’امید ہے کوہلی اور سینچریاں بنائیں گے:‘ کنگ بیٹر کا ایک اور سنگ میل

کوہلی اتوار کو اپنا 300 واں ون ڈے میچ کھیلنے جا رہے ہیں۔ وہ تاریخ میں یہ سنگ میل عبور کرنے والے 22 ویں اور ساتویں انڈین کرکٹر ہیں۔

انڈیا کے ویراٹ کوہلی 23 فروری 2025 کو دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچ کے آغاز سے قبل وارم اپ سیشن میں شرکت کر رہے ہیں (اے ایف پی) 

ویراٹ کوہلی اتوار کو اپنے 300ویں ون ڈے انٹرنیشنل میچ کے لیے تیار ہیں، جو انڈین بیٹنگ لیجنڈ کے لیے ایک اور تاریخی سنگ میل ثابت ہو گا۔

یہ موقع اس وقت آیا ہے جب کوہلی نے چیمپیئنز ٹرافی میں میچ جتانے والی سینچری بنا کر اپنی فارم اور مستقبل پر اٹھنے والے شکوک و شبہات کو ختم کیا ہے۔

انڈیا چیمپیئنز ٹرافی میں اپنا آخری گروپ میچ دبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔ دونوں ٹیمیں پہلے ہی 50 اوور کے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنا چکی ہیں۔

’کنگ کوہلی‘ کے نام سے مشہور یہ بلے باز اپنی شاندار بیٹنگ کے لیے جانا جاتے ہیں مگر وہ کافی عرصے تک خراب فارم کا شکار رہے جس کے بعد قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں کہ وہ اور کپتان روہت شرما جلد ریٹائر ہو سکتے ہیں۔

یہ دونوں کھلاڑی پہلے ہی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل  کرکٹ سے کنارہ کش ہو چکے ہیں۔

کوہلی نے شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف ناقابل شکست 100 رنز کی اننگز کھیلی جس نے انڈیا کو سیمی فائنل کے قریب پہنچا دیا۔ 

بعد میں نیوزی لینڈ کی جیت کے بعد انڈیا نے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔ 36 سالہ کوہلی نے اپنی پرانے دنوں کی جھلک دکھاتے ہوئے نومبر 2023 کے بعد پہلی ون ڈے سینچری بنائی۔ انہوں نے تحمل سے آغاز کیا اور پھر حریف بولروں پر مکمل گرفت جما لی۔

ان کے ساتھی کھلاڑی کے ایل راہل کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ کار بیٹسمین اب بھی بہت کچھ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

راہل نے جمعے کو دبئی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’(300 میچ) بہت بڑی تعداد ہے۔ بہت زیادہ ون ڈے اور بین الاقوامی کرکٹ میچز اور میرا مطلب ہے کہ الفاظ کم پڑ جاتے ہیں یہ بیان کرنے کے لیے کہ وہ کتنے عظیم کھلاڑی رہے ہیں اور کرکٹ کے لیے کتنے شاندار خادم ثابت ہوئے ہیں۔

’یہ دیکھ کر واقعی خوشی ہوئی کہ انہوں نے گذشتہ میچ میں سینچری کی۔ وہ زبردست بلے بازی کر رہے ہیں۔

’ان کے جیسے کھلاڑی کے لیے یہ بس وقت کی بات تھی کہ وہ ایک بڑی سینچری، اور وہ بھی میچ جتوانے والی سینچری سکور کریں۔

راہل نے مزید کہا: ’وراٹ اور روہت، یہ دونوں سینیئر کھلاڑی ہیں اور آپ ہمیشہ ان کی طرف دیکھتے ہیں جب بڑے میچ میں آئیں تو وہ آگے بڑھیں اور سکور کریں۔‘

راہل کا کہنا تھا کہ ’امید ہے کوہلی کے لیے ابھی بہت سی سینچریاں باقی ہیں اور وہ مزید کئی بین الاقوامی میچ کھیلیں گے۔‘ 

کوہلی اور شرما نے گذشتہ سال انڈیا کے ورلڈ کپ جیتنے کے بعد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

