ڈی آئی خان میں سکیورٹی کارروائی، 10 عسکریت پسند مارے گئے: فوج

آئی ایس پی آر کے مطابق عسکریت پسندوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاکستان فوج کے کیپٹن حسنین اختر بھی جان سے چلے گئے۔

پاکستانی فوجی اہلکار 24 اکتوبر 2009 کو جنوبی وزیرستان سے ڈیرہ اسماعیل خان کے مضافات میں ایک سڑک کے ساتھ فوجی رسد لے جانے والے ٹرکوں کو سکیورٹی فراہم کرتے ہوئے (اے ایف پی)

صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز نے جمعرات کو شدت پسندوں کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کر کے 10 عسکریت پسندوں کو مار دیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاکستان فوج کے کیپٹن حسنین اختر بھی جان سے چلے گئے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔

بیان کے مطابق آپریشن کے دوران فوجی دستوں نے شدت پسندوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لے کر مؤثر طریقے سے کارروائی کی، جس کے نتیجے میں تمام 10 عسکریت پسند مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں بتایا گیا کہ ’شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران کیپٹن حسنین اختر نے، جو دستوں کی قیادت کر رہے تھے، بہادری سے لڑتے ہوئے، جان کی قربانی دے دی۔‘

بیان میں مزید بتایا گیا کہ ’کیپٹن حسنین ایک بہادر افسر تھے اور گذشتہ آپریشنز کے دوران اپنی دلیرانہ اور جرات مندانہ کارروائیوں کے لیے جانے جاتے تھے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مزید کہا گیا کہ آپریشن کے دوران مارے گئے عسکریت پسندوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف متعدد کارروائیوں کے علاوہ معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی سرگرم رہے۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ’علاقے میں پائے جانے والے دیگر شدت پسند کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوان افسران کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔‘

گذشتہ چند مہینوں کے دوران پاکستان کے صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں شدت پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

خصوصاً خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں شدت پسندوں کی جانب سے کارروائیوں اور سکیورٹی فورسز کے ان کے خلاف آپریشنز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

چند روز قبل ہی پاکستان کی پارلیمانی کمیٹی برائے سلاتی امور نے ایک اجلاس میں شدت پسندی کے خلاف ’پوری قوت‘ سےے کام کرنے اور تمام ملکی وسائل استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان