جرمن خواتین کے فیشن برانڈ گیری ویبر نے منگل کو مغربی جرمنی کی ایک عدالت میں معاشی دیوالیہ ہونے کی درخواست دائر کی ہے۔ یہ برانڈ ایک بار پھر تنظیم نو کی کوشش کر رہا ہے۔
جرمن نیوز سروس نے بتایا ہے کہ کمپنی کے مطابق لوکاس فلوتھر کو دیوالیہ پن کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا گیا ہے۔
اب ایک نیا مالک تلاش کیا جا رہا ہے اور پتہ چلا ہے کہ اس معاملے میں ابتدائی بات چیت پہلے سے ہی جاری ہے۔
اس کمپنی میں جرمنی میں صرف 230 افراد کام کرتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جرمنی میں 32 سٹورز اور 11 دکانوں پر کاروباری سرگرمیاں بغیر کسی پابندی کے جاری رہیں گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ تنظیم نو کے ماہر کرسچن گرلوف، جنہیں مینجمنٹ بورڈ میں مقرر کیا گیا ہے، اس عمل کی نگرانی کریں گے۔
جیرلوف نے دیوالیہ پن کی فائلنگ کی ایک وجہ جرمنی اور یورپ کے دیگر حصوں میں کم سیل بتائی۔
گرلوف نے کہا کہ حالیہ برسوں میں گیری ویبر میں کی جانے والی گہری کٹوتی کے باوجود، ایک بار پھر حکمت عملی اور ڈھانچے کو ایڈجسٹ کرنا ضروری ہے۔
گیری ویبر کی پہلے ہی 2019 اور 2023 میں دو بار تنظیم نو کی جا چکی ہے۔
2023 میں کمپنی نے جرمنی میں 171 سٹورز اور آؤٹ لیٹس میں سے 122 کو بند کر دیا، جس سے تقریباً 450 ملازمتیں ختم ہو گئی تھیں۔
گیری ویبر کی بنیاد 1973 میں مغربی جرمنی کے شہر ہیلے میں ہیٹکس کے جی کے نام سے رکھی گئی تھی۔
جرمنی میں فیشن انڈسٹری مشکل وقت کا سامنا کر رہی ہے۔
حال ہی میں جرمنی کی گیلیریا ڈپارٹمنٹ سٹور چین اور فیشن ریٹیلرز ایسپرٹ اینڈ سن جیسی معروف کمپنیوں نے دیوالیہ پن کے لیے درخواست دائر کی تھیں۔
کمپنیاں اس حقیقت سے نبرد آزما ہیں کہ صارفین خرچ کرنے سے ہچکچا رہے ہیں جبکہ توانائی، کرایہ اور تنخواہوں کے اخراجات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
آن لائن سے بھی سخت مقابلہ بھی ایک چیلنج رہا ہے۔