روہت شرما کی ’باڈی شیمنگ‘ والی پوسٹ پر انڈیا میں سیاسی تنازع

کانگریس پارٹی نے اپنی ترجمان شمع محمد کے بیان سے لاتعلقی اختیار کر لی ہے جس میں روہت شرما پر تنقید کی گئی تھی۔

روہت شرما نو فروری 2025 کو انگلینڈ کے خلاف کٹک میں ایک میچ کے دوران (اے ایف پی)

انڈیا میں ایک سیاسی کارکن کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیوں کہ ان پر انڈین کرکٹ کپتان روہت شرما کی جسمانی ساخت کا مذاق اڑانے اور انہیں ملک کا ’سب سے غیر متاثر کن‘ کپتان قرار دینے کا الزام لگایا گیا۔

اپوزیشن جماعت کانگریس کی قومی ترجمان شمع محمد نے یہ متنازع تبصرہ روہت شرما کی فٹنس پر اس وقت کیا جب ٹیم انڈیا نے اتوار کو دبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا میچ کھیلا تھا۔

انڈیا نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر چیمپئن شپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی تاہم کپتان روہت شرما محض 15 رنز بنا کر 17 گیندوں پر کائل جیمیسن کا شکار ہو گئے۔

شمع محمد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر متنازع پوسٹ کی، جو بعد میں ڈیلیٹ کر دی گئی۔ اس میں انہوں نے لکھا کہ ’روہت شرما ایک کھلاڑی کے لحاظ سے موٹے ہیں۔ انہیں وزن کم کرنے کی ضرورت ہے اور بلاشبہ وہ انڈیا کے سب سے غیر متاثر کن کپتان ہیں۔‘

ان کے اس بیان پر ملک بھر میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور کرکٹ اور سیاسی دونوں حلقوں سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

کانگریس پارٹی نے شمع محمد کے بیان سے لاتعلقی اختیار کر لی تاہم حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور دیگر حلقوں نے بین الاقوامی ٹورنامنٹ کے دوران کیے گئے اس تبصرے پر اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔

انڈین کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے سکریٹری دیواجیت سائکیا نے اس بیان کو ’بدقسمتی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ روہت شرما مکمل طور پر فٹ اور بہترین فارم میں ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’یہ انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ ایک ذمہ دار شخصیت اس قدر معمولی اور غیر سنجیدہ تبصرہ کرے، جب ٹیم ایک اہم آئی سی سی ٹورنامنٹ میں مصروف ہے۔‘

دیواجیت سائکیا کا مزید کہنا تھا کہ ’ایسا بیان کسی فرد یا پوری ٹیم کے حوصلے پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ تمام کھلاڑی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور اس کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ لوگ ذاتی تشہیر کے لیے ایسے توہین آمیز بیانات دینے سے گریز کریں گے۔‘

بی جے پی کے قومی ترجمان پردیپ بھنڈاری نے اس بیان کو ’انتہائی افسوسناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’کانگریس پارٹی اب انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان کے پیچھے پڑ گئی ہے جنہوں نے ہمیں ایک ورلڈ کپ جتوایا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس پارٹی انتہائی نچلی سطح پر گر چکی ہے اور اب وہ یہ پیغام دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ کسی کو بھی کھلاڑی یا پیشہ ور شخصیت قرار دینے کا اختیار صرف اسی کو حاصل ہے۔ ایک حقیقی جمہوری پارٹی ایسا نہیں کر سکتی۔‘

بی جے پی کے ایک اور ترجمان شہزاد پونہ والا نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے راہل گاندھی کی قیادت میں پارٹی کی مسلسل انتخابی شکستوں کا حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا: ’جو لوگ راہل گاندھی کی کپتانی میں 90 انتخابات ہار چکے ہیں وہ روہت شرما کی کپتانی کو غیر متاثر کن قرار دے رہے ہیں۔‘

کانگریس کے شعبہ نشرواشاعت کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ شمع محمد کو متعلقہ سوشل میڈیا پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کی گئی اور انہیں آئندہ زیادہ محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک کرکٹ  لیجنڈ کے بارے میں کیا گیا یہ تبصرہ پارٹی کے مؤقف کی عکاسی نہیں کرتا۔‘

بی جے پی کی جانب سے کانگریس کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے کے جواب میں، کھیڑا نے مزید کہا: ’انڈین نیشنل کانگریس کھیلوں کی عظیم شخصیات کی خدمات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور کسی بھی ایسے بیان کی حمایت نہیں کرتی جو ان کے ورثے کو نقصان پہنچائے۔‘

تاہم پیر جب میڈیا نے شمع محمد سے سوال کیا تو انہوں نے اپنے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض کسی بھی کھلاڑی کی فٹنس سے متعلق ’عمومی تبصرہ‘ تھا۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے این آئی سے بات چیت میں کہا کہ ’یہ باڈی شیمنگ نہیں۔ میں ہمیشہ سے مانتی ہوں کہ ایک کھلاڑی کو فٹ ہونا چاہیے اور مجھے لگا کہ ان کا وزن تھوڑا زیادہ ہے تو میں نے بس یہی ٹویٹ کی۔ مجھ پر بلاوجہ حملہ کیا جا رہا ہے۔ جب میں نے ان کا پچھلے کپتانوں سے موازنہ کیا، تو یہ میرا ذاتی تبصرہ تھا۔ مجھے اس بات کا حق ہے۔ آخر اس میں غلط کیا ہے؟ یہ جمہوریت ہے۔‘

شیو سینا پارٹی کی مہاراشٹر سے رکن پارلیمنٹ پریانکا چترویدی نے روہت شرما کی حمایت میں بیان دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’چاہے وہ وزن میں کچھ زیادہ ہوں یا نہ ہوں، انہوں نے انڈین ٹیم کو عظیم بلندیوں تک پہنچایا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی