنیادی سروس ہے اور بنیادی سہولت کا بند ہو جانا ایسا ہی ہے جیسے قومی سلامتی کا مسئلہ ہو۔
’انٹرنیٹ سلو ہونے سے بزنس بہت متاثر ہو رہا ہے، فری لانسرز کا کام رکا ہوا ہے۔ تو اس کو خمیازہ ٹیکس دینے والوں کو بھی بھگتنا ہو گا۔ مجھے تو یہ لگتا ہے یہ فائر وال انسٹال ہونے کے اثرات ہیں جو پہلے ٹیسٹ کرنے کے بجائے براہ راست سسٹم سے لگا دی گئی ہے۔‘