آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان: محکمہ موسمیات

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ملک کے شمالی علاقوں میں شدید بارشوں اور برف باری کی پیشن گوئی کی ہے۔ 

30 اگست 2024 کو خیبر پختونخواہ کے ضلع اپر دیر کے دور افتادہ علاقے پترک میں مون سون کی شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے مقام پر رہائشی جمع ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ملک کے شمالی علاقوں میں شدید بارشوں اور برف باری کی پیشن گوئی کی ہے۔ 

محکمہ موسمیات نے اپنی ویب سائٹ پر شہریوں کو آئندہ 36 گھنٹوں کے دوران سفر کرنے کی صورت میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات کی ویب سائٹ پر اتوار کی دوپہر پوسٹ کی گئی تفصیلات کے مطابق ہواؤں کا ایک سسٹم ملک کے مغربی علاقوں کو متاثر کر سکتا ہے جس کی وجہ سے آئندہ 36 سے 48 گھنٹوں کے دوران (منگل کی شام تک) بالائی علاقوں میں بارشوں کے امکانات موجود ہیں۔

ویب سائٹ پر موجود پیشن گوئی میں بتایا گیا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی رات بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر اور بالائی/وسطی پنجاب میں مطلع ابرآلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔

اتوار کو دن کے دوران پورے ملک میں موسم سرد لیکن خشک رہا، جب کہ محکمہ موسمیات اتوار اور پیر کی درمیانی رات اور آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران بارشوں کی پیشن گوئی کر رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پیشن گوئی میں خبردار کیا گیا ہے کہ مری، گلیات، ناران، کاغان، چترال، دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، استور، ہنزہ، سکردو، نیلم ویلی، ہیو باغ اور پونچھ میں پیر کو درمیانی سے شدید برف باری کے باعث سڑکیں بند اور پھسلن زدہ ہو سکتی ہیں، جب کہ خیبر پختونخواہ، گلگت بلتستان اور کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ یا برفانی تودوں کے گرنے کے امکانات بھی موجود رہیں گے۔ 

پاکستانی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے مطابق گذشتہ مہینے کے دوران پاکستان کے چند ایک حصوں میں بارشیں ہوئیں اور خشک سالی نے گندم اور آلو جیسی اہم فصلوں کو متاثر کیا۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ گذشتہ سال یکم ستمبر سے 15 جنوری 2025 تک پورے پاکستان میں بارش معمول سے 40 فیصد کم رہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں بارشیں بالترتیب 52، 45 اور 42 فیصد کم ہوئیں۔

2022 کے مون سون کے دوران طوفانی بارشوں نے پورے ملک میں سیلاب کو جنم دیا تھا، جسے سائنس دانوں نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے منسوب کیا ہے۔

سرکاری اندازوں کے مطابق سیلاب سے 1700 سے زیادہ اموات ہوئیں اور پاکستان کو 33 ارب ڈالر کا مالی نقصان پہنچا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان