’آندھی ہو یا طوفان، عید ہو یا رمضان، ہماری خدمات تو جاری رہتی ہیں کیونکہ ہمارا کام ہی ایسا ہے کہ کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے اور یوں کبھی کبھار عین افطاری کے درمیان ایمرجنسی کال آ جاتی ہے۔‘
یہ کہنا تھا ریسکیو 1122 پشاور میں کام کرنے والے محمد ہارون کا جو پچھلے 10 سالوں سے اس ادارے میں بطور فائر فائٹر کام کر رہے ہیں۔
ایک دفتر میں آگ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کے یونیفارم میں ملبوس ہارون آگ بجھانے کے لیے مخصوص لباس پہن کر نکل پڑتے ہیں جب کہ افطار میں تقریباً ایک گھنٹہ ہی باقی تھا۔
ہارون نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ رمضان میں بھی ہماری روٹین ایسی ہی ہوتی ہے جس طرح عام دنوں میں ہوتی ہے اور شفٹ پر موجود اہلکار کسی بھی ایمرجنسی کے لیے تیار رہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا: ‘کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ افطار میں ایک دو منٹ کا وقت ہوتا ہے لیکن کسی ہنگامی صورت حال کی اطلاع ملتے ہی ٹیم نکل جاتی ہے۔’
نوشہرہ میں تیل ڈپو میں گذشتہ سال لگی آگ کے حوالے سے ہارون نے بتایا کہ ان دنوں گرمی تھی اور افطار میں چند منٹ ہی باقی تھے کہ ہمیں آگ کی اطلاع ملی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ ایسی صورت حال میں ہم ایک کھجور اٹھا کر ڈیوٹی پر نکل جاتے ہیں کیوں کہ افطار کے وقت عموماً زیادہ حادثات ہوتے ہیں۔
ہارون کے مطابق: ‘عام دنوں کے مقابلے میں افطار کے وقت لوگوں کی جلد بازی کی وجہ سے ٹریفک حادثات زیادہ ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے کنٹرول روم میں موجود اہلکار ہر وقت ایمرجنسی کے لیے تیار رہتے ہیں۔’
ہارون نے ہنستے ہوئے بتایا کہ مارننگ شفٹ والے قدرے خوش ہوتے ہیں کہ صبح ڈیوٹی کر کے افطار کے لیے آرام سے چلے جاتے ہیں لیکن سیکنڈ شفٹ والے ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں کیونکہ ڈیوٹی اور ادارہ بھی چلانا ضروری ہوتا ہے۔
ان کے بقول: ’گھر والے کبھی کبھار یہ بھی کہتے ہیں کہ کم از کم افطار کے لیے تو گھر آیا کریں لیکن ایسا ممکن نہیں ہوتا کیونکہ ہماری ڈیوٹی ہی ایسی ہے کہ یہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔‘
رمضان کے حوالے سے ہارون نے بتایا کہ ’ہنگامی صورت حال میں ہم جب جاتے ہیں تو لوگوں کی جانب سے پیار زیادہ ملتا ہے کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ آپ روزے میں آ کر آگ بجھا رہے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ میں ذاتی طور پر اپنی ڈیوٹی سے خوش ہوں اور ہم سب اہلکار عید، رمضان یا کسی بھی تہوار میں ہم تیار رہتے ہیں۔
ہارون نے رمضان میں ڈیوٹی میکنزم کے حوالے سے بتایا کہ ہمارا ایک کنٹرول روم قائم ہوتا ہے جہاں کسی بھی ایمرجنسی کی اطلاع 1122 نمبر پر ملتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایمرجنسی کی اطلاع ملتے ہی اس کو متعلقہ سٹیشن میں ٹرانسفر کیا جاتا ہے اور ٹیم جتنا جلدی ہو سکے، نکل پڑتی ہے اور حالات کو قابو میں کرتی ہے۔