پاکستان کے خلاف اپنی اننگز کے آغاز میں کوہلی نے 14 ہزار ون ڈے رنز کا سنگ میل عبور کیا، وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے تیسرے بلے باز بن گئے۔ ان سے پہلے سچن تندولکر اور کمار سنگاکارا ہی اس مقام تک پہنچ سکے۔

یہ شاندار اننگز کوہلی کی 51ویں ون ڈے سینچری تھی، جو 299 ویں میچ میں آئی۔ انہوں نے 2008 میں  ڈیبیو کیا تھا۔

کوہلی اب تینوں بین الاقوامی فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے، ٹی ٹوئنٹی) میں مجموعی طور پر 82 سینچریاں کر چکے ہیں۔

وہ تاریخ میں 300 ون ڈے میچ کھیلنے والے 22ویں کھلاڑی اور ساتویں انڈین کرکٹر بن گئے ہیں۔تندولکر اس فہرست میں 463 ون ڈے میچز کے ساتھ سرفہرست ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر مائیکل بریسویل نے کوہلی کے طویل کیریئر کے بارے میں کہا ’مجھے لگتا ہے کہ یہ بلاشبہ بہت بڑی کامیابی ہے۔

’کسی کھلاڑی کا 300 بین الاقوامی میچ کھیلنا خود بہت متاثر کن ہے، اور جب یہ سب صرف ایک ہی فارمیٹ (ون ڈے) میں ہو تو حیرت انگیز بات ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انہوں نے اپنے کیریئر میں کس قدر محنت اور لگن سے کام کیا۔‘
بریسویل نے، جو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل)  میں رائل چیلنجرز بنگلورو  میں کوہلی کے ساتھ کھیل چکے ہیں، کہا کہ وہ اتوار کے میچ میں کوہلی کا سامنا کرنے کے منتظر ہیں۔

’میں نے آر سی بی میں خود اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ وہ ہر میچ کے لیے کس طرح تیاری کرتے ہیں اور یہ واقعی متاثر کن بات ہے۔‘

’وہ انڈین ٹیم کے کئی بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں اور اب ان سب نے بہت زیادہ کرکٹ کھیل لی ہے۔‘

کوہلی نے اپنے کیریئر میں کئی نشیب و فراز دیکھے۔ انہوں نے 2011 میں ایم ایس دھونی کی کپتانی میں انڈیا کو ون ڈے ورلڈ کپ جتوایا اور پھر ٹیم کی کپتانی سنبھالی۔

انہوں نے انڈیا کو ٹیسٹ رینکنگ میں دوبارہ نمبر ون تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، لیکن وہ کرکٹ کے دیوانے انڈین شائقین کو کوئی عالمی ٹائٹل دلانے میں ناکام رہے۔

یہ ٹائٹل کا قحط، ساتھ ہی ان کی بیٹنگ فارم کا زوال، کوہلی کی قیادت پر اثر انداز ہوا اور ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی چھوڑنے کے بعد انہیں ون ڈے کی قیادت سے ہٹا دیا گیا۔

بعد ازاں انہوں نے ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی بھی چھوڑ دی اور اس دوران اپنے ذہنی دباؤ کے بارے میں کھل کر بات کی۔ 

انہوں نے بتایا کہ فارم کے مسئلے کے دوران وہ شدید ذہنی دباؤ میں رہے، یہاں تک کہ وہ اپنی اہلیہ انوشکا شرما کے ساتھ بھی چڑچڑے پن کا شکار ہو جاتے تھے۔

’دل کی بات چہرے پر رکھنے والے‘ کوہلی میدان میں کسی چیلنج کا مقابلہ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے۔ چاہے کبھی کبھار کسی تنازعے میں الجھ بھی جائیں مگر وہ انڈین شائقین کے لیے ہیرو ہی رہتے ہیں۔

انڈین گراؤنڈز میں ان کے مداحوں کا بھاگ کر پچ پر آ کر ان کے پاؤں چھونا اور سیلفیاں بنانا معمول بن چکا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